Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, January 18, 2019

دیش کا چوکیدار یا چڈی دھارک قزاق۔

  
از/  نقاش ناٸطی/ صدائے وقت ماخوذ
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
*چاء والے کے زمام حکومت میں اسکی ذیلی مہارشٹرا صوبے کے وزیر اعلی دیویندر فڈناویز ایک لاکھ تیس ہزار روپیہ کی  صرف چاء روزانہ پی جاتے ہیں. اپنے وزیر اعلی بننے کے بعد پہلے سال چیف منسٹر دیویندر فڈناویز نے ایک کروڑ بیس لاکھ بیانوے  ہزار نو سو  بہتر روپئے  ( 1،20،92،972)  صرف  چاء کی مد میں خرچ کئے، وہیں پر دوسرے سال ، تین کروڑ چوتیس لاکھ چوسرٹھ  ہزار نو سو پانچ (3،34.64،905) روپیہ کی چاء ڈکار  گئے ہیں جناب. اس حساب سے لمکا ریکارڈ بوک اف انڈیا اور جینیس ورلڈ ریکارڈ بوک میں ان مہاشے کا نام آنا چاہئیے. رام راجیہ پرتیک 56 آنچ کے مودی مہاراج کی چھتر چھایا میں صرف چاء پینے کے نام سے کروڑوں کا گھپلا کیا جارہا ہو تو فرانس سے ریفل فائیٹر جیٹ سودے میں کتنے ہزار  کروڑ کا گھپلا کیا گیا ہوگا؟ مودی جی نے آزادی ہند کے ستر سال بعد، سو سالہ کانگریس کو،انکے ہندستان کو ترقی کی ڈگر پر گامزن رکھتے ہوئے، ان کے مختلف وزیروں کے مختلف ٹهیکوں میں کروڑوں کے گھپلے کا الزام لگا کر، انہیں اپنے زرخرید میڈیا کی معرفت رسوا و بدنام کرتے ہوئے، خود کو صرف 60 مہینوں کے لئے دیش کی دولت کا چوکیدار بنانے کی مکرر درخواست الکٹرونک میڈیا پر کرتے ہوئے، دیش کی گدی پر قبضہ کیا تھا. کانگریس کی طرح چٹ پٹ   کچھ ہزار کروڑ کا گھپلا کرنے کے بجائے، غالبا  مودی جی نے سچ ہی کہا تھا کہ دیش کی دولت کی چوکیداری کرتے ہوئے دیش کو کچھ اس طرح لوٹا جائے کہ ہندستان جو 2050 تک، کانگریس کے زمام حکومت میں، عالمی طاقت بننے کا جو خواب  بن رہا تھا وہ ہندستان کا خواب ہی ہوکر رە جائے اور ہندستان  اسرائیل و امریکہ کے سامنے ترقی نہ کرپائے.*

*جس طرح آزادی ہند کے وقت یہ چڈی دھارک ہندو مہاسبهائی اور جن سنگھی، انگریزوں کے وعدہ معاف گواہان ، آزادی ہند کے ہیروز کی انگریزوں کو مخبری کرنے والے، بعد آزادی ہند، مہاتما گاندھی کے قاتل گوڈسے کو اپنا آدرش ماننے والے، اس وقت ہندستان کو آزاد ہوتے دیکھنے کے متمنی   نہ تھے. غالبا اب عالمی سطح پر ہندستان کی ترقی کی رفتار سے گھبرائے، انکے پرانے آقا برٹش،امریکہ و إسرائيل ہی کی ایماء و اشارے پر، دیش بھگتی کا چولا پہنے، چوکیدار بن دیش پر قبضہ جما، دیش کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے میں مگن نظر آتے ہیں.*

*فرانس سے کچھ سو ریفل فائیٹرجہاز کا سودا کرتے وقت 2012 کانگریس نے فرانس سے یہ اتفاق کیا تها کہ کچھ فیصد جہاز ہی، بنے بنائے فرانس سے آئیں گے اور بقیہ ریفل بمبار جہاز  ہندستانی حکومت کے اپنے بمبار جہاز  بنانے کا تجربہ رکھنے والی، بهابا ایٹومک  ہیوی  الکٹرونک انڈسٹریل کمپنی کے ساتھ اشتراک سے بنائے گی. مہان مودی جی نے، فرانس کی کمپنی سے کروڑوں روپئیے رشوت کھانے کا الزام کانگریس پر لگاتے ہوئے، 2014 دہلی پر زمام حکومت سنبھالتے ہی ریفل بمبار جہاز  خریدنے کا سودا جو منسوخ کیا تها 2016 دو سےتین گنا زاید قیمت پر وہی ریفل بمبار جہاز خریدنے کا نہ صرف فیصلہ کیا ہے بلکہ کانگریس کے زمانے میں قرار پائے بھیل (BHEL ) کمپنی کے اشتراک سے  ہندستان ہی میں ریفل جہاز بنانے کے بجائے، مودی جی اور انکی پارٹی بی جے پی کو 2014 انتخاب جیتنے میں ہزاروں کروڑ خرچ کرنے والے, مکیش امبانی کی دس روز قبل نوزائیدہ بنی کمپنی یا اس سودے کے لئے وجود میں لائی گئی، ریلائنس ہیوی انڈسٹریل کو ٹھیکہ دلواتے ہوئے ، دیش کے کروڑوں اربوں روپئے مستقل سالوں تک لوٹنتے رہنے کا بندوبست کیاگیا یے. مہان مودی جی نے کانگریس کو سب سے بڑی کرپٹ پارٹی کے طور بدنام کر،خود کو دیش کا نگہبان یا چوکیدار بنانے کی التجا کرتے ہوئے دیش کی گدی پر قابض  نہیں ہوئے ہوتے تو، انہیں دیش کےکروڑوں اربوں روپئے لوٹنے کا موقع  کہاں سے ملتا؟ کانگریس پر دیش کی دولت ایک حد تک لوٹنے کا الزام تها  لیکن چڈی دهارکوں کا یہ ٹولہ، نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے بہانے، دیش کے کروڑوں درمیانے درجے کے اور غریب جنتا کی سالوں سےجمع پونچی پر ہاتھ صاف کرنے میں  کامیاب ہوتے ہوتے، ریفل  بمبار ہوائی  جہاز جیسے انیک بڑے بڑے اسکینڈل کرتے کرتے ، روزانہ پینے والی چاء کے بہانے، کروڑوں کا گهپلا کرنے میں مگن ہے یہ چوکیدار چڈی دهارک*

*کہتے ہیں انصاف  دیر  سویر سے ملتا تو ضرور ہے.لیکن کوئی بتائے  گجرات کے قاتلوں کو 2002 گجرات نرسنگہار کی سزا کب ملیگی؟خود اپنے گرگوں کو استعمال کر،گودهرا اسٹیشن پر کچھ لمحاتی کهڑی ریلوے بوگیوں کو اندر سےپیٹرول ڈال جلاکر، ایودهیہ سے واپس لوٹ رہے کچھ شرناتیوں کو زندہ جلانے کا ناٹک رچا، اس وقت گجرات صوبائی زمام اقتدار حکومت اور حکومتی مشینری کا  غلط استعمال کر، ہزاروں گجراتی مسلمانوں کا قتل عام کرنے والے، ہزاروں گجراتی مسلم بہنوں کو سر عام ننگا کر انہیں اپنی شیطانی ہوس کا نشانہ بنانے والے، اپنے پورے نو ماہی حمل کا واسطہ دے، رحم کی بھیک مانگتی مسلم حاملہ عورتوں کا سرعام پیٹ چاک کر انکے ان جنمے معصوم بچوں کو ترشول کی نوک پر اچھال کر، اپنی بربریت کی داستان رقم طراز کرنے والوں کو، ان کے اپنے کئے جرائم کا خفیہ کیمروں والے انٹرویوز میں اعتراف جرم کے باوجود، اب تک انہیں سزا کیوں نہیں مل پارہی یے؟ کانگریسی ایم  پی احسان جعفری کو، اس وقت کے چیف منسٹر گجرات شریمان مودی جی سے مکرر فون کر حفاظت کی بھیک مانگنے کے باوجود، اپنے دنگائیوں کو بهیج، گلبرگ سوسائیٹی کو آگ لگا اس دیش کے ممبر آف پارلیمنٹ اور انکے گھر پناہ لئے بیسیوں مسلم عورتوں بچوں کو زندہ جلانے والوں کو کب سزا ملیگی؟ کیا یہ سوال ہندستانی نظام عدل، اور قانون نافذ کرنے والے ادارے پولیس، پیرا ملٹری فورسز، تحقیقاتی ایجنسیز، صوبائی سی او ڈی اور مرکزی سی بی آئی و این آئی اے کے لئے باعث شرم بات نہیں ہے؟ زمام حکومت گجرات پر قابض زعفرانی رام راجیہ پرتیک حکومت چلانے کے دعویداروں نے، گجرات نرسنگہار  رچا، ہندستان کو عالمی ایوانوں میں بدنام و رسوا کرنے والوں کو، سزا کیا دیتی؟ ان کی عزت و توقیریئت میں اضافہ کر، زمام  اقتدار ہند ہی، انکے حوالے  کر، انہیں گویا انعام و اکرام سے نوازا گیا ہے.*

*عالم کے نقشہ پر ایک ہندو راشٹریہ دیکھنے کے خواب کو شرمندہ تعبیر ہوتے دیکھنے کی چاہ میں اپنے آپ کو سیکیولر کہتے نہ تھکنے والے ہندو برادران وطن نے، سابقہ پچاس سال تک دیش کے مختلف حصوں میں ہندو مسلم یا ہندو دلت فساد برپا کر درندگی کا جو شرمناک کھیل کھیلا تھا چور کو تجوری کے نگہبان کے منصب پر متمکن کرتے ہوئے، مثالی رام راجیہ کے جو خواب بنے تھے 56انچ سینہ رکھنے والے کو چاہنے والے کروڑوں چڈی دهارکوں کے سپرشالی مہان ابھیمنیو نے، سرحد پر دشمن ملک کے ہاتهوں قربان گئی ایک جان کے بدلے، دشمن ملک کے اندر گھس کر  دس دشمنوں کے سر لانے کا  بھروسہ جو جتایا تھا وە کہاں گیا؟کانگریس سرکار کے دس سالوں میں جتنے ہندستانی فوجی شہید ہوئے تھے اس سے کہیں زیادە اس چار سالہ رام راجیہ پرتیک مودی سرکار میں، دیش کے ویر فوجیوں نے سرحد پر جانیں گنوائی ہیں. ویر مہان مودی جی، بیرونی دشمنوں سے ہندواسیوں کی حفاظت کیا کرتے؟ آزادی ہند کے بعد،ان چار سالوں میں ان چڈی دهارکوں کے ہاتهوں، نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے بہانے سب سے زیادە غریب اور مدهیاوتی دیش کی جنتا کو سب سے زیادہ لوٹا گیا ہے.آزادی ہند کے بعد سب سے زیادە کسی وزیر اعظم کو لعنت و ملامت کا شکار اور موضوع مذاق بنایا گیا یے تو وە ہیں رام راجیہ پرتیک 56 آنچ چوڑے سینے پر جهوٹا زعم رکھنے والے سپر میں ویر مودی جی ہیں.*

*کچھ مہینوں بعد نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کی ماری بدحال دیش کی سواسو کرور جنتا کو اپنی بدحالی سے مکتی کے لئے، اپنا بهاگیہ  ودهاتا  چننا ہے. کیا اب کی بھی دیش کی سواسو کروڑ جنتا،اپنے تمام  غم بهلاکر صرف صرف اور صرف عالم کے نقشہ پر ،رام  راجیہ کے پرتیک ہندو راشٹریہ کے سراب مانند خواب کی بار آوری دیکهنے کے لئے ، نوٹ بندی کے بہانے اپنی زندگی بهر کی جمع پونجی لوٹنے والے چڈی دهارکوں کو دوبارہ مسند اقتدار ہند پر  براجمان کرینگے؟ یا انہیں معاشی بحران سے نکالنے کے لئے، من موہن سنگھ جیسے معاشی اردھ شاشتری کو زمام حکومت ہند سونپتے ہیں یہ 2019 عام انتخاب میں دیکھنا  یے.*