Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, December 20, 2018

اسلامیات، "سورة طلاق" ایک معاشرتی حل۔


تحریر __ *حافظ شاداب محمدی (راہی)/صدائے وقت/ عاصم طاہر اعظمی۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
طلاق ایک اہم مسئلہ ہے،جسکی سنگینی میاں بیوی سے ہوکر دو خاندان،بال بچے اور اہل وعیال تمام کو برباد کئے دیتا ہے.
*طلاق معاشرتی ماحول میں ایک آفت کے علاوہ کچھ تصور نھیں کی جاتی ہے،پر اگر ایک مسلمان جو حقیقی مسلم ہوں تو اسے ضرور قوانین اسلام اور حکمت خداوندی پر تفکر اور غوروخوض کرنا چاہئے*

*بس اسی چند نکات آپ کے زیر نظر کرنا چاہوں گا ان شاءاللہ.*

١) آیت١) *تم نھیں جانتے شاید اللہ اس کے بعد کوئ نیا معاملہ یا نئ بات پیدا کردے*

*نکتہ*_ میاں بیوی کے درمیان سمندر سا پیار گہرا اور بھرا ہوتا ہے پر کبھی کبھی اس میں ترش روئ،سختی،کڑواہٹ،تلخی آہی جاتی ہے اور اس طرح معاملہ بگڑ جاتا ہے.
جب بھی ایسا معاملہ پیش آئے تو اسے صاحب معاملہ کی طرف لوٹا دیں پھر جو نیا معاملہ رب عطا کرے اس کے پابند ہوں اور زندگی کامیاب بنائیں
اسی بات کا حکم رب نے ہمیں دیا ہے *تم نھیں جانتے شاید اللہ کوئ نیا معاملہ پیدا کردے*
*حاصل*_ ہم رب کے نئے معاملے کا لازما انتظار کریں.

٢) آیت٢) *جو اللہ سے ڈرتا ہے اللہ اس کے لئے راستہ آسان کر دیتا ہے*

*نکتہ*_ *کیا یہ راستہ صلح کا نھیں؟کیا یہ راستہ امن کا پیغام نھیں دیتا؟کیا یہ راستہ صلح وآشتی کا نھیں ہے؟کیا اس راستے میں خیر نھیں؟*

*یقیناً* ہے تو پھر کیوں؟
ہم بلا وجہ طلاق کی سنگینی میں پڑیں،اب ہم انتظار کرلیں،کیوں کہ اچھائ کا انتظار ہر انسان پر لازمی و ضروری ہے،
اور شاید اللہ اس راہ میں ہمیں خیرو بھلائ،روزی روٹی،اولاد،محبت،الفت اور بھر پور انعام واکرام سے نوازے.
*حاصل*_ ساری دنیا اس راہ کی متلاشی ہے جو خوشیوں کا سوغات لائے،اور جب اللہ وہ راستہ دے تو اسکا انتظار ہم پر سخت نھیں ہونا چاہئے.
*کیوں کہ وہ راستہ وہ دے رہا ہے جو راہ والا ہے*

٣)آیت٣) *تحقیق کہ اللہ نے ہر ایک چیز کا ایک اندازہ مقرر کر رکھا ہے*
*نکتہ*_ درد وآفت،پریشانی و نجات،خوشی وغم،بیوی وشوہر کا غصہ،روزی وروٹی،اولاد کی محبت،سماج کی اچھائ وبرائ غرض کہ وہ تمام چیزیں جسے رب نے پیدا کیا ہے ان تمام میں متوازن طور پر ایک چیز اندازہ کو شامل کر رکھا ہے،
*حاصل*___ بس ہمیں اسی *اندازہ* کا اندازے کے مطابق غم والم کے اوقات کو گزارنا ہے ،کیوں کہ غم ہمیشہ ہمارے ساتھ رہنے نھیں آیا،اللہ نے ہماری قسمت کا غم ہمیں دی ہے جب چاہے نجات بھی عطا کردے.
*اسی اندازہ والے غم کو پار کریں پھر خوشیاں ہی خوشیاں پائیں*

٤)آیت٤) *جو اللہ سے ڈرتا ہے اللہ اس کے معاملے کو آسان کردیتا ہے*
*نکتہ*_ بندۂ خدا ڈر کے دیکھئے اپنے رب واحد سے،جو رب سے ڈرا اللہ اسے بھرپور انعام واکرام سے نوازا،ہر خوشی وسرسبزو شادابی اس کے گھر دستک دی،
رب کا ڈر آدم کو حوا سے ملایا،نوح کو طوفان سے نجات دی،موسی کو کلیم اللہ بنایا،ابراہیم خلیل اللہ ہوگئے،اسماعیل ذبیح اللہ اور عیسی روح اللہ کا خطاب پاگئے.
اور بعدہ جتنے بھی اللہ سے ڈرنے والے تھے،ہیں،رہینگے تمام کے لئے رب نے ایک اعلان کیا ہے *کہ بھترین ٹھکانہ انھیں افراد کے لئے ہے*
*حاصل*_ اللہ کا ڈر پالئے اور معاملے کو آسان بنائیے.

٥)آیت٥) *جو اللہ سے ڈرتا ہے اللہ اسکے گناہ مٹاتا ہے اور اسے اجر عظیم بھی عطاکریگا*
*نکتہ*_ اوپر نھیں ،نیچے دیکھیں آپ نے صحیح پڑھا ہے،
ڈرئے اپنے رب سے ،اور بدلے میں گناہ معاف کرائیں،پھر اجر عظیم کے بھی مستحق بنیں،
کیا یہ کم ہے؟دعا کریں،امید رکھیں،اور رب سے رحم کی بھیک مانگیں جنت آپ سے کہیں نا گیا.
*حاصل*_ مومن کی خواہنش ہی گناہ معاف کرانے اور اجرعظیم پانے کی ہوتی ہے،
*مل رہا ہے بس ایک اللہ کا ڈر اپنے دل میں رکھئے*

٦)آیت٦) *اگر آپ کشمکش میں ہوں تو آپ کے لئے (آپ کے کہنے پر) کوئ دوسری دودھ پلائیں*
*نکتہ*_ اللہ ظلم کو فروغ نھیں دیتا ہے،جس عورت کو آپ نے طکاق دی ،بچے کو عورت نے جنم دیا اب رضاعت کے مسئلہ میں اس کی طرف سے ظلم کا خدشہ ہے تو آپ دوسری تلاش کریں.
لیکن بچے کی پرورش ضرور ہو.
*حاصل*_ کشمکش کی تلافی میں دوسرے کو اپنائیں اور کشمکش کی پیداوار کو روکیں.

٧)آیت٧) *عنقریب اللہ مشکل کے بعد آسانی کریگا*
*نکتہ*_ اب کیا کرینگے! دیکھئے اب تو مشکلات کا حل بھی مل گیا، "آسانی" ،
صرف عنقریب نے ہمیں یہ بات بھت ہی باریکی میں کہ دی کہ اب مشکل کا بہانہ نھیں چلےگا آسانی اسی کوچ کے بعد ہے_________ اس لئے ہر معاملے میں مشکلات کو ہی فاصل نھیں سمجھنا چاہئے،اور اسی پر منحصر ہوکر غلط اقدام بھی نھیں کرنی چاہئیے،
*جب مشکل کے بعد آسانی ہے تو اسے بھی دیکھنا چاہیئے*
*حاصل*_ مشکلات میں آسانی کا انتظار سارے جھگڑے کا حل ہے____

٨)آیت٨) *اور ہم نے اسے نادر،انجان عذاب دیا*
*نکتہ*_ ہم دیکھ رہے ہیں معاشرتی حل قوانین اسلامی کے ذریعہ کوئ نھیں لے رہا ہے،سب اپنے میں ہی مگن ہیں،تو پھر اس پر عذاب الہی کے آنے کا قوی امکان ہے اور عذاب کی صفت بالکل نادرانہ ہے___
*حاصل*_ عذاب سے بچنے کا واحد طریقہ احکام الہی پر عمل ہے، ورنہ_________
*وطن کی فکر کر نادان قیامت آنے والی ہے*
*تیری بربادیوں کے چرچے ہیں آسمانوں میں*

٩)آیت٩) *اور اس کے کام کا انجام نقصان زدہ ہوا*
*نکتہ*_ جسے رب نقصان دے اسے کوئ فائدہ نھیں دینے والا ہے،پر قابل غور نکتہ یہ ہیکہ نقصان اپنے کام کا ہی ہے، *سدھرئے،نقصان سے بچئیے*!
*حاصل*_ جسے اللہ نقصان زدہ کرے اسکا کوئ علاج نھیں.

١٠)آیت١٠) *اللہ نے آپکی طرف نصیحت نازل کی ہے*
*نکتہ*_ یہ نصیحت قرآن تک ہی محدود نھیں رہنا چاہئیے،بلکہ عمل بھی ایک ذمہ داری ہے امت مسلمہ کی اس وقت سے جب اس نصیحت کا نزول ہوا،ورنہ_____
*حاصل*_ *اب پچھتاوے کا ہوت جب چڑیا چگ گئ کھیت*

١١)آیت١١) *اللہ نے اسے بھتر روزی دے رکھی ہے*
*نکتہ*_ ہاں ہاں نیک عمل کا بدلہ روزی نھیں *بھتر روزی* ہے
اس لئے بھتر روزی کے لئے بھتر عمل لازمی ہے.
*حاصل*_ *جیسا بوؤگے ویسا کاٹوگے*

١٢)آیت١٢) *اللہ بطور علم ہر ایک چیز کو محیط ہے*
*نکتہ*_
*غلطی،گناہ،جرم،بدتمیزی،ابلیس پن،فریبی،غرض کچھ بھی کریں اللہ کو اسکا علم ہے،اس لئے آپ اللہ کی نگاہ سے بچ نھیں سکتے،*
تو *جب بچ نھیں سکتے تو اچھا کیجئے*___
*حاصل*__ *برائ کرنے کی کوئی جگہ نھیں ہے،کرنا ہے تو اچھا کیجئے ورنہ___ نہ کیجئے*.
_________________________*یہ ہیں چند نکاتی ،معاشرتی حل ،کاش امت اس جیسے احکام کا پابند ہوتی ____*

قارئین_ طلاق جیسے اندوہگیں مسئلہ سے نجات اپنانے میں کوئ سائیڈ افیکٹ نھیں ہے___
اور نہ اپنانے میں کیا کچھ ہے نظر اٹھائیں اور دیکھ لیں.

*ایک دو زخم نھیں سارا بدن ہے چھلنی*
*درد بے چارہ پریشان ہے نکلے تو کہاں سے نکلے*

اس لئے ان نکات کو دل میں جگہ دیں
*نئ بات کا انتظار کریں
*ایک جدید راہ سے ملاقات کریں
*اندازہ بھی دیکھئے
*آسانی معاملہ ہوگا اس کا یقین کریں
*گناہ مٹوائیں اجر پائیں
*کشمکش میں ہوں تو دوسرا اپنائیں
*عنقریب کا معنی سمجھیں
*عذاب بھی یاد رکھیں
*نقصان سے بچئیے
*نصیحت سے عبرت لیں
*پھر روزی بھر پور پائیں
*اللہ کی نگاہ ہے آپ پر
*شاداب!کیوں نا رب سے ڈریں ہر مقام پر*

*بقلم _ حافظ شاداب محمدی (راہی)۔*7376254433