Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, December 26, 2018

آل انڈیا مسلم پرسنل بورڈ اعلیٰ سطحی وفد نے چندرا بابو نائیڈو سے کی ملاقات۔

صدائے وقت / ذرائع/مولانا سراج ہاشمی۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
حکومت کی جانب سے 27 دسمبر کو پارلیمنٹ میں تین طلاق مخالف بل پیش کئے جانے کے مسئلہ کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے آل انڈیامسلم پرسنل لابورڈ نے مختلف سیکولر جماعتوں اور ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سے ملاقات کرکے ان کی پارٹی کی جانب سے پارلیمنٹ میں بل کی پر زور مخالفت کرنے کے سلسلے میں کوششیں شروع کردی ہیں، اسی ضمن میں آج بورڈ کے ترجمان اور سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی وفد نے آندھرا پردیش کے وزیراعلی چندرابابو نائیڈو سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ اس موقع پر بورڈ کے ترجمان اور سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی اور ویمینس ونگ کی چیف آرگنائزر ڈاکٹر اسماء زہرا نے بل کی مخالفت کی تفصیلی وجوہات بیان کیں۔

محترم چندربابو نائیڈو صاحب نے ان حضرات کی فکروں کو نہ صرف بغور سماعت فرمایا بلکہ کہا کہ "میں بذات خود خاندانی نظام کے بقاء و تحفظ کا شدت سے پیروکار ہوں. ہمارے ملک کا سماجی تانابانا مذہب کی تفریق کیے بغیر خاندانی نظام ہی میں مضمر ہے. ہمارا معاشرہ گھروں میں وہ خوشحالی اور سکون فراہم کرتا ہے' جو مغربی تہذیب میں قطعا نظر نہیں آتا. سچ تو یہ ہے کہ معمولی وجوہات کی بنا پر طلاق کی شرح دیگر تمام قوموں میں بھی موجود ہے، تو پھر کیوں کسی مخصوص قوم ہی کو اس طرح نشانہ بنایا جا رہا ہے؟ اور کیوں صرف ایک ہی مذہب کے شوہر کو سزا دی جا رہی ہے؟ "میں اور میری پارٹی آپ کو اس بات کا یقین دلاتی ہےکہ ہم مکمل طور پر اس بل کی مخالفت کریں گے." اس موقع پر این ایم ڈی فاروق  (وزیراقلیتی فلاح وبہبود) اور مسٹر ضیاء الدین  (اقلیتی  کمیشن) ان حضرات نے بھی اس بات پر زور دیا کہ "جو بنیادی حقوق دستور ہند ملک کے ہر باشندہ کو فراہم کرتا ہے یہ بل اس کے خلاف ہے."۔