Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, March 11, 2019

بابری مسجد نہیں چھوڑی جا سکتی!!

بابری مسجد نہیں چھوڑی جاسکتی!
_____________مراسلہ_______
[صداۓوقت]
میں صبح سے کئی پروگراموں میں مصروف تھا، ابھی کچھ تبصرے دیکھے، حفاظت یار خاں اور ابو عتبہ کی تحریر بالکل یکساں ہے، اس کا مطلب کیا ہے؟ (1) نظریاتی فتح بھی بہت بڑی فتح ہوتی ہے، اسی سے عملی فتح کا راستہ کھلتا ہے، آدمی شرعاً حسب استطاعت ہی عمل کا پابند ہے، یہ نص قرآنی ہے، پوسٹ اگر غور سے پڑھ لیتے تو یہ سوال نہ کیا جاتا، مولانا علی میاں ندوی رحمہ اللہ کے حوالے سے لکھا ہے بابری مسجد سرحد ہے، جیتنے کے بعد بھی سرحد ثابت ہوگی کہ اس سے آگے ہندوتو کا رتھ نہیں بڑھ پائے گا، (2)خون مسلم کی حرمت مسلم ہے، مسلمانوں کا خون تو دیگر معاملات کو لے کر بھی بہایا گیا ہے، کیا آئینی اعتبار سے اس مقام پر مسلمان پہنچ گئے اور کوئی راستہ نہیں رہ گیا ہے، اس سلسلے میں کعبہ اور خون مسلم کا حوالہ غیر متعلق ہے، (3)مکی دور صبر و انتظار کا دور ہے ، اس میں مسئلے کو موخر کیا جاتا ہے، حوالہ یا ترک نہیں، رسول پاک صل اللہ علیہ و سلم نے کعبہ مشرکین  کو حوالہ نہیں کیا تھا، ان کا کعبہ پر پہلے ہی تسلط قائم ہو گیا تھا، استطاعت نہیں تھی اس لیے موخر کیا تھا،  (4)کسی مسجد  میں زبردستی یا ظلما مورتی رکھ دینے سے مسجد کی شرعی حیثیت نہیں بدلتی ہے، جیسا کہ مورتیاں رکھے جانے سے کعبہ، بدستور مسجد حرام اور بیت اللہ رہا، اگر آپ لوگ قرآن و سنت اور سیرت و فقہ کا مطالعہ سنجیدگی اور غور و فکر سے کریں تو ایسے سوالات کے جوابات مشکل نہیں.
۔______________مراسلہ نگار. . . . . . 
عبدالحمیدنعمانی