Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, October 27, 2018

ضلع اعظم گڑھ میں تبلیغی جماعت کا تاریخی پس منظر۔

سرزمین اعظم گڑھ میں تبلیغ کا کام کب اور کیسے شروع ہوا؟۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
صدائے وقت (ماخوذ)۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مشرقی یوپی کے ضلع اعظم گڑھ میں تبلیغ کا کام سن 1958 کے بعد شروع ہوا جب مولانا ابراہیم دیولہ صاحب پہلی مرتبہ جماعت لیکر اعظم گڑھ تشریف لائے تھے ۔تو بقول مولانا ہم کو کوئی پوچھتا نہیں تھا۔اور نہ ہی کوئی ہمارے کام میں تعاون کرتا تھا۔علاقہ بھی نیا اور ہم بھی نئے  تھے ۔تو ایک روز میں حضرت اقدس مولاناشاہ عبدالغنی پھولپوری نوراللہ مرقدہ خلیفہ شیخ المشائخ حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کے پاس حاضر خدمت ہوا۔تو اس وقت حضرت بالکل نحیف ولاغر ہوچکے تھے۔انتہائی کمزوری کے حالت میں بھی دینی واصلاحی کام جاری تھا مولانا عصر کے بعد اصلاحی مجلس منعقد کرتے تھے اتفاق کہ میں اسی وقت حاضر ہوا۔اور مولانا رحمۃ اللہ علیہ کی نظر جب مجھ پرپڑی تو اپنے لوگوں سے کہا کہ دیکھو یہ لوگ آئے ہوئے ہیں  ان کا خیال رکھنا۔اس وقت ہم بہت مشکلات کا سامنا کررہے تھے ۔جس کام میں جتنی تکلیف اور صعوبت برداشت کرنا پڑے وہ کام اتنا ہی پختہ ہوتا ہے۔ تو ہم دعوت وتبلیغ میں بے کسی اور بے بسی کی حالت میں ایام بسر کرتے تھے۔جب ہم لوگ عصر کے بعد گشت کے لئے نکلتے تھے تو لوگ ہم لوگوں کو دیکھ کر کسی مدرسے  کا سفیر اور چندہ والا سمجھتے تھے اور چندہ دینے کے لئے نکلتے تھے۔تو اس وقت لوگوں کو دعوت وتبلیغ سے اتنی ناواقفیت تھی کہ لوگ اس کاکام میں حصہ لیتےاور ساتھ دیتے لیکن ایک عالم دین کی تائید نے وہ کارنامہ انجام دیا جو موجودہ دور میں ہم کو پھلتا پھولتا نظر آرہا ہے۔

ہمارے پیارے تاریخی شہر اعظم گڑھ میں تبلیغ کا مبارک کام حضرت مولانا ابراہیم دیولہ صاحب دامت برکاتہم اور پھولپور علاقے کی بزرگ شخصیت حضرت اقدس مولانا شاہ عبد الغني صاحب پھولپوری رحمتہ اللہ علیہ بانئی مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم سرائے میر اعظم گڑھ کی توجھات سے امید برآئی اور کام رنگ لایا. اور بانی جماعت حضرت اقدس مولانا محمد الیاس صاحب کے اخلاص نے نمایاں کارنامہ انجام دیا۔جس کو دنیا کبھی بھی فراموش نہیں کرسکتی۔اس کام  کی محنت سے دنیا کے ہر گوشے اور ہرخطے میں دین پہنچا ہے اور دین واسلام سے دوری اختیار کرنے والے لوگوں کو کلمہ کی دولت نصیب ہوئی اور نماز کا طریقہ سیکھنے کا موقع ملا۔خواہ وہ جس عمر کے بھی ہوں اپنا جان مال اللہ کے راستے میں قربان کرکے دین حاصل کرنے کا کام کیا ہے۔
اسی کام کی ایک کڑی 26 تا 28اکتوبر 2018بروز جمعہ تا اتوار شروع ہونے والے اعظم گڑھ کی سرزمین پھولپور سے متصل برولی میں ہونے والااجتماع  ہے جس کا آغاز ہوچکا ہے

اس اجتماع کے ذمہ دار ڈاکٹر وپروفیسر عبدالمنان صاحب علیگڈھی اجتماع کے تعلق سے مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم سرائے میر تشریف لائے ۔چنانچہ ناظم اعلیٰ مدرسہ ہٰذا مفتی احمد اللہ پھولپوری دامت برکاتہم العالیہ خلیفہ وجانشین محسن الامت حضرت اقدس مولانا شاہ مفتی عبد اللہ صاحب پھولپوری نور اللہ مرقدہ و نبیرہ حضرت مولانا عبد الغنی پھولپوری رحمتہ اللہ علیہ نے دادا جان کے نہج پر اس کام کی پرزور تائید کی ۔اور وقت کی ضروت بتاتے ہوئے علاقے کے لوگوں سےاجتماع میں  شرکت اور زیادہ سے زیادہ حصہ لینے کی اپیل کی ۔اور مزید مہمان خصوصی کی رہائش کے لئے  سہ منزلہ مرکزی خانقاہ شاہ ابرار جو تقریباً ساٹھ کمروں پر مشتمل ہے اس میں اور اس خانقاہ سے متصل چار منزلہ  مسجد (مسجد عبداللہ )میں بھی نظم کیا گیا ہے۔جس میں حضرت پھولپوری رحمتہ اللہ علیہ کے  وطن کی خوشبو شامل ہے

ماشاءاللہ علاقے کے لوگوں نے کافی محبت نچھاور کیا اور اجتماع کی کامیابی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔وہ لوگ قابل مبارکباد ہیں۔

اللہ پاک حضرت پھولپوری کی قبر کو نور سے بھر دے اور حضرت مولانا ابراہیم دیولہ صاحب کی عمر میں برکت نصیب فرمائے. آمین

از نشریات۔۔۔۔۔مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم سرائے میر اعظم گڑھ یوپی