Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, February 15, 2019

آج کا انتخاب۔" اہل خانہ (فیملی ) کے ساتھ جنت میں !

  از / خان پرویز احمد/ گجرات۔صدائے وقت۔
.      *تذکر بالقرآن و الحدیث*
     . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .      
 *بِسْمِ الْلّٰهِ الْرَّحْمٰنِ الرَّحِيْم* 
⁉ کیاہم نے کبھی ، اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ، جنت میں، وہاں کی حقیقی مسرّتوں سے ہمیشہ کے لیے لُطف اندوز ہونے کے اس مقام کو پانے کی تمناکی ہے‼
یہ وہ مقام ہے جس کے لیے فرشتے بھی ہمارے لیے دُعا کرتے ہیں۔
سورۂ مومن میں ارشاد باری تعالیٰ ہے:
 *عرشِ الٰہی کے حامل فرشتے اور وہ جو عرش کے گرد و پیش حاضر رہتے ہیں، سب اپنے رب کی حمد کے ساتھ اس کی تسبیح کر رہے ہیں۔ وہ اس پر ایمان رکھتے ہیں اور ایمان لانے والوں کے حق میں دُعاے مغفرت کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں: *’’اے ہمارے رب! تو اپنی رحمت اور اپنے علم کے ساتھ ہر چیز پر چھایا ہوا ہے، پس معاف کر دے اور عذابِ دوزخ سے بچا لے اُن لوگوں کو جنھوں نے توبہ کی ہے اور تیرا راستہ اختیار کر لیا ہے۔ اے ہمارے رب اور داخل کر، اُن کو ہمیشہ رہنے والی اُن جنتوں میں جن کا تو نے اُن سے وعدہ کیا ہے، اور اُن کے والدین اور بیویوں اور اولاد میں سے جو صالح ہوں (اُن کو بھی وہاں اُن کے ساتھ پہنچا دے)۔ تو بلاشبہہ قادرِ مطلق اور حکیم ہے۔ بچا دے اُن کو بُرائیوں سے۔ جس کو تو نے قیامت کے دن بُرائیوں سے بچا دیا اُس پر تو نے بڑا رحم کیا،یہی بڑی کامیابی ہے‘‘۔*
 (سورۂ مومن:۹۔۷)
 درجِ بالا آیات میں اہلِ ایمان کے والدین، بیویوں اور اولاد میں سے اُن کے لیے جنت کا وعدہ اور اور فرشتوں کی دُعا کا ذکر ہے، جو ان میں سے صالح ہوں ۔ لیکن سورۃ الطور میں مزید رعایت دی گئی ہے۔اور فرمایا گیا ہے کہ اگر اُن کی اولاد کسی نہ کسی درجۂِ ایمان میں بھی اپنے آبا کے نقشِ قدم کی پیروی کرتی رہی ہو، تو اپنے عمل کے لحاظ سے خواہ وہ اُس مرتبے کی مستحق نہ ہو جو ان کے آبا کو ان کے بہتر ایمان و عمل کی بنا پر حاصل ہو گا، پھر بھی یہ اولاد اپنے آبا کے ساتھ ملا دی جائے گی۔یقیناًیہ اہلِ ایمان کے لیے ایک بہت بڑا اعزا زہے ۔
•┈┈┈┈┈┈┈••✦✿✦••┈┈┈┈┈┈┈•
ارشادِ رب کریم ہے:
 *"متقی لوگ وہاں باغوں اور نعمتوں میں ہوں گے، لُطف لے رہے ہوں گے جو اُن کا رب اُنھیں دے گا، اور اُن کا رب اُنھیں دوزخ کے عذاب سے بچا لے گا۔ (اُن سے کہا جائے گا)کھاؤ اور پیو مزے سے اپنے اُن اعمال کے صلے میں جو تم کرتے رہے ہو۔ وہ آمنے سامنے بچھے ہوئے تختوں پر تکیے لگائے بیٹھے ہوں گے اور ہم خوب صورت آنکھوں والی حوریں اُن سے بیاہ دیں گے۔"*
*جو لوگ ایمان لائے ہیں اور اُن کی اولاد بھی کسی درجۂ ایمان میں اُن کے نقشِ قدم پر چلی ہے اُن کی اُس اولاد کو بھی ہم (جنت میں) اُن کے ساتھ ملا دیں گے اور اُن کے عمل میں کوئی گھاٹا ان کو نہ دیں گے۔ ہر شخص اپنے کسب کے عوض رہن ہے۔ ہم اُن کو ہر طرح کے پھل اور گوشت، جس چیز کو بھی ان کا جی چاہے گا، خوب دیے چلے جائیں گے۔وہ ایک دوسرے سے جامِ شراب لپک لپک کر لے رہے ہوں گے جس میں نہ یاوہ گوئی ہوگی نہ بد کرداری۔اور اُن کی خدمت میں وہ لڑکے دوڑتے پھر رہے ہوں گے جو اُنھی (کی خدمت) کے لیے مخصوص ہوں گے، ایسے خوب صورت جیسے چھپا کر رکھے ہوئے موتی۔ یہ لوگ آپس میں ایک دوسرے سے (دنیا میں گزرے ہوئے) حالات پوچھیں گے۔ یہ کہیں گے کہ ہم پہلے اپنے گھر والوں میں (اللہ سے)ڈرتے ہوئے زندگی بسر کرتے تھے۔ آخر کار اللہ نے ہم پر فضل فرمایا اور ہمیں جُھلسا دینے والی ہوا کے عذاب سے بچا لیا۔ہم پچھلی زندگی میں اُسی سے دعائیں مانگتے تھے، وہ واقعی بڑا ہی مُحسن اور رحیم ہے‘‘*
(سورۂ الطور  ۱۷:۲۸)
╒════┅╯❁╰┅════┅╮
حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے حضوؐرنے بیان فرمایا کہ:
 *"اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ: میں نے اپنے نیک اور صالح بندوں کے لیے وہ چیزیں تیار کررکھی ہیں جن کو نہ کسی آنکھ نے دیکھا ہے، نہ کسی کان نے اُن کا ذکر سنا ہے اور نہ کسی بشر کے دل میں کبھی اُن کا خیال ہی آیا ہے"۔*
✅ اور اللہ سُبحانہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
*’’پھر جیسا کچھ آنکھوں کی ٹھنڈک کا سامان ان کے اعمال کی جزا میں ان کے لیا چھپا رکھا گیا ہے اس کی کسی متنفس کو خبر نہیں ہے‘‘۔* (سورۂ السجدہ ۳۲: ۱۷)
╒════════┅╯❁╰┅═══════┅╮
*_آئیے !ہم اپنے آپ کو اور اپنے اہلِ خانہ کو دوزخ کے عذاب سے بچا کر انھیں جنت کے اعلیٰ مقام تک لے جانے کے لیے کمر بستہ ہو جائیں، اور اُس کے لیے کوشش اور جدو جہد شروع کر دیں۔_*
ؐ