Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, December 25, 2018

کرسمس!!!!!

کرسمس عیاسائیوں کا تیوہار ہے۔
دنیا کی اکثریت کرسمس سے کوئی علاقہ نہیں رکھتی۔ یہ بات مغرب میں رہنے والوں کے لیے حیرت انگیز ہے جو یہ سمجھتے ہیں کہ شاید کرسمس کوئی بین الاقوامی تہوار ہے۔
لیکن کرسمس حضرت عیسیٰ کی پیدائش کا تہوار ہے جنھیں صرف مسیحی مانتے ہیں۔
مسلمانوں، ہندوؤں، یہودیوں، بودھوں یا دوسرے مذاہب سے تعلق رکھنے والوں کو اس سے کوئی سروکار نہیں ہے۔

اسلام،  حضرت عیسیٰ کو پیغمبر ضرور مانتا ہے لیکن ان کی پیدائش کا جشن نہیں مناتا۔ قرآن میں حضرت عیسیٰ کو سب سے جلیل القدر انسانوں میں ایک قرار دیا گیا ہے۔ بلکہ حیرت انگیز طور پر قرآن میں حضرت عیسیٰ کا نام، پیغمبر اسلام محمدص سے زیادہ بار آیا ہے۔
اس کے علاوہ قرآن میں صرف ایک خاتون کا نام لے کر ذکر کیا گیا ہے۔ اور وہ ہیں حضرت عیسیٰ کی والدہ حضرت مریم۔
یہی نہیں بلکہ ان کے نام پر ایک سورة کا نام بھی رکھا گیا ہے، سورة مریم۔
قرآن میں لکھا ہے کہ حضرت مریم کنواری تھیں اس لیے جب ان کے ہاں بچے کی ولادت ہوئی تو لوگوں نے ان پر انگلیاں اٹھانی شروع کر دیں۔ لیکن اس موقعے پر نوزائیدہ بچہ یعنی حضرت عیسیٰ بول پڑے اور کہا کہ میں خدا کا پیغمبر ہوں۔

مسلمانوں سے توقع کی جاتی ہے کہ جب حضرت عیسیٰ کا ذکر آئے تو وہ علیہ السلام ضرور کہیں، جس کا مطلب ہے ان پر سلامتی ہو۔

اس کے علاوہ اسلامی عقیدے کے مطابق قیامت سے پہلے حضرت عیسیٰ ہی دنیا میں دوبارہ تشریف لائیں گے۔ یہی وجہ ہے کہ حضرت عیسیٰ کا ذکر اسلامی ثقافت کا لازمی جزو ہے۔
مشہور صوفی فلسفی امام غزالی نے انھیں 'روح کا پیغمبر' قرار دیا ہے، جب کہ ابن عربی انھیں 'صوفیا کا خاتم' کہتے ہیں۔
دنیا بھر میں مسلمان لڑکوں کا نام عیسیٰ اور لڑکیوں کا نام مریم رکھا جاتا ہے۔
لیکن کیا کوئی تصور کر سکتا ہے کہ کوئی مسیحی اپنے بچے کا نام محمد رکھے؟