Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, November 25, 2018

ایودھیا۔مندر تعمیر کو لے کر ایک بار پھر بڑا اعلان۔11 دسمبر کے بعد لیا جا سکتا ہے بڑا فیصلہ۔

ایودھیا۔اتر پردیش۔صدائے وقت۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . .  . . . . . .  
وشو ہندو پریشد کے ذریعہ بلائی گئی دھرم سبھا کا اختتام ہوگیا ۔یہ پروگرام ایودھیا کے بھکت مال کی بگیا کے میدان میں منعقد کیا گیا جس میں ہزاروں کی تعداد میں وی ایچ پی کارکنان نے شرکت کی۔ملک کے کونے کونے سے آئے سادھووں نے بھی شرکت کی۔اس پروگرام کا مقصد ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر ہے۔
سبھی سادھو سنتوں نے سرکار سے مانگ کی کہ رام مندر تعمیر کا راستہ جلد صاف کرے۔تعجب کی بات یہ رہی کہ بی جے پی کی کھلی مخالفت اس ریلی میں نہیں کی گئی۔اسپانسرڈ پروگرام کا شک لازمی ہے۔
اس جلسہ میں جگت گرو سوامی بھدرا چاریہ کا بڑا بیان سامنے آیا ۔ان کے اس بیان کے بعد کارکنان کا جوش ٹھنڈا ہوگیا اور ریلی محض تین گھنٹوں میں ہی ختم ہوگئی۔
سوامی بھدرا چاریہ نے کہا کہ ایک سینئر وزیر سے بات ہوئی ہے انھوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ابھی انتخاب کا دور ہے سرکار چاہ کر بھی کچھ نہیں کر سکتی۔اسمبلیوں کے انتخابی نتائج آنے دیجئے پھر وزیر اعظم کے ساتھ بیٹھ کر فیصلہ لیا جائے گا ۔یہ فیصلہ 11 دسمبر کے بعد لیا جائے گا ۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ سرکار نے کس بات کی یقین دہانی کرائی ہے اور کیا فیصلہ لیا جا سکتا ہے۔
1۔۔عدالت کے فیصلے کا انتظار۔
2۔۔پارلیمنٹ میں قانون بنانے کے لئیے بل پیش کرنا۔
3۔۔آرڈیننس لانا،
4۔۔مصالحت کے ذریعہ کوئی حل نکالنا۔
اب اگر عدالتی فیصلے کا انتظار کیا جائے گا تو پھر وہی ناراضگی و تحریک۔مصالحت کی کئی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔تو کیا حکومت پارلیمنٹ میں قانون پاس کرانے کی کوشش کرے گی یا پھر آرڈیننس کی تیاری۔بی جے پی نے پہلے ہی اپنے پارلیمانی ممبران کو وہپ جاری کر دیا ہے کہ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں سبھی ممبران کا موجود رہنا ضروری ہے۔
کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے۔

دوسری طرف دہلی میں تمام مکتب فکر کے علماء۔دانشوران قوم کی ایک میٹنگ  بھی بلائی گئی ہے۔ آنے والے دنوں میں مندر / مسجد کو لیکر اور بھی سیاست کے گرم ہونے کے آثار ہیں۔