Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, February 4, 2019

عبوری مرکزی بجٹ ووٹروں کو رشوت دینے کے مترادف۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ایس ڈی پی آئی۔

نئی دہلی ۔۔پریس ریلیز ۔صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے بی جے پی کی قیادت  والی  این  ڈی اے حکومت کی  عبوری مرکزی بجٹ کو آنے والے لوک  سبھا  2019 کے انتخابات میں ووٹ بٹورنے کا سیاسی ہتھکنڈا قرار دیا ہے ۔ عبوری مرکزی وزیر مالیات نے کسانوں کو مراعات ، تنخواہ لینے والے طبقات کو ٹیکس چھوٹ ،اور ٹیکس سےچھوٹ والے ملازمت یافتہ افراد کو بھیگی روٹی دینے کا اعلان کر کے انہیں اگلے انتخابات میں بی جے پی کو ووٹ دینے کے لئے رجھانے  کوشش کی ہے۔ بجٹ پر اپنے  رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے  کہا ہے کہ عبوری بجٹ متوسط طبقات ، کسانوں اور غیر منظم ا داروں سے تعلق رکھنے والوں کو رشوت دینے کی کوشش ہے ۔ ایم  کے  فیضی نے بجٹ کو صرف کاغذی  وعدے سیاسی ہتھکنڈہ اور حقیقت سے دور بجٹ قرار دیا ہے ۔انہوں نے کہا ہے کہ اگر بی جے پی حکومت حقیقت میں  مذکورہ طبقات کی ترقی  چاہتی ہے تو سال 2018 کے بجٹ میں ہی مذکورہ مراعات کا اعلان کر دینا چاہیے تھا ۔ ایم  کے فیضی نے مزید کہا ہے کہ  بجٹ عوام کے فائدے کے لئے نہیں بلکہ اقتدار  حاصل کرنے کے لئے تیار کیا گیا ہے۔  اس سے قبل جب یوپی اے حکومت نے سال 2014 کی عبوری بجٹ میں سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے جب فوڈ سیکیورٹی اقدامات کا اعلان کیا تھا تب اس کو سیاسی حربہ قرار دیا گیا تھا ،جبکہ اس میں کسی قسم کی مالی معاونت کا اعلان  شامل نہیں تھا۔ ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے مزید کہا کہ تمام حکومتیں  عوام کے فلاح و بہبود کے لئے بجٹ  تیار نہیں کرتی ہے بلکہ انہیں صرف اپنے اقتدار کی فکر رہتی ہے ۔ انہوں نے اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ عبوری بجٹ میں متوسط طبقات کو بے وقوف بنایا گیا ہے ۔بجٹ میں دیئے گئے چھوٹ کے مطابق جن  کی آمدنی پانچ لاکھ روپے سے کم ہوگی انہیں سالانہ تقریبا تیرہ ہزار روپے کی چھوٹ ملے گی اور اگر متوسط  طبقے کے لوگ  پانچ لاکھ سے زیادہ کماتے ہیں تو انہیں  ٹیکس میں کوئی چھوٹ نہیں ہے ۔ ایم  کے فیضی نے مزید کہا کہ حکومت کی  اسکیم پردھان منتری کسان سمان نیدہی کے تحت دو ایکڑ سے کم زمین کے مالک غریب کسانوں کو سالانہ چھ ہزار روپے کے حساب سے 2000 روپے  قسطوں میں ڈائریکٹ  بینک میں جمع کرنے کا اعلان بھی   ایک قسم کا بلاواسطہ ووٹ کے لئے رشوت دینے کے مترادف ہے ۔ایم کے فیضی نے اختتام میں کہا ہے کہ کانگریس اور بی جے پی کے پاس ملک کے عوام کے لیے کسی بھی قسم کی ترقیاتی منصوبے نہیں ہیں ۔ ان کے منصوبے ہندوستان کو سپر پاور  بنانے کے لئے نہیں بلکہ انتخابات کو مدنظر رکھ کر بنائے جاتے ہیں ۔ ان کو معلوم ہونا چاہیے کہ ہمارا ملک اقتصادی سماجی تعلیمی شعبوں میں جاپان اور چین جیسے ممالک کے مقابلے میں بہت پیچھے ہے ۔تشویش کی بات ہے کہ ہندوستان کے بڑے شہروں اور مارکیٹس چین اور دیگر  غیر ممالک کی تیار کردہ اشیاء جات  سے بھرے پڑے ہیں ۔