Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, March 13, 2019

مراسلہ برائے اشاعت" ووٹ کی قیمت"

ووٹ کی قیمت
مراسلہنگار / محمد صادق انور ندوی۔(صداۓوقت)
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
۔____________تقریبا ۲۵ سال قبل شری شرد جوشی جی نے ایک کہانی لکھی تھی ۔             کہ ایک آدمی بنارس پہنچا ۔ اسٹیشن پر پہنچتے ہی ایک لڑکا دوڑتا ہوا آیا اور ماماجی ماماجی کہتے ہوئے پیر چھوئے اور کہا آپ نے مجھے پہچانا نہیں ۔"میں منا" ماما جی نے کہا نہیں ۔پھر منا نے کہا وقت بھی تو کافی ہو چکا ہے ماما جی ۔پھر ماما جی نے کچھ دیر سوچ کر کہا ہاں پہچانا ۔پھر پوچھا تم یہاں کیسے؟ منا نے کہا ہم آجکل یہیں ہیں ۔ماما جی نے سوچا چلو کوئی تو ملا اس انجان شہر میں ۔پھر ماما جی منا کے ساتھ بنارس گھومنے لگے ۔ کبھی اس مندر کبھی اس مندر وغیرہ ۔پھر ماما جی نے کہا کیوں منا نہا لیں؟ منا نے بھی کہا کیوں نہیں ماماجی جب یہاں آئے ہیں تو نہا لیجیے ۔ماما جی نے گنگا کے گھاٹ پر سامان اور کپڑے اتار کر گنگا میں ڈبکی لگائی ۔ ہر ہر گنگا ۔باہر نکلے تو سامان غائب اور منا بھی غائب ۔ماماجی نے آواز لگائی پر منا وہاں ہو تو سنے گا نا۔وہ تولیہ لپیٹ کر کھڑے رہے ۔اور راہگیروں سے پوچھنے لگے ۔کیوں بھائی صاحب آپ نے منا کو دیکھا ہے ۔وہی جسکے ہم ماما ہیں ۔۔ ہندوستانی باشندے اور ہندوستانی ووٹر کے ناتے ہماری یہی حالت ہے آج۔ الیکشن کے موسم میں کوئی آتا ہے اور ہمارے پیروں پر گر جاتا ہے ۔ہاتھ جوڑتا ہے ۔اور کہتا ہے مجھے نہیں پہچانا ۔اس الیکشن کا امیدوار ۔آپ کا ہونے والا" ایم۔پی"( M.P)اور نئے نئے خواب دکھاتے ہیں ۔اور ہم اسکی بھاو ناوں میں بہ کر اپنے ووٹوں سے نوازتے ہیں ۔اور الیکشن کے بعد دیکھتے ہیں کہ وہ شخص جو کل تک ہمارے پیر چھوتا تھا آج ہمارے ووٹوں کی پیٹی لیکر بھاگ گیا۔اور پریشانیوں کے گھاٹ پر ہم تولیہ لپیٹے کھڑے ہیں ۔اور سب سے پوچھ رہے ہیں ۔کیوں بھائی صاحب آپ کو وہ شخص کہیں نظر آیا جسکے ہم ووٹر ہیں ۔اور ہم روزگار کے لئے ۔ترقی کے لئے ۔دو وقت سکون کی روٹی کے لئے دردر کی ٹھوکریں کھاتے رہتے ہیں ۔ہم چلا تے ہیں اور ہماری بات کوئی سننے والا نہیں ۔پھر ۵ سال اسی طرح گزر جاتے ہیں ۔۔ اسلئے ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اپنے ووٹ کی قیمت اور طاقت کو سمجھیں ۔اور ایسے جملے بازوں اور دھوکہ بازوں کی باتوں میں نہ آئیں ۔۔________
محمد صادق انور ندوی ۔