Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, March 16, 2019

نیوزی لینڈ دہشت گردانہ حملہ کے شہداء کے لئیے دیوبند میں نکلا کینڈل مارچ۔



دیوبند اتر پردیش۔۔صدائے وقت۔( 16 مارچ)/ عاصم طاہر اعظمی۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
گزشتہ کل جمعہ کی نماز کے دوران نیوزی لینڈ کے کرائسٹ چرچ کی دو مسجدوں میں ہوئے دہشت گردانہ حملے میں شہید ہوئے 49 نمازیوں اور زخمیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے آج بعد نماز مغرب تنظیم ابنائے مدارس دیوبند کے بینر تلے سینکڑوں طلباء و اہالیان شہر نے کینڈل مارچ نکالا،
دیوبند اسلامک اکیڈمی سے شروع ہوئے اس کینڈل مارچ میں مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں مختلف پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر نیوزی لینڈ دہشت گردانہ حملے کے مجرمین کو عالمی دہشت گرد قرار دینے اور انہیں عالمی عدالت کے ذریعہ علی الفور سزائے موت کے مطالبہ والے سلوگن درج تھے،
عیدگاہ میدان پر جمع مظاہرین کے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے تنظیم ابنائے مدارس ویلفیئر ایجوکیشنل ٹرسٹ کے چیئرمین مہدی حسن عینی قاسمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ
کرائسٹ چرچ کی مسجدوں پر حملہ دراصل سفید دہشت گردی ہے،
انہوں نے کہا کہ کلیدی مجرم کی تحریر سے یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ یہ حملہ پری پلان اور مسلمانوں کے خلاف صدیوں کی نفرت کا اظہار تھا، لیکن دنیا کے خود ساختہ امن پسند ممالک اور عالمی طاقتیں اب بھی خاموشی برتے ہوئے ہیں،
انہوں نے نیوزی لینڈ حکومت سے اپیل کی کہ اس دہشت گردانہ حملہ کے مجرمین کو کیفر کردار تک پہونچانے اور عبرتناک سزا دلوانے کے لئے جلد از جلد ضروری اقدامات کئے جائیں
مولانا نے بتایا کہ ہم مقامی انتظامیہ کے ذریعہ صدر جمہوریہ ہند،وزیر اعظم ہند اور وزیر خارجہ ہند کے نام ایک مکتوب بھی ارسال کررہے ہیں
جس کے ذریعہ ہمارا مطالبہ ہے کہ اس دہشت گردی کے خلاف ہندوستانی حکومت بین الاقوامی سطح پر اپنا کردار ادا کرے.
کینڈل مارچ مولانا قاری ناصر الدین قاسمی مہتمم دارالعلوم صدیقیہ دیوبند،مفتی یاسر قاسمی،محمد دانش قاسمی،
مولوی عتیق الرحمان لکھنوی،
مولانا مرغوب الرحمان غازی آبادی،
مولوی اعجاز قاسمی،
مولوی فیض الرحمان قاسمی،
مولوی توصیف قاسمی،
قاری زاہد راؤ،مولانا ثمیر الدین قاسمی سمیت مختلف مدارس اور تنظیموں کے ذمہ داران و اہالیان شہر موجود تھے.
بعد ازاں دیوبند اسلامک اکیڈمی میں قرآن خوانی کرکے شہداء کو ایصال ثواب پہونچاکر ان کے لئے دعائے مغفرت کی گئی،
جس میں بڑی تعداد طلباء و علماء موجود تھے.