Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, January 18, 2019

مولانا محمود مدنی کا استعفیٰ ایک محمود قدم۔


جون پور/صداۓوقت/١٩جنوری
. . . . . . . . . . . . . . . .  . . . . . . . . . . . 
حضرت مولانا محمود مدنی کا جمعیۃ علماء ہند کی نظامت عامہ سے استعفی ایک محمود قدم ہے. رفاہی تنظیموں کے اعلی مناصب سے زیادہ عرصہ تک چمٹے رہنا شاہیں صفت مردوں کا کام نہیں ہے. وہ اپنے ان عالی صفات باپ دادا کے خون وخمیر کے وارث ہیں جو ملک وملت کی بے لوث مخلصانہ سیاسی خدمت کو اپنا نصب العین جانتے تھے. کام کرنے والوں کے لیے عہدوں کی حیثیت ثانوی درجہ رکھتی ہے. اس جراءت مندانہ فیصلہ میں ان لوگوں کے لیے ایک خاموش پیغام ہے جو آج کے جمہوری دور میں رفاہی جماعتوں میں چوتھی اور پانچویں بار بلا مقابلہ عہدوں پر فائز ہوجاتے ہیں. اگرچہ مولانا کا یہ قدم ان کے اور جمعیۃ کے تمام بہی خواہوں کے لیے حیرت واستعجاب کا سبب ہے تاہم ایسے گمبھیر حالات میں جب ملک ہندتو کے نرغہ میں ہو اور دیش کا سیکولرزم فرقہ واریت اور تعصب کے طوفان میں ہچکولے لے رہا ہو, مولانا سے یہ توقع نہیں کی جاسکتی ہے کہ وہ ملک وملت کے سر سے اپنی رداء قیادت ہٹاکر ہمیں چلچلاتی دھوپ میں تنہا چھوڑ دیں گے. ان کی شخصیت ایک بالغ نظر قائد کی حیثیت سے مسلم ہے. اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ ان کا یہ فیصلہ مسلمانوں کی جاں بلب سیاسی قیادت کو خون تازہ عطا کرنے کی ان کی اپنی سوچی سمجھی حکمت عملی کا پیش خیمہ ہوگا. توقع کی جانی چاہیے کہ وہ مستقبل قریب میں ملت کو تازہ دم اور طاقت ور سیاسی قیادت عطا کرنے کے لیے فعال کردار ادا کریں گے.

( ڈاکٹر) عبدالوحید قاسمی
اسماء عربک کالج، پارہ کمال جونپور