تحریر/پرویز خان۔
بابری مسجد کے مقدمے کے ممکنہ فیصلے کو لیکر امیت شاہ، یوگی اور کیشو موریا، گریراج نے غیر آئینی بیان دیئے، ان لوگوں کے بیانات کا ماخذ یہ ہے کہ اگر فیصلہ انکے حق میں نہ آیا تو وہ مندر تعمیر کرنے کے لئے دوسرا راستہ اختیار کریں گے۔
ادھر توگڑیا ایودھیا میں ہے اور شیوسنا صدر ادھو ٹھاکرے بھی ایودھیا جانے والے ہیں۔
ان بیانات اور اس طرح کی سرگرمیوں سے یہ کیا چاہ رہے ہیں جب کہ کیس سپریم کورٹ میں ہے، کیا یہ لوگ سپریم کورٹ کو نہیں مانتے؟؟؟ امت شاہ نےتو کیرالا کے ایک جلسہ میں صاف کہہ دیا کہ عدالت کچھ بھی فیصلہ کرتی ہے۔ہم ہندو روایات کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے ہیں۔معاملہ کیرالا کی مندر میں عورتوں سے متعلق تھا۔
عدالت عظمیٰ بابری مسجد کے مقدمے کی تاریخ کا تعین کی سماعت آج کر رہی ہے۔اب یہ سماعت جنوری سے شروع ہوگی۔
متفرق
Monday, October 29, 2018
ہندو نواز تنظیمیں۔عدالت عظمیٰ اور مرکزی سرکار
Author Details
www.sadaewaqt.com