Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, October 26, 2018

جونپور ۔۔آل انڈیا طرحی شب بیداری۔

جون پور  اتر پردیش۔(نمائندہ)۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
شہر کے بلواگھاٹ محلہ واقع مقبول منزل میں گزشتہ رات انجمن حسینیہ کی جانب سے ہندو مسلم اتحاد کی علامت قدیم تاریخی طر حی آل انڈیا شب بیداری کے78 واں دور اختتام ہوا۔شب بیداری میں ملک کی مشہور انجمنوں کے علاوہ شہر کی اہم انجمنوں نے پوری رات کربلا کے سب سے چھوٹے شہید علی اصغر کی یاد میں اپنے درد بھرے کلام پیش کیا۔ الوداعی مجلس کے بعد گہوارہ علی اصغر اورعلم، تابوت نکالا گیا جس کی زیارت کے لئے ہزاروں لوگ موجود رہے۔
شب بیداری کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہونے کے بعد پیش خوانی نایاب بلیاوی،حجاب امام پوری نے اپنے کلام پیش کئے۔ سوزخوانی ہمنواں سید محمد مسلم  مرحوم نے پڑھا۔ مجلس کو خطاب کرتے ہوئے مولانا سید ضمیر حیدر قراری کوشامبی نے کہا کہ امام حسینؓ کے سب سے چھوٹے بیٹے حضرت علی اصغر جن کی عمر چھ ماہ کی تھی ظالم فوجیوں نے اس وقت کربلا کے میدان میں تیر سے امام کے ہاتھوں میں شہید کر دیا، جب وہ یزیدی فوجیوں سے انھیں پانی پلانے کے لئے مانگ رہے تھے جو تین روز بھوکے پیاسے تھے۔ اس کے بعد میمن صادات بجنور سے آئی انجمن شیداے حسینی نے اپنے نوحے پیش کر مکمل ماحول غمغین کر دیا۔ مصرعے طرح "پیاس کی پیشانی پر لکھا ہے علی اصغر کا نام" اور "کس جگہ رونا کہاں پر مسکرانا چاہئے" پر پوری رات انجمن عباسیہ جمال نگر اناؤ، انصارحسینی مبارکپور، حسینہ جعفرآباد جلالپور امبیڈکر نگر، شان حیدری کندرکی مرادآباد اور شہر کی اہم انجمنوں نے اپنے درد بھرے نوحے پڑھ کر کربلا کے سب سے کمسن شہید علی اصغر کو نظرانہ عقیدت پیش کیا۔ الوداعی مجلس مولانا نظر محمد زینبی دہلی نے پڑھا۔ اس کے بعد شبیہ تابوت،علم، گہوارہ علی اصغر نکالا گیا۔ شب بیداری کی نظامت زاہد کاظمی بلرام پوراور ڈاکٹر شہرت جونپوری نے کیا۔اس موقع پر صدر ڈاکٹر جوہر علی خان، سرفراز حسین سرفن مستری، عزیز عالم، ظہیر الحسن، مہتاب حیدر، میثم علی، شہادالحسن، احمد علی پیارے، توقیر حسن، قمیل مہدی، کاظم حسین، شاہد مہدی، علی ہادی، مرزا وصی حیدر سمیت دیگر لوگ موجود رہے۔