Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, January 1, 2019

ملک میں مسلم اتحاد قائم رہنا چاہیئے۔

ملک میں مسلم اتحاد قائم رہنا چاہیئے، مولانا محمود دریابادی اور مولانا عبدالسلام سلفی کے درمیان گفتگو
                    ـــــــ
صدائے وقت۔/ ذرائع۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
    ممبئی، ۳۱ دسمبر، آل انڈیا علماء کونسل کے سکریٹری جنرل مولانا محمود دریابادی نےمسلمانوں کے درمیان انتشار پھیلانے والے عناصر کے رد عمل میں ایک اخباری اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری پیر کی شام صوبائی جمیعۃ اہل حدیث مہاراشٹرا کے صدر جناب مولانا عبدالسلام سلفی صاحب سے فون پرسلفی حضرات کے بارے میں  پارلیمنٹ کے اندر مولانا بدرالدین اجمل صاحب کے متنازعہ بیان پر گفتگو ہوئی ہے ـ
  گفتگو کے دوران مولانا سلفی نے کہا کہ مولانااجمل جیسی شخصیت سے اس طرح کے بیان کا تصور نہیں کیا جاسکتا تھا اس لئے ہمیں اس بیان سے بہت ذیادہ تکلیف ہوئی ہے، اس طرح کے بیانات ہمارے ملک میں قائم اتحاد بین المسلمین کے لئے افسوس ناک بھی ہیں ـ تاہم جمیعۃ اہل حدیث نے مولانا بدرالدین صاحب کی تحریری اور ویڈیو کے ذریعے کی جانے والی معذرت کو قبول کرلیا ہے، ساتھ ہی مولانا اجمل سے آئندہ اس طرح کے نازک معاملات میں محتاط رہنے کا مطالبہ بھی کیا ہے ـ
   مولانا عبدالسلام سلفی نے ۳۰ دسمبر کو جھولا میدان ممبئی میں منعقدہ جمیعۃ اہل حدیث کے زیر اہتمام  " عظمت اسلام کانفرنس " میں پاس ہونے والی قرارداد کی کاپی بھی ارسال کی، جس میں معذرت قبول کرنے کے ساتھ شوشل میڈیا میں آنے والی ایسی تحریروں پر اظہار ناپسندیگی وناراضگی بھی کیا ہے جو شخصی توہین اور ہندوستانی مسلمانوں کے اتحاد کو نقصان پہوچانے والی ہیں، نیز اہل حدیث نوجوانوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ مولانا بددالدین کے خلاف اب کوئی احتجاج نہ کریں ـ
   مولانا دریابادی نے مولانا عبدالسلام سلفی اور صوبائی جمیعۃ اہل حدیث کے مذکورہ بیان پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مولانا بدرالدین کا بیان خلاف حقیقت اور افسوس ناک تھا، اس بیان پر تمام مکاتب فکر کی جانب سے سخت رد عمل اظہار بھی فورا کیا گیا، مولانا بدرالدین صاحب کی عوامی معذرت اور پارلیمنٹ کے ریکارڈ سے متنازعہ جملے حذف کروانے کی یقین دہانی کے بعد امید ہے کہ یہ معاملہ ختم ہوجائے گا مولانا دریابادی نے کہا کہ میں مولانا بدرالدین صاحب سےذاتی گفتگو کرکے کہوں گا کہ پارلیمنٹ میں رجوع کی تحریر دینے کے ساتھ زبانی رجوع کے ذریعئے بھی تلافی فرمادیں  تاکہ ہندوستانی مسلمانوں کے درمیان اتحاد کی موجودہ فضا مزید مستحکم ہوجائے ـ مولانا دریابادی نے دونوں جانب کے پرجوش افراد سے اپیل کی ہے کہ تحمل اور ضبط کا مظاہرہ کرتے ہوئے عمل اور ردعمل کے سلسلہ کو اب ختم کردیں، ہندوستان کا موجودہ ماحول قطعی اس کا متقاضی نہیں ہے ـ