Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, December 25, 2018

مسلمانوں کے سیاسی گمراہی کے نمونے،،راجستھان اسمبلی انتخابات میں !!!!

صدائے وقت / نمائندہ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مسلمان سیاسی طور پر کتنا بیدار ہے ؟ اس کا اندازہ راجستھان میں ہوئے حالیہ اسمبلی انتخابات کے نتیجہ کو دیکھنے سے لگتا ہے۔

" مکرانہ سے کانگریس امیدوار 1480 ووٹوں سے ہارے۔یہاں پر بی ایس پی کے امیدوار عبد العزیز 1183 ووٹ حاصل کئیے۔آزاد امیدوار منور علی 1108 ووٹ، عام آدمی پارٹی کی سعیدہ نازنین کو 202 ووٹ ملے۔نتیجہ بی جے پی جیت گئی۔"
"تجاراہ سے کانگریس کے سابق وزیر صحت درّو میاں 4457 ووٹوں سے ہار گئے۔یہاں سماج وادی پارٹی کے فضل حسین، 22189، عاپ کے مکیش کمار 606 ، آزاد شاہد میاں 84، امین صاحب 315 اور ہوشیار چند 619 ووٹ حاصل کئیے۔"

"چرو سے کانگریس کے رفیق منڈیلیا 1910 ووٹوں سے شکست کھا گئے۔آزاد امیدوار سلیم گجر 1347، بی ایس پی کے اصغر خان 1053 ووٹ حاصل کئے۔وہیں عاپ کے امیدوار رام چندر کو 241، یونس خان آزاد امیدوار کو 1209 ووٹ حاصل ہوئے۔"

"فتح پور اسمبلی سیٹ سے کانگریس کے  حاکم علی کو حالانکہ 860 ووٹوں سے فتح حاصل ہوگئی مگر ہرانے کو پوری کوشش اپنوں نے ہی کیا۔یہاں پر سی پی آئی کے عابد حسین 9331،بی ایس پی کی زرینہ بانوں 1965، عاپ کے طیب خان 475 ووٹ حاصل کئیے ۔قسمت ساتھ دے گئی حاکم علی کی کہ فتح حاصل ہوئی۔"

یہ ہے راجستھان اسمبلی کی چند مثالیں، کیا اب بھی بتانے کی ضرورت ہے کہ جڑ کھودنے والے اپنے ہی ہوتے ہیں۔یہ جانتے ہوئے کی جیت نہیں سکتے پھر بھی ٹھکرا نہیں سکے۔
اگر مسلامانوں نے اپنے اندر سیاسی شعور نہیں پیدا کیا تو ایسے ہی نتیجے آتے رہیں گے۔
دوسری اہم بات سیاسی پارٹیوں کو بھی اس بات پر غور کرنے کی ضرورت ہے کہ جہاں بھی مسلم اکثریت علاقے ہیں یا مسلم ووٹر فتح دلانے کی حیثیت رکھتے ہیں وہاں ہر پارٹی مسلم امید وار کھڑا کر دیتی ہے جس سے ووٹوں کی تقسیم لازمی ہے۔
بشکریہ مولانا طاہر مدنی۔