Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, February 15, 2019

جمو کشمیر کے ضلع پلوامہ میں ہوئے سی آر پی ایف کے قافلے پر دہشت گردانہ حملے پر مذمتی پیغامات و ردعمل۔

صدائے وقت۔نمائندہ۔
جمو۔کشمیر کے پلوامہ ضلع میں ہوئے دہشت۔
گردانہ حملے کو لیکر پورا ملک غصے میں ہے جہاں سیاسی اور قدآور رہنماوں کے مذمتی پیغامات نشر ہو رہے ہیں وہیں پر عوام / سماجی و سیاسی/ شخصیات میں بھی بیچینی دیکھی جا رہی ہے۔علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں طلباء نے کینڈل مارچ نکال کر اس واقعہ کی مذمت کی ۔جونپور، اعظم گڑھ میں بھی کئی ایک تعزیتی پروگرام و کینڈل مارچ کئیے جا رہے ہیں۔۔۔۔
وزیر اعظم نے اپنے ایک بیان میں آج کہا کہ ۔ملک میں عوامی غصہ جائز ہے اور خون کی ہر بوند کا بدلہ لیا جائے گا۔ جس سے ملک نے کچھ راحت محسوس کیا۔بی ایس پی سپریمو مایا وتی نے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سبھی سیاسی پارٹیوں کو ایک ساتھ کھڑے رہنا چاہِیے اور اس واقعہ پر سیاست نہیں ہونی چاہیئے۔
نیوز پورٹل صدائے وقت پر بھی کچھ لوگوں نے اپنے مذمتی/ تعزیتی پیغام بھیجے ہیں جس کا سلسلہ جاری ہے۔لوگوں نے اپنے ردعمل کا اظہار کچھ یوں کیا۔

 شاہ گنج ضلع جونپور سے ڈاکٹر شیخ طارق ، سٹی نرسنگ ہوم کے ڈائریکٹر ، سماجی و سیاسی کارکن کا کہنا ہے کہ اس بزدلانا حملے کی جتنی بھی مزمت کی جائے کم ہے، انھوں نے حملے میں شہید جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ " میں ان شہیدوں کو سلام پیش کرتا ہوں اور حکومت ہند سے مطالبہ کرتا ہوں کہ فوری طور پر جوابی کاروائی کیجئیے ، پورا ملک شہیدوں کے سمًان میں حکومت ہند کے ساتھ کھڑا ہے۔میں دعا گو ہوں کہ ان شہیدوں کے اہل خانہ کو ہمت ملے۔جئے ہند ، جئے بھارت۔"""
سید نور محمد ، مدرس جامعہ حسینیہ شری وردھن سے کہتے ہیں کہ " جمو کشمیر کے پلوامہ میں جو دہشت گرد حملہ ہوا ہے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں اور سی آرپی ایف کے نوجوانوں سے اظہار ہمدردی کرتے ہیں۔

معین خان راجور ایڈوکیٹ ہندوستانی نے اپنے پیغام میں کہا کہ "" نندا (مذمت) نہیں بدلہ چاہئیے۔"

ڈاکٹر نظام الدین خان ، ایس ڈی پی آئی کے صوبہ دہلی کے کو آرڈینیٹر نے اپنے پیغام میں کہا کہ " جمو کشمیر کے پلوامہ میں ہوا دہشت گردانہ حملہ قابل مذمت ہے ۔حملے میں شہید سی آر پی ایف کے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں اور زخمیوں کو جلد شفا یاب ہونے کی نیک خواہشات کرتا ہوں۔جے ہند۔"۔

ڈاکٹر محمد طارق سرینگر کشمیر نے اپنے صوتی پیغام میں کہا کہ " جو کچھ یہاں ہوا ہے وہ  افسوسناک ہے۔ہم شرم سار ہیں۔ہم ملک کیساتھ کھڑے ہیں۔ہمیں مل کر اس مسلے کا مستقل حل ڈھونڈھنا ہوگا۔جس سے آئندہ اس طرح کے واقعات نہ ہوں اور جو ہمارے نوجوان اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے ہیں ہم ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور ان کے دکھ میں شامل ہیں۔

 گڑھ ضلع کے لالگنج سے ڈاکٹر ربانی کا کہنا ہے کہ بہت ہوچکی مذمت اب ڈائریکٹ کاروائی ہو۔

تبریز خان بمبئ سے لکھتے ہیں کہ یہ حملہ حکومت کی ناکامی ہے۔

اعظم گڑھ لالگنج سے صحافی عبد الرحیم صدیقی نے لکھا ہے کہ " ہم اس بزدلانا حملے کی مذمت کرتے ہیں اور سی آر پی ایف کے شہید نوجوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔