Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, February 3, 2019

اعظم گڑھ۔خالد بن ولید پبلک اسکول محمد پور میں نیشنل ٹیلنٹ سرچ (NMTSE) کے امتحانات منعقد۔


مختلف اسکولوں کے
161طلباءوطالبات نے امتحان میں حصہ لیا۔

محمد پور،اعظم گڑھ اتر پردیش/ صدائے وقت۔/(3 فروری 2019) ۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
*برائٹ فیوچر فاؤنڈیشن* نئی دہلی کی جانب سے قومی سطح کے *نیشنل ملٹی ٹیلنٹ سرچ اگزامنیشن 2018-19* صوبہ اترپردیش کے مختلف مقامات پرمنعقد کیے گئے۔
اسی ضمن میں ضلع اعظم گڑھ کے محمد پور میں واقع *خالد بن ولید پبلک اسکول* میں161طلباء و طالبات نے حصہ لیاجو مختلف اسکولوں کے تھے،جس میں ان کی ذہنی صلاحیت،تعلیمی قابلیت اور ان کی عمومی جانکاری،حالات حاضرہ اور اسلامی معلومات سے واقفیت کی جانچ کے ذریعہ قومی و ریاستی سطح پر رینک حاصل کرنے والے 30طلبا و طالبات کو انعامات تقسیم کئے جاتے ہیں۔واضح رہے کہ یہ ایگزام مائنارٹی طلباءوطالبات کو مقابلہ جاتی امتحان میں شرکت کے لیے مائل کرنے اور ان کی صلاحیتوں کو صحیح سمت دینے کے مقصد سے برائٹ فیوچر فاؤنڈیشن نے *نیشنل ملٹی ٹیلنٹ سرچ اگزامنیشنNATIONAL) MUlTI TALENT SEARCH   (EXAMINATION سلسلہ شروع کیا ہے سرکاری یا پرائیویٹ اسکولوں میں درجہ ششم، ہفتم،اورہشتم میں پڑھنے والے طلباءوطالبات کیلئے ہے۔ میرٹ میں جگہ بنانے والے طلبہ کو ریاستی اور قومی سطح پر انعامات سے نوازا جاتا ہے اس کے علاوہ ریاستی اور قومی سطح پر کامیاب ہونے والے طلباء کو ملک گیر سطح پر ہونے والے *نیشنل ٹیلنٹ سرچ اگزامنیشن (NTSE*) میں شرکت کے لیے تیار کیا جاتا ہے اس کے ساتھ ہی منٹرشپ اسکیم کے تحت ان کی شخصیت کے ارتقاءاور کیریئر میں رہنمائی کی ورکشاپ منعقد کی جاتی ہے،جس میں طلباء کے اساتذہ اوروالدین کو بھی شریک کیا جاتا ہے۔
  قابل ذکر ہے کہ ایک سروے کے مطابق ہندوستان میں اعلیٰ تعلیم میں صرف نو فیصد مسلمان اور 18 سے 24 سال کی عمر کے درمیان کے صرف سات فیصد نوجوان پائے جاتے ہیں اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ انہیں صحیح معلومات نہیں ہوتیں معلومات کا نہ ہونا خاص طور سے مسلمانوں کے لئے اعلی تعلیم اور وقت پر موقع کا فائدہ اٹھانے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے 2020 تک ہندوستان نوجوانوں کی سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہوگا۔ملک کی آبادی میں نوجوانوں کی حصہ داری 64 فیصد ہو جائے گی مسلم نوجوانوں کی رہنمائی نہیں کی گئی تو وہ برادران وطن سے بہت پیچھے چلے جائیں گے مناسب معلومات نہ ہونے کی وجہ سے بہت سی ہونہار مسلم طلباءتھرڈکلاس تعلیمی اداروں کا رخ کرتے ہیں جس کی وجہ سے ان کا کیریئر برباد ہوجاتا ہے جو نوجوان آئی اے ایس افسر بن سکتے تھے وہ کلرک بن کر رہ جاتے ہیں جو اچھے سائنسداں بن سکتے تھے وہ ٹیچر بن کر رہ جاتے ہیں۔
۔__________________
صابر اسماعیل احیائی