مراسلہ نگار / عاطف سہیل صدیقی۔/ صدائے وقت۔
کانگریس اور مایاوتی میں فرق
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
کچھ حضرات کانگریس کے حق میں قوم کا رجحان بنائے رکھنے اور اتحاد سے قوم کو دور رکھنے کے لیے مایاوتی کو ناقابل اعتماد بتاتے ہیں۔ جب کہ حقیقت یہ ہے کہ کانگریس کی طرح مایاوتی منافق نہیں ہیں۔ وہ اپنے ووٹر کے حقوق کے لیے بیدار ہیں۔ ان کا ایجنڈا اسلام مخالف نہیں ہے۔ وہ ایسی قوم سے تعلق رکھتی ہیں جو مسلمانوں کی طرح ہی منو وادیوں کی دشمنی اور برہمنی بھگوا دہشت گردی کا شکار ہے۔ کیا مایاوتی کی خطا یہ ہے کہ انہوں نے ۱۹۹۷ اور ۲۰۰۲ میں بی جے پی سے حمایت لے کر تو حکومت بنا لی لیکن جب بی جے پی کو حمایت دینے کا وقت آیا تو وہ پیچھے ہٹ گئی؟ بی جے پی کی حمایت سے حکومت چلانے کے باوجود مایاوتی نے بی جے پی کا کوئی مسلم مخالف ایجنڈا نافذ نہیں کیا؟ کیا مایاوتی کا جرم یہ ہے کہ ۱۹۹۹ میں اٹل بہاری کی بی جے پی سرکار کے خلاف آخری وقت میں ووٹ کرکے اٹل کی سرکار گروا دی تھی؟ مایاوتی کچھ بھی ہو سکتی ہیں لیکن نہ وہ فکری طور پر مسلم دشمن ہیں اور نہ انکا ایجنڈا اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ہے۔ کانگریس اور بی جے پی کچھ بھی ہو سکتی ہیں لیکن دونوں کا ہی ایجنڈا اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ہے۔ اور اس حقیقت سے کانگریسی بھی انکار نہیں کرسکتے کہ جو دکھ اور درد کانگریس نے مسلمانوں کو دیے ہیں انکے زخم کتنے گہرے ہیں اور وہ زخم بی جے پی کے ذریعے دیے گئے زخم سے بھی بہت گہرے ہیں۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . نوٹ۔۔۔مراسلہ نگار کی رائے سے ادارہ صدائے وقت کا متفق ہونا ضروری نہیں۔