Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, December 27, 2018

جمیة علماء مبارکپور کا اہم انتخابی اجلاس منعقد۔

(رپورٹ: انعام الرحمن اعظمی/ حک واضافہ: محمد سالم سریانوی) ۔
صدائے وقت/ عاصم طاہر اعظمی۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
آج بتاریخ ١٩/ربیع الثانی ١٤٤٠ھ مطابق ٢٧/دسمبر ٢٠١٨ء بروز جمعرات بعد نماز مغرب جمعیۃ علماء مبارک پور کے نئے ٹرم کا اہم انتخابی اجلاس بمقام دفتر دارالاہتمام جامعہ عربیہ احیاء العلوم مبارک پور زیر صدارت قائد ملت حضرت مولانا مفتی محمد یاسر صاحب قاسمی ناظم اعلیٰ جامعہ عربیہ احیاء العلوم مبارک پور منعقد ہوا، اجلاس کا آغاز مولانا محمد صالح صاحب قاسمی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا، اس کے بعد درج ذیل ایجنڈوں:
(1) سابقہ کاروائی کی خواندگی وتوثیق
(2) عہدیداران جمعیۃ علماء مبارک پور کا انتخاب
(3) ارکان جمعیۃ علماء مبارک پور کا انتخاب
کے تحت گفتگو ہوئی۔
سب سے پہلے سابقہ کاروائی کی خواندگی سکریٹری محترم صاحب نے کی، جس کی توثیق باتفاق رائے کرلی گئی، اس کے دوسرے ایجنڈے کے تحت عہدیداران کا انتخاب عمل میں آیا، جس کی وضاحت درج ذیل ہے:
سرپرست:  زعیم قوم و ملت حضرت مولانا عبد المعید قاسمی مدنی۔
صدر: قائد قوم و ملت حضرت مولانا مفتی محمد یاسر صاحب قاسمی ناظم اعلیٰ جامعہ عربیہ احیاء العلوم مبارک پور۔
نائبین صدور:
(1)  حضرت مولانا صدیق احمد صاحب قاسمی امام و خطیب مرکزی جامع مسجد مبارک پور
(2) حاجی عالمگیر صاحب بمہور
(3) حافظ رضوان الحق صاحب استاذ جامعہ عربیہ احیاء العلوم مبارک پور
سکریڑی: حضرت مولانا مفتی احمد الراشد صاحب قاسمی استاذ جامعہ عربیہ احیاء العلوم مبارک پور
نائبین سکریٹری:
(1) حضرت مولانا عبد العظیم صاحب قاسمی بانی و ناظم دارالعلوم تحفیظ القرآن سکٹھی
(2) حضرت مولانا محمد طیب صاحب امام و خطیب جامع مسجد طہ
(3) (مفتی) محمد سالم سریانوی صاحب استاذ جامعہ عربیہ احیاء العلوم مبارک پور
(4) حافظ عبید الرحمن اعظمی استاذ جامعہ عربیہ احیاء العلوم مبارک پور
خازن: حضرت مولانا محمد اجمل صاحب انصاری رسول پوری۔

اس کے علاوہ پورے علاقے سے جمعیۃ  کے اراکین منتظمہ کا انتخاب ہوا، یہ اجلاس قریب نماز عشاء تک جاری رہا، اجلاس میں بحمد اللہ عہدیداران وارکان منتظمہ کے علاوہ دیگر ابتدائی ممبران کی بڑی تعداد شریک ہوئی، الحمد للّہ آراء کی قدر کرتے ہوئے جملہ انتخاب پایہ تکمیل تک پہنچا، جس میں باتفاق رائے اور کثرت رائے سے صاف شفاف انتخاب ہوا۔