Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, April 16, 2019

ہزاروں سالہ بھارت کے سیکولر اثاثہ کو بچانے کی ذمہداری کس کی ہے ؟؟؟

تحریر/ ابن بھٹکلی/ صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
*کہاں ہے الیکشن کمیشن کے وہ آدھیکاری جو ای وی ایم مشین میں کسی بھی قسم کی گڑبڑی کے نہ ہونے کے اعلان کرتے نہیں تھکتے تھے۔ 2009 میں سپریم کورٹ میں اسی بی جے پی کے قانونی   صلاح کار  سبرامنیم سوامی کی ای وی ایم طرز انتخاب رد کر پرانے بیلٹ طرز انتخاب کرنے کی درخواست پر  سپریم کورٹ نے انتخابی عمل کی شفافیت کو یقینی بنانے کی یقین دہانی کرائی تھی ۔ سائبر میڈیا پر گردش کرتی افواہوں کو اگر سچ مانیں تو قاتل مہاتما گاندھی سنگھی ٹولے نے اپنے برہمن پونجی پتی انڈسٹریلسٹ  کی مدد سے  2014 عام انتخاب آئ وی ایم چھیڑ چھاڑ کی مدد جیت کر پانچ سالہ اپنے زمام اقتدار میں سونے کی چڑیا ہندستان کی اردتھ ویو ستھا برباد کرکے رکھ دی ہے۔ ای وی ایم چھیڑ ممکن ہی نہیں الکیشن کمیشن کی مکرر یقین دھانیوں کے باوجود 2019 عام انتخاب پہلے مرحلے میں عام شہریوں کے کسی دوسری سیکیولر پارٹی کو کاسٹ کئے جانے والے ووٹوں کے، بی جے پی کو جانے والی گڑبڑی کے الزامات کے چلتے 2019 عام انتخاب ای وی ایم ہائی جیک کر دوبارہ سنگھئوں کے اقتدار پر قبضہ جمانے کے بعد، کیا الیکشن کمیشن یا سیکیولر پارٹیاں جمہوریت بچانے اقدام کرتی پائی جائیں گی؟ یہ ایک اہم سوال ہے جس کا جواب بہ جی پی کو پڑنے والے 31% فیصد ووٹوں کے مقابلہ 69% سیکیولر ووٹوں سے، پورا دیش جاننا چاہتا ہے۔* ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔