Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, March 11, 2019

شک کی بنیاد پر دو نوجوانوں کو پیٹ پیٹ کر موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔


موتیہاری۔بہار۔۔/١٣/مارچ /٢٠١٩ (فضل المبین/صداۓوقت)
سیتامڑھی ضلع کے ڈومرا تھانہ میں پولیس کے ظلم و بربریت سے مارے گئے غفران اور تسلیم کو انصاف دلانے کو لے کر آج چمپارن کے نوجوانوں کی سرکردہ تنظیم ڈھاکہ یوتھ کلب پریس کانفرنس کر تعزیت کا اظہار کیا ۔ اس موقع پر ڈھاکہ یوتھ کلب کے صدر ڈاکٹر محمد قاسم انصاری نے کہا کہ : محض شک کی بنیاد پر دو نوجوانوں کو پیٹ پیٹ کر موت کے گھاٹ اتار دیا گیا جو کہ بہار کی تاریخ میں ایک دردناک ہے ۔  انہوں نے کہا کہ : پولیس کیزیادتی کا اس سے اندازہ لگایا جاتا ہے کہ ان کے پیروں میں کیل ٹھوکے گئے اور ان کے اعضاء مخصوص پر بھی حملہ کیا گیا انہوں نے کہا کہ پولیس نے جس طرح سے ان دونوں جوانوں پر ظلم ڈھائے ہیں اسے لفظوں میں بیان نہیں کیا جاسکتا ۔ انہوں نے اپنے درد بھرے لہجے میں کہا کہ: محض خانہ پری کیلئے آٹھ پولیس اہلکاروں کو برخاست کر دیا گیا اور ان کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا گیا جب کہ راتوں رات انہیں بھگا کر ایک محفوظ جگہ پر چھپا کر رکھا گیا ہے جو کہ حکومت کی ایک سوچی سمجھی سازش ہے ۔ وہیں سماجی کارکن شاداب انور نے کہا کہ: محض شک کی بنیاد پر انہیں گرفتار کیا گیا اور دوسرے ضلع میں لے جا کر پولیس کی جانب سے ان قتل کر دیا گیا جس کے لئے ڈومرا تھانہ کے اہلکاروں کے ساتھ ساتھ چکیا تھانہ پر بھی کروائی کی ضرورت ہے ۔ یہ لوگ انتہائی پسماندہ طبقہ کے لوگ تھے انہوں نے کہا کہ : حکومت کی جانب سے آج تک انہیں معاوضہ تک نہیں دیا گیا جوکی انتہائی شرم کی بات ہے انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ ان لوگوں کو فورا 50 ۔ 50 لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے اور ان کے اہلخانہ سے ایک ایک فرد کو نوکری دی جائے ۔ ڈھاکہ یوتھ کلب نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ : بہار کی وردی میں ملبوس کچھ قاتلوں نے اسے منصوبہ بند طریقے سے انجام دیا ہے جن کے خلاف حکومت کو فورا کارواری کرنی چاہیے اور انہیں گرفتار کر سلاخوں کے پیچھے ڈالنا چاہیے ۔