از محمد انس فلاحی۔(صدائے وقت)۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
اللہ اپنے دین کی خدمت کے لیے کس کا انتخاب کر لے اور کسے اس شرف سے نوازے_اس کا کوئی شخص دعوی تو نہیں کرسکتا البتہ طلب، دعا اور کوشش ہی خدمتِ دین کے سفر کی پہلی منزل ہے_اللہ اپنے دین کی تبلیغ، ترجمانی اور خدمت کے لیے کسی کا محتاج نہیں ہے اور نہ ہی اس پر کسی کا کوپی رائٹ ہے کہ یہ خدمت اور یہ کام صرف اور صرف مخصوص افراد اور مخصوص مسالک وممالک کے لوگ ہی انجام دے سکتے ہیں_اور نہ یہ کام بوجھ ہے بلکہ یہ تو اس شخص کے لیے خوشی اور خوش نصیبی کی بات ہے جسے باری تعالی اپنے دین کی کسی بھی حیثیت سے خدمت کرنے کا موقع عنایت کرے_
دو روز قبل میری ملاقات ایسے ہی ایک شخصیت سے ہوئی_ پیشہ سے ڈاکٹر ہیں، لیکن طبی علاج کے بجائے روحانی اور ایمانی علاج کر رہے ہیں_نام ڈاکٹر سبیل احمد ہے، نام خوبصورت ہے تو راستہ بھی خوبصورت منتخب کیا ہے_شکاگو میں مقیم ہیں_اصلا حیدرآباد، انڈیا سے تعلق ہے_اس وقت GainPeace کے نام سے ایک دعوتی ادارہ چلا رہے ہیں_گزشتہ کئی سالوں سے اس کے تحت غیر مسلموں میں دین کی تبلیغ اور ترجمانی کا کام کر ہے ہیں_ کام کی نوعیت اور انداز بہت منفرد اور دلچسپ ہے_ جگہ جگہ اپنے ٹیم ممبرز کے ذریعے براؤشرز اور پمفلٹ تقسیم کرتے ہیں_ادارے میں غیر مسلموں کی فون کال ریسیو کرنے کے لیے اور ان کے سوالات کا جواب دینے کے کئی افراد ہیں_اپنے ٹیم ممبر کو اس لحاظ سے تربیت دی کہ وہ تین سے پانچ منٹ میں اسلام کا جامع تعارف کراسکیں_اس سلسلے ان کی صاحبزادی نے بھی بچوں کے لیے ایک کتاب تیار کی ہے_
ڈاکٹر Sabeel Ahmed صاحب اس ادارے کے تحت تین اہم کام کررہے ہیں_
1_غیر مسلموں میں کام کرنے کے لیے مسلم نوجوانوں کی دعوتی تربیت کرنا
2_غیر مسلموں میں دعوتی کام
3_نومسلموں کی تربیت، رہنمائی اور حسبِ ضرورت مالی امداد
ان کی دعوتی کوششوں کا نتیجہ ہے کہ اب تک چار ہزار لوگ اسلام قبول کرچکے ہیں_یہ بات جان کر دلچسپ حیرت ہوئی کہ ٹرمپ کے آنے کے بعد سے وہاں اسلام کا مطالعہ گزشتہ سالوں کے بالمقابل زیادہ ہونے لگا ہے_بہ قول ڈاکٹر سبیل احمد "گزشتہ پندرہ بیس سالوں میں دعوت کا کام اتنا نہیں ہوا جتنا ٹرمپ کے آنے کے بعد ہوا" بہ قول شاعر
اسلام کی فطرت میں قدرت نے لچک دی ہے
اتنا ہی یہ ابھرے گا ، جتنا کہ دبا ؤ گے
ڈاکٹر صاحب برادر سید منھاج انور مدنی کے ہمراہ ہمارے روم پر عصر بعد عصرانہ کے لیے آئے مختصر نشست میں حسبِ ذیل نکات پر گفتگو کی_
1.Commens question
2.Skills
3.Youth questions
4.Dawa
ان چاروں نکات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک داعی اور عالم کو کم از کم مشہور اعتراضات اور نوجوانوں کے کثرت سے پوچھے جانے سوالات سے اچھی واقفیت اور ان کے جواب دینے کی اچھی صلاحیت ضرور پیدا کرنی چاہیے_
اس اہم نشست میں ہمارے سینئر ساتھی برادر عمیر الحق نے کئی اہم سوالات کیے جس کے ڈاکٹر صاحب نے تسلی بخش جواب دیے_اس حسین ملاقات کا اختتام اذانِ مغرب کے ساتھ ہوا_اللہ ڈاکٹر سبیل احمد صاحب کے اس دعوتی کام کو شرفِ قبولیت بخشے اور ان کے لیے دعوت کی سبیل کو آسان سے آسان تر کردے_آمین۔
بشکریہ۔مولانا طاہر مدنی۔