Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, October 30, 2018

لکھنئو میں 9 سالہ مسلم بچی کی عصمت دری و قتل


پولس کا انتہائی گھٹیا رویہ!
کہا پریشان نہ ہوں ہم آٹھ دس لاکھ روپئے معاوضہ دلادیں گے‘
.. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .  . . . .
’’ہمیں معاوضہ نہیں انصاف چاہئے‘‘__ متاثرہ کے والدکلیم کا جواب
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
لکھنو ۔ 30؍اکتوبر 2018 ۔صدائے وقت۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اترپردیش میں مسلسل خواتین اوربچیوں کے ساتھ ہورہی عصمت دری کے واقعات نے یوگی حکومت کو کٹہرے میں لاکھڑا کردیا ہے اور حکومت جرائم پر قابو پانے میں مسلسل ناکام ہے۔ تازہ ترین واقعے نے ہر ہندوستانی کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ ابھی میوات کے عظیم کے غم سے ابھر بھی نہیں پائے تھے کہ ٹھاکر گنج میں نوسالہ مسلم بچی کی عصمت دری اور قتل کے غم نے آگھیرا۔ اطلاع کے مطابق لکھنو کے ٹھاکر گنج علاقے میں گئو گھاٹ پر اتوار کی دوپہر ایک نوسالہ بچی کی لاش ملی ہے، اہل خانہ نے عصمت دری کے بعد قتل کیے جانے کا الزام عائد کیا ہے، مونی پوروا سبزی بیچنے والے کلیم کی بیٹی ترنم (۹) کی لاش اتوار کو گئو گھاٹ پر کرکٹ میچ کھیلنے گئے بچوں نے دیکھا، پولس نے معصوم بچی کی شناخت کرکے وارادات کی جانکاری دی۔ متاثرہ خاندان نے پولس کو بتایاکہ سنیچر کی رات نو بجے کے قریب ان کی بیٹی گھر سے لاپتہ ہوگئی آس پاس میں کافی ڈھونڈنے کے باوجود بھی اس کا کہیں کوئی سراغ نہیں ملا۔ اتوار کی صبح اہل خانہ نے بیٹی کی گمشدگی کی رپورٹ تھانے میں درج کروائی، اسی دوران گھر سے تقریباً نصف کلو میٹر دوری پر کرکٹ میدان میں کھیل دیکھنے گئے بچوں نے لاش دیکھ کر اہل خانہ کو اطلاع دی۔ پولس سپرنٹنڈنٹ نے بتایاکہ لوگوں نے بیٹی کی حالت دیکھ کر عصمت دری کے بعد قتل کا شک ظاہر کیا ہے نامعلوم لوگوں کے خلاف تحریر دی ہے۔ وہیں اس معاملے میں نیا موڑ آگیا پولس صحیح سے کارروائی کرنے کے بجائے اعلی افسران لاش کے سامنے بے بس والد سے کہہ رہے تھے کہ پریشان نہ ہوں آٹھ دس لاکھ دلا دیں گے۔ والد نے کہاکہ ہمیں پیسہ نہیں ملزمین چاہئے، انصاف چاہئے۔ اطلاع کے مطابق غریب ماں باپ جب قاتل کو پکڑنے کےلیے پولس سے انصاف کا مطالبہ کیا تو ایس ایس پی کلاندھی نیتھانی مرچیوری نے بچی کے باپ کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر کہا کہ آٹھ دس لکھ روپئے معاوضہ دلا دیں گے۔ اس پر بچی کے والد کلیم پھوٹ پھوٹ کر روپڑے اور کہا ’’صاحب ہمیں معاوضہ نہیں قاتل چاہئے‘‘، ’’انصاف چاہئے‘‘۔ واضح رہے کہ یہ واردات راجدھانی لکھنو میں ریاستی وزیر محسن رضا کے گھر سے محض کچھ دوری پر رونما ہوئی ہے۔ نو سالہ معصوم بچی کے ساتھ ظالموں نے پہلے عصمت دری کی پھر اس کے بعد گلا ریت کر اس کا قتل کردیا۔ فی الحال پولس تحقیقات میں مصروف ہے ابھی تک کسی کو گرفتار نہیں کیاگیا ہے۔