Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, February 3, 2019

جونپور۔21 واں آل انڈیا مجلس عزا و جلوس۔

اسلام میں دہشت گردی کے لئیے کوئی جگہ نہیں ۔۔۔اسلام نے اپنا خون پیش کرکے انسانیت کو پروان چڑھایا ہے۔
مولانا زینان آصغر بجنور۔

جون پور  اتر پردیش۔(نمائندہ )۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
زمین مبارک قدم رسول چھوٹی لائن امام بارگاہ بھنڈاری اسٹیشن کے قریب اتوار کے روز ہندو۔مسلم اتحاد کی علامت شیعہ پنجتی کمیٹی کی جانب سے 21واں آل انڈیا مجلس عزا و جلوس کا انعقاد کیا گیا۔اس دوران ملک کے مشہور و معروف علماء کرام نے مجلس کو خطاب کرتے ہوئے اسلام کا درس دیتے ہوئے تاریخ پر روشنی ڈالی۔بعد مجلس علم،تابوت،ذوالجناح کا جلوس نکالا گیا جس کے ہمراہ انجمنوں نے نوحہ ماتم کیا۔
مجلس کو خطاب کرتے ہوئے مولانا زینان اصغر مولائی سادات بجنور نے کہا کہ امام حسینؓ کی کربلا میں دی گئی قربانی رہتی دنیا تک نہ صروف یاد کی جاتی رہے گی بلکہ انسانیت کے لئے درس دینے کا کام کرتی رہے گی۔کہا کہ دنیا میں قربانیاں تو بہت دی گئی ہے لیکن ایسی قربانی کسی مذہب کے تاریخ میں نہیں ملتا۔
مولانا اعجاز حسنین قراروی اور مولانا باقر مہدی جلالپور اکبر پور نے کہا کہ کربلا کے میدان میں بزرگ سے لے کر جوان اور بچے تک کے ساتھ اس حد تک بربربتا کی گئی کہ کسی بھی صدی میں جب یہ کہانیاں بیان کی جائے گی تو جس شخص کے سینے میں دل ہے، اس کی آنکھوں کی آنسو ہو گا۔ مولانا فصی حیدر مظفرنگر اور مولانا جعفر علی رضوی نوئیڈا نے کہا کہ امام حسینؓ سے محبت کرنے والوں کو چاہئے کہ ان کی زندگی سے سبق لیکر ایسی بیداری پیدا کریں کہ لوگوں کے دلوں کی آنکھوں کو روشن کیا جائے۔ اس سے قبل مجلس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے مولانا شیخ حسن جعفر نے کیا۔ سوزخوانی مرحوم محمد مسلم کے ہمنواں نے کیا، پیش خوانی مشہور شاعر آصف بجنوری، سلمان بجنوری، ریاض محسن بڑاگاؤں، ڈاکٹر شہرت جونپوری، حسن فتح پوری، مہدی زیدی، منتظر جونپوری، ضمیر جونپوری نے اپنے کلام پیش کر کربلا کے شہیدوں کونظرانہ عقیدت پیش کیا۔
الوداعی مجلس مولانا زینان اصغر مولائی میمن سادات بجنور نے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ اسلام میں دہشت گردی کی کوئی جگہ نہیں ہے کیونکہ اسلام نے ہمیشہ اپنا خون بہا کر اسے پروان چڑھایا ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ حضرت محمدؐ اور ان کے نواسوں ؓ نے اپنا خون دینا بہتر سمجھا اور اس کے لئے سر کٹوانے سے بھی پیچھے نہیں ہٹے۔کچھ لوگ دہشت گردی کے نام پر اسلام کی مذمت کرتے ہیں،ان سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ مجلس کے بعدشبیہ تابوت، علم نکالا گیا جس کے ہمراہ انجمن شمشیر حیدی نے نوحہ خوانی و سینہ زنی کیا۔جلوس اپنے قدیمی راستوں سے ہوتا ہوا واپس امام بارگاہ پہنچ کر اختتام ہوا۔اس موقع پر محمد حسن نسیم، ریاض محسن، مولانا حسن اکبر، سیدشہنشاہ عابدی، اسلم شیر خان، توقیر حسن، تابش، کیفی رضوی، رضوان حیدر،اعظم زیدی سمیت سینکڑوں کی تعداد میں لوگ موجود رہے۔ آخر میں کمیٹی کے صدر شاہد مہدی اور صحافی حسنین قمر نے لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔نظامت کے فرائض ڈاکٹر انتظار مہدی و مولانا شیخ حسن جعفر نے کیا۔