Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, January 21, 2019

یونانی ڈے سیمینار کی تیاریوں کیلئے جائزہ میٹنگ کا انعقاد۔


اعظم گڑھ  ۔۔اتر پردیش،21جنوری۔/ صداِئے وقت/ نمائندہ۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
نیشنل طب یونانی ڈے کے موقع پر آئندہ 11 فروری 2019کو شبلی کالج اعظم گڑھ میں اصلاحی ہیلتھ کیئر فاؤنڈیشنکے زیر اہتمام منعقدہونے والے یک روزہ قومی سیمینار کی تیاریوں کی تفصیلات معلوم کرنے کی غرض سے فاؤنڈیشن کے ذمہ داران کے ذریعہ جائزہ میٹنگ کا انعقادعمل میں آیا۔ سیمینار کی تیاریوں پر اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے تیاریوں میں لگے ذمہ داروں کی میٹنگ میں شامل ممبران میں سے ڈاکٹر محمد اجمل، ڈاکٹراسد ادریس اور ڈاکٹر شاہد بدر وغیرہم نے حوصلہ افزائی کی۔اس موقع پرسیمینار کے کنوینر ڈاکٹر شہنواز عالم خان نے سیمینار کا مکمل خاکہ پیش کیا ۔ جس کی تفصیل بتاتے ہوئے انہوں کہا کہ اس تاریخی سیمینار میں فن طب کی عبقری شخصیات ، ماہرین و محققین اور طب یونانی کے اسکالرز مقالے پیش کریں گے۔ ماہرین طب کے اس عظیم الشان اجتماع میں جو تحقیقی اور مدلل مقالے پڑھے جائیں گے اس سے امید کی جانی چاہئے کہ طب یونانی کی ترویج و ترقی اور اس فن میں جدید تحقیقات کے دروازے کھلیں گے۔
میٹنگ کے اختتام پر میڈیا کیلئے اپنے خصوصی تحریری پیغام میں اصلاحی ہیلتھ کیئر فاؤنڈیشن کے جنرل سکریٹری اور طب یونانی کیلئے ہمہ دم کوشاں حکیم نازش احتشام اعظمی نے ملک میں طب یونانی کے فروغ کیلئے حکومت ہند کی جانب جو بھی منصوبے زیر عمل لائے جارہے ہیں اس کی ستائش کی۔انہوں کہاکہ ایک مدت سے طب یونانی دیسی طریقہ علاج خاص حصہ ہوتے ہوئے بھی حاشیے پر ڈال دیا گیا تھا۔مگر اطمینان کی بات یہ ہے کہ موجودہ وزارت آیوش اور سی سی آریو ایم کے موجودہ ڈائریکٹر جنرل پروفیسر عاصم علی خان کی جد وجہد مثبت سمت میں چل رہی ہے ، لہذا قوی امید رکھنی چاہئے کہ مستقبل قریب میں طب یونانی کے نئے منصوبوں اور ڈائریکٹر جنرل پروفیسر عاصم علی خان کے اقدامات کے تشفی بخش نتائج برآمد ہوں گے۔دریں اثنا طب یونانی کے معالجین، فضلاء ،طبی دانش گاہوں اور یونانی دواساز اداروں کے رویے پرمایوسیظاہرکرتے ہوئے کہاکہ یہ کس درجہ افسوس کی بات ہے کہ جس فن کو انگریزوں کی ناپاک سازش سے بچاکر ملک کے اندر طب یونانی سمیت تمام دیسی طریقۂ علاج کی بقااور ترقی کی راہ ہموار کرنے والے اپنے محسن کو طب یونانی سے وابستہ طبقہ نے خود بھی نظر انداز کردیا ہے۔ کیا اس مسیحائے طب یونانی کا ہم پر یہ حق نہیں تھا کہ ان کی سالگرہ کے موقع پرجسے اب وزارت آیوش کے ذریعہ بھی’’ نیشنل یونانی ڈے ‘‘ کی شکل میں منایا جانے لگا ہے اطبائے کرام ، یونانی ڈاکٹرس ، یونانی شفاخانے ،اسپتال اور طب یونانی کی دانش گا ہوں کو ایک دن کیلئے بند کرکے پورے انہماک اور ذوق وشوق کے ساتھ اس دن کو ہمارے یہاں بھی نہیں منایاجاسکتا تھا؟ ہمارے یہاں تقاریب منعقد کی جاتیں ، مسیح الملک کے ایصال ثواب کیلئے دعاؤں کا اہتمام کیا جاتایا مفت طبی کیمپ لگاکر ضرورتمند مریضوں کا علاج کرکے بھی ابن سینائے ہندکی روح کو تسکین پہنچائی جاسکتی تھی۔ کیا اس اہم ترین موقع پر بس ایک دن کی چھٹی سے ہمارے اوپر کوئی قیامت ڈھا جاتی ؟ بالکل نہیں ، بلکہ اس سے اپنے محسن کے احسانوں کا کچھ نہ کچھ بدلہ ہم ضرور چکا سکتے تھے۔ میٹنگ کی صدارت ڈاکٹر محمداجمل اعظمی پرنسپل ابن سینا طبیہ کالج نے کی ، جبکہ نظامت کے فرائض ڈاکٹر شاہد بدر فلاحی نے بحسن وخوبی انجام دی۔ میٹنگ کے شرکاء میں ڈاکٹر کامران احمد، ڈاکٹر محمد عمارڈاکٹرمحمد وامق ،ڈاکٹرنعمان احمد،ڈاکٹر خورشید احمد ، ڈاکٹر فیضان احمد،ڈاکٹر شرف الدین ،ڈاکٹرشاہداقبال، ڈاکٹر مطلوب احمد،ڈاکٹر فیض احسان ،ڈاکٹرراشدالخیر،ڈاکٹر محمد خالد،ڈاکٹر صہیب احمد ،محمد عارف نسیم وغیرہم کے نام خاص طور پر قابل ذکرہیں۔