Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, February 13, 2019

حیدر آباد۔المعھد العالی الاسلام میں دو روزہ تربیتی پروگرام کا انعقاد۔

*صدائے وقت/ عاصم طاہر اعظمی۔   ۔ 
 .  .  .  .  .  .  .  .  .  .  .  .  .  .  .  .  .  .  .  .  
     المعھد العالی الاسلامی حیدرآباد کے بانی اور ناظم فقیہ العصر حضرت مولانا خالد سیف الله رحمانی دامت برکاتہم کی  دعوت پر المعھد کے ابتدائی دس سال یعنی 2000ء تا 2010ء کے فضلاء کے لئے دوروزہ تربیتی پروگرام کا انعقاد ہوا، الله کے فضل وکرم سے پروگرام بہت کامیاب اور نتیجہ خیز رہا، ہندوستان کے مختلف علاقوں سے فضلاء معھد نے پورے شوق وجذبہ اور مکمل اہتمام کے ساتھ اس پروگرام میں شرکت کی،  مہمان فضلاء معھد نے دو دنوں کی مختلف نشستوں میں ہندوستان بھر کے مختلف میدانوں کے ماہرین کے خطابات سے استفادہ کیا، جس کی تفصیل حسب ذیل ہے:
خیر مقدمی کلمات: ڈاکٹر اقبال احمد انجینئر صاحب۔
افتتاحی کلمات: حضرت مولانا شاہ جمال الرحمان صاحب۔
1- اکیسویں صدی کی ضروری مہارتیں: مولانا ساجد فلاحی۔
2-  وطن عزیز کو پہچانئیے: پروفیسر مسعود صاحب۔
3-  اسلامک فائنانس کی تعلیم، مراکز اور مواقع: مولانا محمد ظفر عابدین ندوی۔
4- خاندانی معاملات میں کاؤنسلنگ، اصول اور طریقہ کار: جناب کے امجد خان۔
5- تعلیمی قیادت اور مؤثر طریقہ تدریس: مولانا مفتی محمد عمر عابدین قاسمی مدنی۔
6- عوامی خطاب اور رابطہ عامہ: جناب محمد جواد حقانی صاحب۔
7- قرآن فہمی کورس:مولانا محمد فرقان فلاحی۔
8- قائدانہ صلاحیتیں: جناب مرزا یاور بیگ صاحب۔
9- بحث وتحقیق، اصول وضوابط: ڈاکٹر سید علیم اشرف جائسی۔
10-  مقصد کی تعیین اور وقت کی تنظیم: جناب سید مصباح الدین صاحب۔
11- مختصر مدتی عالم کورس، تعارف اور طریقہ کار: مولانا سرفراز احمد قاسمی۔
12- عربی زبان کی تدریس: مولانا مفتی محمد اعظم ندوی
13- عوامی درس قرآن وحدیث: مولانا مفتی اشرف علی قاسمی
14- مسائل شرعیہ کی رہنمائی: مولانا مفتی شاہد علی قاسمی۔

★مقررین نے پاور پوائنٹ پرزنٹیشن کی مدد سے اپنے اپنے موضوعات پر نہایت مؤثر اور کارآمد گفتگو پیش کی، جس سے فضلاء نے کافی فائدہ محسوس کیا، المعھد العالی کے موجودہ طلبہ کی جانب سے  فضلاء کے اعزاز میں استقبالیہ بھی دیا گیا، نیز المعھد کی جانب سے اپنے فضلاء میں سے تقریبا 30 ایسے فضلاء کا انتخاب کیا گیا جنہوں نے فراغت کے بعد مختلف میدانوں مثلا درس وتدریس، تصنیف وتالیف، افتاء وقضاء، صحافت وغیرہ میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، جنہیں مولانا خالد سیف الله رحمانی صاحب کے ہاتھوں توصیفی سند اور یادگاری اعزازی مومنٹو سے سرفراز کیا گیا۔
★نیز المعھد العالی الاسلامی حیدرآباد کے دومؤقر اور اولین اساتذہ جناب مولانا مفتی اشرف علی قاسمی اور جناب مولانا مفتی شاہد علی قاسمی صاحبان کو المعھد کے لئے ان کی مخلصانہ اور دیرینہ خدمات کے اعتراف میں مولانا خالد سیف الله رحمانی کے ہاتھوں توصیفی سند اور یادگاری مومنٹو سے نوازا گیا۔
★اور حضرت الاستاذ مولانا خالد سیف الله رحمانی دامت برکاتہم نے بھی مختلف نشستوں میں فضلاء کو خطاب کیا، اور ان کو علمی وفکری میدانوں میں کارآمد اور بیش قیمت عملی مشوروں سے نوازا۔ تمام مہمان مقررین اور ماہرین نے المعھد کے اس اقدام کو بہت سراہا اور مولانا رحمانی کی اس کاوش کی ستائش کی۔
المعھد العالی نے عزم کیا ہے کہ آئندہ بھی وقفہ وقفہ سے اپنے فضلاء کی علمی وفکری رہنمائی اور عملی میدانوں میں ان کی نمایاں کارکردگی پر حوصلہ افزائی کے مقصد سے اس نوعیت کے پروگرام کا انعقاد کرتا رہے۔ ان شاء الله