Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, December 27, 2018

لوک سبھا میں طلاق بل اتنے کم ووٹوں سے کیوں پاس ہوا ؟

لوک سبھا میں طلاق بل صرف ۲۴۵ ووٹوں سے کیوں پاس ہوا؟
                      _____________ــــــــــــ
       محموداحمد خاں دریابادی
رکن آل انڈیامسلم پرسنل لابورڈ

. .  . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
    اس بار بھی اگر لوک سبھا میں تین طلاق بل پاس ہوگیا تو اس میں کوئی تعجب نہیں ہے، کیونکہ جمہوریت میں فیصلے بہرحال اکثریت کی بنیاد پر ہوتے ہیں ۵۴۲ ممبران کی لوک سبھا میں بی جے پی اور اس کے معاونین کی تعداد ۳۱۱ ہے ـ
   مگر تعجب اس بات پر ہے کہ ۳۱۱ ہونے کے باوجود اس بل کے حق میں صرف ۲۴۵ ووٹ ہی پڑے، جبکہ تنہا بی جے پی کے ممبران کی تعداد۲۷۴ کے قریب ہے اس کا مطلب یہ ہوا کہ خود بی جے پی کے ۲۹ ممبران نے اس بل کے حق میں ووٹ نہیں دیا، این ڈی اے میں شامل دیگر ممبران کے ووٹ بھی نہیں پڑے ـ جبکہ آج کے اجلاس میں شرکت کے لئے بی جے پی نے باقاعدہ وہپ جاری کیا تھا ـ اب دیکھنا ہے کہ بی جے پی وہپ کی خلاف ورزی کرنے والے ممبران کے خلاف کیا کارروائی کرتی ہے؟
  دوسری اہم بات یہ رہی کہ اس مرتبہ مکمل اپوزیشن نے اس بل کی مخالفت کی، اور واک آوٹ کرکے اپنے احتجاج کا اظہار کیا ـ
    تیسری بات یہ کہ اس بار ایوان میں بحث کا معیار پچھلی مرتبہ کے مقابلے میں کافی بلند رہا، ممبران مکمل تیاری سے آئے تھے، اسدالدین اویسی، محمد سلیم اور بہار کی غیر مسلم خاتون ممبر رنجیت رنجن آسام کی ششمتا سین، مہاراشٹر کی سپریاسولے اور اپوزیشن کی سب سے بڑی پارٹی کے لیڈرکھڑگےکی تقریریں زبردست تھیں ـ مولانا اجمل متاثر نہیں کرسکے، خاص طور پر سلفیت کے خلاف بھری پارلیامنٹ میں انھوں نے جو کچھ کہا وہ ملک کے موجودہ ماحول میں انتہائی قابل اعتراض ہے ـ
   اپوزیشن لیڈران کی موجودہ تیاری میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ان ممبران کا بہت بڑا ہاتھ ہے جنھوں نے پچھلی مرتبہ اور اس بار بھی تمام پارٹیوں کے سربراہان سے مل کر انھیں اس بل کی قباحتوں سے واقف کرایا تھا ـ
  اب یہ بل راجیہ سبھا میں پیش ہوگا، وہاں اپوزیشن کی اکثریت ہے، اپوزیشن کے موجودہ تیور دیکھ کر اندازہ ہوتاہے کہ انشااللہ راجیہ سبھا میں یہ بل پاس نہیں ہوسکے گا ـ تاہم درمیان میں ملنے والے ان دوتین دنوں کا فائدہ اٹھاکربورڈ کو اپوزیشن ممبران کی ذہن سازی کا سلسلہ جاری رکھنا چاہیئے ـ
صدائے وقت۔