Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, January 18, 2019

شاہگنج۔۔مسجد عمر بن خطاب میں مسجد کے امام و خطیب مولانا اکرم قاسمی کا آج قبل از نماز جمعہ بیان۔

شاہگنج جونپور اتر پردیش۔/ نمائندہ۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
    نحمدہ و نصلی علی رسولہ الکریم  ،،  امابعد   محترم سامعین
اسلام نے جو حقوق عورتوں کو دیا وہ قابل رشک ہے
وہ وقت یاد کیجئے جب چھوٹی اور معصوم بچیوں کو خود پاپ دفن کردیا کرتا تھا اور اس پر شرمندہ ہونے کے بجائے فخر کرتاپھرتا تھا معاشرے کی یہ حالت تھی اتنا برا کام کرکے بھی  ندامت نہیں کی کوئی گنجائش نہیں  تھی
بلکہ فخریہ بیان کیا جاتا تھا ایسے وحشیانہ دور  میں عورتوں اور معصوم بچیوں کیلئے زنگی کی نوید کس نے دی ؟؟؟  پیغمبر نے دی دین اسلام نے دی
جب ایک صحابی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی بچی کے زندہ درگورکر نے کا واقعہ سنایا تھا اس وقت غم سے  آپ کی  آنکھوں میں آنسو آگئے تھے اور آپ بے چین ہوگئے تھے   ،،،  عورتوں کے ساتھ ناانصافی کی یہ داستان صرف عرب کی نہیں ہے
یہی حال پوری دنیا کا تھا
خود ہندوستان کا   بھی یہی حال  تھا  جب کہ یہاں دین اسلام کی روشنی ہندوستان میں  آچکی تھی  اسلامی حکومت قائم ہوچکی تھی تب بھی یہاں پر  ستی کا رواج تھا یہ انتہائی ظالمانہ رسم تھی شوہر کی چتا پر زندہ بیوہ عورت کو جلنے کیلئے مجبور کیا جاتا تھا
ابن بطوطہ نے اپنے سفر نامے میں پورا واقعہ لکھا ہے انھوں خود آنکھوں دیکھا حال لکھا ہے کی بیوہ کو شراب پلا دیتے تھے اور اس وقت شوہر کی خوب تعریف کی جاتی تھی کہ یہاں تک بیوہ عورت جلتی ہوئی چتا پر خود  کود جان دیتی تھی
ان بطوطہ کہتے ہیں میں یہ ظالمانہ کاروائی دیکھ نہیں سکا اور بیہوش ہوگیا تھا
آج یہ حرامزادے جن کی تاریخ ایسے سیاہ کارناموں سے تاریک ہے     وہ لوگ مسلم 
خواتین کے حقوق کا درس دے ر ہے ہیں
جنوں کا نام خرد رکھ دیا خرد کا جنوں

محمد اکرم قاسمی خطیب مسجد عمر بن خطاب شاہ گنج جو ن پور