Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, March 10, 2019

جونپور۔۔ملک کے موجودہ سیاسی حالات و مسلم قیادت کی ذمے داریاں۔ عنوان کے تحت اجلاس۔

مسلم قیادت تبھی ممکن ہے جب علماء کرام اور دانشوران ملت متحد ہوکر قدم  اٹھائیں۔
مولانا عحید قاسمی۔
جونپور۔۔اتر پردیش۔۔۔صدائے وقت/ نمائندہ۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
شاہگنج ایڈن پبلک اسکول میں " ملک کے موجودہ سیاسی حالات و مسلم قیادت کی ذمے داریاں" عنوان کے تحت ایک اجلاس کا انعقاد ہوا۔۔پروگرام میں محمد ادیب سابق ایم پی نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی جبکہ بطور مہمان اعزازی روزنامہ انقلاب کے نیشنل  بیو رو چیف  ممتاز عالم رضوی نے شرکت کیا۔۔۔صدارت معروف وکیل سپریم کورٹ زیڈ کے فیضان اور   نظامت بانی منیجر ایڈن پبلک اسکول پرویز عالم بھٹو نے انجام دئیے۔ اس موقع پر محمد ادیب نے کہا کہ ہندوستان کے حالات تشویشناک ہیں۔ہندو وادی طاقتیں ہر طرف حاوی ہیں اور آر ایس ایس کا خواب ہندوستان کو ہندو راشٹر بنانے کا پورا ہونے جا رہا ہے ۔ہمیں اس ملک کو بچانا ہے ہم نے مسلم لیگ کے بجائے مولانا آزاد کا ساتھ دیا ۔ہمیں قطعی مایوس ہونے اور خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔سیکولر مزاج کے ہندو دوست بھی اس بات کو اچھی طرح سمجھتے ہیں کہ آر ایس ایس اور ہندو وادی طاقتیں اس ملک کو کہاں لے جارہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ اسوقت مسلمان کے ساتھ کوئی کھڑا نہیں ہے ۔۔یہ نام نہاد سیکولر پارٹیاں صرف مسلمانوں کا ووٹ چاہتی ہیں ان کا بھلا نہیں۔جتنی سیاسی پارٹیاں ہیں سب مسلمانوں کو دو نمبر شہری سمجھتی ہیں۔انھوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں 84 پارلیمانی نشستیں ایسی ہیں جہاں پر مسلمان جیتنے اور جتانے کی حیثیت میں ہیں۔مگر ایسی بیشتر سیٹوں کو محفوظ کر دیا گیا ہے۔انھوں نے کہا کہ جب تک مسلم قیادت نہیں پیدا ہوگی مسلمان کی حالت اور بد تر ہوتی جائے گی۔
اجلاس کی افتتاحی تقریر کرتے ہوئے مولانا عبد الوحید قاسمی بانی منیجر اسماء نسواں گرلس کالج کھیتا سرائے نے کہا کہ جب تک علماء کرام و دانشوران ملت متحد نہیں ہوں گے تب تک کوئی مضبوط قیادت  مسلمانوں کی کھڑی نہیں ہو سکتی۔اب وقت آگیا ہے کہ ذات برادری و مسلک سے بلند ہوکر کسی ایک کو اپنا قائد مان لینا چاہئیے۔
صدارتی فرائض کو انجام دیتے ہوئے زیڈ کے فیضان نے کہا کہ یہ ایک ایسا عنوان ہے جس کے لئیے کئی سیشن درکار ہیں۔انھوں نے مولانا وحید خان کی باتوں سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ مولانا حضرات اپنے مسلکی حصار سے باہر آکر ملت کو متحد کریں دانشوران ملت کا ساتھ ان کو ملے گا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ممتاز عالم رضوی نے کہا کہ اب سوچنے اور لمبی چوڑی تمہید بنانے کا وقت نہیں ہے بلکہ عمل کرنے کی ضرورت ہے ورنہ ہم اپنی نسلوں کے گنہگار ہوں گے۔
اس موقع پر سابق ایم ایل اے حافظ ارشاد نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔آخر میں پرویز عام عرف بھٹو کی جانب سے مہمانوں کو مومینٹو پیش کیا گیا۔