Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, March 11, 2019

مولانا سلمان ندوی سے معذرت۔۔۔۔۔۔۔۔وضاحت اور مذمت۔

از محمود دریا بادی/ صدائے وقت
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
    مولانا سلمان ندوی نےحال میں  این ڈی ٹی وی کو ایک بیان دیا تھا جس میں اُنھوں نے حسب سابق خیر سگالی کے لئے بابری مسجد مندر فریق کے لئے چھوڑنے کی بات کی اور اس سلسلے میں قیاس مع الفارق کے طور پر حضرت عمر کا ایک فیصلہ نقل کیا جس میں کسی مسجد کو کجھور کا بازار بنادیا گیا تھا، ساتھ ہی انھوں نے رام کی تعریف کرتے ہوئے ڈاکٹر اقبال کے حوالے سے اُسے امام الھند بھی کہا ........ـ اسی کے ساتھ یہ بھی واضح رہے کہ مولانا سلمان کا بیان نشر کرنے سے چند سیکنڈ قبل چینل کے اینکر نے بیان کی تمہید میں مولانا کے حوالے سے  رام کو پیغمر بھی قرار دیا ـ ساتھ این ڈی ٹی وی کی ویب سائیٹ پر  مولانا کے بیان کا جو اقتباس نقل کیا گیا ہے اُس میں بھی ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء میں رام کا بھی پیغمر کے طور پر ذکر ہے ـ
    اس پورےپس منظر کو سامنے رکھتے ہوئے احقر نے ایک تحریر عام کی تھی جس میں رام کو یقینی طور پر پیغمر قرار دینے پر سخت اعتراض کیا تھا ـ
   میری اس تحریر کامولانا کے متعلقین نے بہت برا مانا اور مجھے مولانا کےبیان کو بار ایک پھر سننے کی نصیحت کی، میں ان تمام ناصحین کا شکر گذار ہوں، میں اعتراف کرتا ہوں کہ مولانا سلمان ندوی کا جو بیان این ڈی ٹی وی پر نشر ہوا ہے اُس میں رام کو پیغمبر نہیں کہا گیا، اگرچہ اینکر اور ویب سائٹ پر مولانا کے حوالے سے رام کے لئے پیغمر کا لفظ موجود ہے اور اب نہ تو مولانا اور نہ ہی اُن کے کسی قریبی کی جانب سے این ڈی ٹی وی میں مولانا سے منسوب بیان کی  تردید میری نظر سے گذری ہے، حالانکہ سابقہ ریکارڈ تو یہی بتاتا ہے کہ مولانا کی طرف سے اس طرح کے معاملات میں فورا رد عمل سامنے آتا ہے چاہے وہ مولانا عتیق بستوی کی تحریر کے خلاف ہو یا مفتی زید مظاہری کی تحریر کے، .......مولانا فورا جواب دیتے ہیں گو " سرسری " ہی ہو ـ
   بہر حال میں  نے چونکہ رام کو پیغمر قرار دینے والی بات اپنے کانوں سے نہیں سنی ہے اس لئے اس معاملے میں اپنی مخالفت سے رجوع کرتا ہوں نیز مولانا سلمان ندوی اور انکے محبین ومتوسلین سے معذرت بھی کرتا ہوں ـ
   لیکن این ڈی ٹی وی پر دئے گئے حالیہ بیان کے دیگر مشمولات جیسے مسجد کو مندر بنانے کی شفارش اور اس کے لئے حضرت عمر سے استدلال، اسی کے ساتھ سابقہ بیانات میں امت کے متفقہ موقف کے خلاف  فقہ حنبلی کے کسی شاذ اور مرجوح قول سے مسجد کو بت کدہ بنانے کی دلیل دینا نیز مولانا کے دوسرے بیانات اور ایسی تحریرات جن میں حضرات ابوبکر و عمر کی تخفیف اور حضرت معاویہ، ابوسفیان عمروبن عاص ودیگر صحابہ کرام کی شان میں بے اکرامی، امام ابوحنیفہ وجمہور کے بارے میں تحقیر آمیز جملے........! ـ یہ کچھ ایسے معاملات ہیں جن پر مجھے مولانا سے سخت اختلاف ہے، اور رہے گا ......   میری نظر میں مولانا کچھ بیانات غیر مناسب، کچھ قابل اعتراض اور کچھ لائق مذمت ہیں ـ
       
محمود دریابادی