Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, February 3, 2019

مولانا محمد ولی رحمانی سے چند سوالات؟؟؟

از/پروفیسرمحمدسجاد / صدائے وقت۔                                 
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
سنا ہے کہ مولانا ولی رحمانی صاحب، چناؤ سے عین قبل، مظفرپور (اور شاید دیگر شہروں میں بھی؟)  "اجلاس عام" کرینگے، 5مارچ کو۔ بہ ظاہر وہ  امارت شرعیہ کے قیام کا سو سال منانے جا رہے ہیں۔
مظفرپور کی کئ مساجد میں ایسا ہی اعلان کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ امارت شرعیہ کا قیام 1921 میں ہوا تھا۔
اس ادارے کا سو سال 1921 میں پورا ہوگا۔
یہ بھی واضح رہے کہ اس کے بانی مولانا ابوالمحاسن محمد سجاد نے 1920 کی دہائ اور اس کے بعد بھی ارتداد اور شدھی کے خلاف مورچہ بندی کرتے ہوۓ  چمپارن سے گورکھ پور کے علاقے میں  مگہہیا ڈوم  کے درمیان خواندگی اور تعلیم کی تحریک چلائ تھی۔ مولانا وہیں  چمپارن میں ایک عرصے تک قیام کر گۓ تھے۔
اگست 1927 میں بتیا شہر کے میر شکار ٹولہ میں جب فرقہ وارانہ فساد ہو گیا تب مظفرپور کانگریس کے شفیع داؤدی اور   دیگر ہم نوا وکیل، مثلا مجتبی حسین، وغیرہ کے ساتھ موقعہ واردات کا دورہ کیا، رپورٹ  تیار کیا، پریس  میں ہنگامہ کیا، سڑکوں پر عوامی احتجاج کیۓ گۓ، اور اس وقت اسمبلی کا سیشن رانچی میں چل رہا تھا، وہاں بھی آواز بلند کی۔
امارت شرعیہ نے اس فساد کے متاثرین میں راحت کا کام کرنے کے علاوہ، عدالت میں مقدمہ  بھی لڑا۔

1937-38 کے دوران بھی سیمروارا (ویشالی) کے فساد میں امارت نے راحت کا کام کیا۔
اس دوران نیا گاؤں (شیوہر ) اور پھنہرا (چمپارن ) میں بھی فسادات ہوۓ تھے۔
یہ تفصیلات، حال ہی میں شائع، میری کتاب، "ہندوستانی مسلمان" ، میں درج ہیں ۔

اب ملت (یہ کرے کہ) مولانا ولی رحمانی سے یہ پوچھے کہ پچھلے کئ مہینوں اور برسوں میں  متعدد فسادات اور لنچ کے واردات ہوۓ بہار، جھارکھنڈ میں، کیا ولی رحمانی صاحب کی رہنمائ میں  امارت نے ایسے کوئ اقدام کیۓ؟  مولانا ولی رحمانی صاحب مولانا سجاد کے نصب العین سے منحرف تو نہیں ہو رہے ہیں؟
کتنے مقدمے کیۓ گۓ دنگائیوں کے خلاف؟
کتنی راحت کاری کی گئ؟
اگر نہیں تو، اس  کی وضاحت مولانا ولی رحمانی کی جانب سے ہونی چاہیۓ۔
مولانا عبدالصمد رحمانی اور مولانا ظفیرالدین مفتا حی نے  امارت کی تاریخیں لکھیں اور شائع ہوئیں۔
وہ کتابیں بڑی اہم ہیں ۔
اب جب کہ سو سال اس عظیم اور اہم ادارے کا پورا ہو رہا ہے تو اس کی مبسوط، اور جامع تاریخ بھی لکھی جانی چاہیۓ۔ ایسا کوئ قدم اٹھایا گیا ہے؟
گزشتہ
15 اپریل 2018 کی دین بچاؤ دیش بچاؤ ریلی نے یہ واضح کر دیا ہے کہ مولانا بنیادی طور سے این ڈی اے کی مدد کے لیۓ ہی  قدم آٹھاتے ہیں۔
امارت نے 1936 میں مسلم اڈیپنڈنٹ پارٹی کا قیام کر کے کسانوں کی بد حالی کے خلاف حکومت کی اینٹ سے اینٹ بجائ اور بیرسٹر یونس کی پریمیر شپ والی وزارت میں اپریل تا جولائ 1937 میں کسانوں کے لیۓ کام کیا۔ آج مودی سرکار میں کسان بدحال ہیں ۔ مولانا ولی رحمانی صاحب کا اس پر
کوئی رد عمل؟
بیرسٹر یونس کی وزارت نے اوقاف کے لیۓ بہت کچھ کیا۔ ولی رحمانی نے اوقاف کی لوٹ اور بد عنوانی کے خلاف کیا کیا ہے؟ امارت کی سو سالہ جشن کو 98 سال میں ہی منانے کے بہانے، لوک سبھا چناؤ سے عین قبل، اس طرح کے جلسہ ء عام کا انعقاد ، بھی کچھ ایسا ہی قدم تو نہیں؟۔۔۔۔
۔___________________
نوٹ:مضمون نگارکی راۓسےاداہ"صداۓوقت"کااتفاق ضروری نہیں!