Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, December 31, 2018

بے گناہی ثابت ہونے پرگرفتار کرنے والے کے گلے میں پھندا ڈالا جائے۔

دہشت گردی کے الزام گرفتار نوجوان اگر کورٹ سے باعزت بری ہوجاتے ہیں
تو انہیں گرفتار کرنے والوں کو پھانسی دی جائے :
__________مولانا ارشد مدنی

دیوبند۔ ٣١/دسمبر:صداۓوقت
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
جمعیۃ علما ہند کے صدر اور دارالعلوم دیوبند کے استاذ حدیث مولانا ارشد مدنی نے قومی تفتیشی ایجنسی این آئی اے کے ذریعے دہشت گردی کے الزام میں دہلی اور جعفرآباد سے مسلم نوجوانوں کی گرفتاری پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ہے کہ اگر کوئی ملک مخالف ہے تو اسے چاہے جو سزا دو لیکن اگر وہ کورٹ سے باعزت بری ہوتے ہیں تو ان کو پکڑنے والوں کے گلے میں پھندہ پڑناچاہئے۔ دیوبند میں اپنے گھر پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا مدنی نے کہاکہ گرفتار کیے گئے مسلم نوجوان مجرم ہیں یا نہیں یہ کورٹ فیصلہ کرے گی وہ بتائے گی کہ جو ثبوت پیش کیے گئے ہیں ان کی کیا اہمیت ہے؟۔ میںنے بار بار دیکھا ہے کہ اس طرح کے معاملے میں این آئی اے اور پولس کی طرف سے جو ثبوت پیش کیے جاتے ہیں ان کی کورٹ میں کوئی اہمیت نہیں ہوتی اور مناسب پیروی ہونے کی وجہ سے گرفتار کیے گئے افراد لوور کورٹ، سپریم کورٹ اور این آئی اے کورٹ سے باعزت بری کردیے  جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ میڈیا ان کے بری کیے جانے کو نہیں دکھاتا ہے جبکہ پکڑے جانے پر یہ ثابت کیا جاتا ہے کہ یہ ماسٹر مائینڈ تھا ، یہ پرائم منسٹر کا قتل کرناچاہتا ہے اور ملک میں دھماکہ کرناچاہتا تھا۔ مولانا مدنی نے کہاکہ ہم اس کو ڈنکے کی چوٹ پر کہتے ہیں کہ اگر کوئی حقیقت میں ملک مخالف ہے تو اسے جو چاہو سزا دو وہ سزا کا حقدار ہےلیکن اگر کوئی ملک مخالف نہیں ہے اور پولس میڈیا یا خفیہ ایجنسیوں نے ان کو غلط لاکھر کھڑا کردیتی ہے او رکورٹ میں یہ ثابت ہوجاتا ہے کہ کیس غلط ہے تو اس سورت میں اس طرح کا جرم کرنے والے ہیں ان کا جرم بھی کوئی کم نہیں ہے جنہوں نے اصلی گناہ گار ثابت کرنے کی کوشش کی ہے اور ان کے گلے میں بھی پھندہ پڑناچاہئے۔