Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, January 22, 2019

سیاست میں علماء کرام اور ذمے داریاں۔!!!

زرا سوچئیےگا۔۔۔!!!

از/ پرویز احمد خان۔گجرات۔/ صدائے وقت۔

موجودہ دور میں سوشل میڈیا پر اکثر افراد خود ساختہ دانشور، صحافی اور سیاسی تجزیہ کار بنے ہوئے ہیں۔ سیاسی ہلچلوں سے مرعوب ہوکر یا خوف زدہ ہوکر جس کے جی میں جو آتا ہے لکھا چلا جاتا ہے۔ جس سے معاشرہ دن بدن تیزی سے فکری تنزل کی طرف بڑھ رہا ہے۔

جیسے سیکولرزم اور لادینیت کا بازار سوشل میڈیا پر شتر بے مہار کی طرح برھتا چلا جا رہا ہے جس سے کم علم رکھنے والے عام مسلمان حضرات کے زہنوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور انھیں ایک غیر محسوس طریقے سے کشمکش کی دلدل کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔ گویا شیطانی کارندے ہمارے کلمے میں سے 'لا' نکالنے کے درپے ہو۔

ایسے وقت میں علماء کرام کی یہ زمہ داری بنتی ہے کہ وہ مختلف سوشل میڈیا پر ایسے ناہجاز اور باطل نظریات کے حاملین کا پیچھا کریں اور ان گمراہ کن نظریات کا قرآن و حدیث کی روشنی میں رد کرکے عوام کے سامنے ایکسپوز کریں۔

علماء کرام کو اللہ پاک نے قرآن و حدیث کا علم عطا فرمایا ہے اورانکی یہ اولین زمہ داری بنتی ہے کہ وہ عام مسلمانوں کی درست سمت میں راہنمائی کریں اور باطل نظریات پھیلانے والے، تقویت پہونچانے والے افراد کی نشاندہی کریں تاکہ دوسرے لوگ بھی اُن کے گمراہ کن نظریات  سے بچ سکیں۔

سچ تو یہ ہے کہ آج کل کچھ علماء حضرات جو علوم اسلامیہ کی ابجد سے تو بخوبی واقف ہیں مگر وہ خود بھی سیاست کے بخار میں مبتلا ہیں  اور سوشل میڈیا پر اکثر اوقات سیاسی ٹامک ٹوئیاں کرتے نظر آتے ہیں۔

اس بات سے قطعی انکار نہیں کیا جا سکتا کہ اصولی سیاست کو پروموٹ کرنا چاہیے بلکہ اُس کا ساتھ بھی دینا چاہیے جس کےلیے علماء کرام کوحضرت محعمد مصطفیٰ ﷺ ، خلفاء راشدین اور صحابہ کرام کی سیاسی حکمت عملی کو اجاگر کرنا چاہیے تاکہ عام عوام کو معلوم ہو سکے کہ اسلامی سیاست کیا ہے اور اسکا کیا طریقہ کار ہے۔ کیا ہم نہیں جانتے کے بین ایسے ہی حالات مکہ میں تھے اور وہاں مسلمانوں کی تعداد بھی کم و بیش ہمارے ملک میں موجود تناسب کی طرح تھی۔۔۔!!!!     زرا سوچئیےگا۔۔۔۔!!!۔