Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, April 23, 2019

دہشت گرد خدا کے دشمن اور شیطانی قوتوں کی علامت۔۔۔۔۔۔۔مشترکہ پریس کانفرنس۔


عبادت گاہوں پر حملہ کرقوموں کے درمیان تفریق پیدا کرنے والے کامیاب نہیں ہو ں گے
مشترکہ پریس کانفرنس ۔
بمقام ڈپٹی اسپیکر ہال ،کانسٹی ٹیوشن کلب ، رفیع مارگ نئی دہلی بتاریخ ۲۳؍اپریل ۲۰۱۹ء دوپہر تین بجے
۲۳؍اپریل ۲۰۱۹ء/ صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .  . . .   آج یہاں ڈپٹی اسپیکر ہ

،کانسٹی ٹیوشن کلب نئی دہلی میں مسلم تنظیموں کے ذمہ داران ،کرسچن رہ نما اور دیگر سماجی وسیاسی قائدین کی مشترکہ پریس کانفرنس منعقد ہوئی ۔ پریس کانفرنس میں مشترکہ طور سے سری لنکا کے چرچوں اور ہوٹلوں پر پہ درپہ وحشیانہ حملے کی سخت مذمت کی گئی اور دہشت گردوں کو خدا کا دشمن اور شیطانی طاقتوں کی علامت قرار دیا گیا ۔ سبھی شرکاء نے مشترکہ طور سے تیارہ کردہ اپنے پیغام میں کہا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ مذہبی مقامات پر بالخصوص مذہبی تہواروں کے موقع پر دہشت گردانہ حملے جیسا کہ ایسٹر کے موقع پر سری لنکا میں ہوا، ان کا مقصد مختلف عقائد اور قوموں کے افراد کے درمیان عداوت اور دوری پیدا کرنا ہے ، اس لیے اس بات کی ضرورت ہے کہ ہم اپنے عیسائی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہوں اور ان پر ڈھائے گئے غم اور مصیبت کے موقع پر ان کے ساتھ یک جہتی اور یگانگت کا اظہار کریں ۔
۔ اس موقع پر میڈیا سے روبرو ہوتے ہوئے مولانا محمود مدنی جنرل سکریٹری جمعیۃ علمائے ہند نے صاف لفظوں میں کہا کہ اگر مگر کے بغیر ہم اس وحشیانہ حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ اس موقع پر انھوں نے کہا ک ایک دوسرے پر سوال اٹھانے کے بجائے یہ موقع ایسا ہے جس میں ہم مشترکہ طور سے کہتے ہیں کہ متاثرین کو جن تکلیف اور دکھ کا سامنا ہیں ہم ان کے ساتھ غم میں شریک ہیں اور ہمیں ایک ساتھ بیٹھ کر ان کے دکھ کا مداوا کرنا چاہیے ۔ اس موقع پر کرسچن رہ نمافادر فیلکس،سکریٹری برائے انٹرفیتھ، فادر اے سی مائیکل ڈڈاکٹر ابراہم میتھیو این سی سی آئی وغیرہ نے جمعےۃ علماء ہند اور مسلم تنظیموں کی جانب سے ا ظہار یک جہتی کا شکریہ اداکیا ۔ پریس کانفرنس سے ڈاکٹر ظفر الاسلا م خاں، سابق جنرل سکریٹری آل انڈیا کرسچن کونسل ڈاکٹر جان دیال ، آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد ، اے سی مائیکل، جماعت اسلامی ہند کے نصرت علی ، شیعہ عالم مولانا محسن تقوی وغیرہ نے بھی خطاب کیا ۔
سبھی تنظیموں اور رسیاسی و سماجی رہ نماؤں نے اس موقع پر ایک مشترکہ بیان جاری ، جس کا متن حسب ذیل ہے :
سری لنکا کے چرچوں اور ہوٹلوں پر پہ درپہ وحشیانہ طور سے انجام دیے گئے بم دھماکوں نے دنیا بھر میں مہذب سماج کو گہرے دکھ اور صدمے میں ڈال دیا ہے۔ ہم سبھی امن پسندافراد بلاتفریق مذاہب اور اقوام اس ظالمانہ عمل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔ جو لوگ ان بم دھماکوں میں ملوث ہیں وہ انسانیت ، تہذیب اور خدا کے دشمن اور روئے زمین پر شیطانی طاقتوں کی علامت ہیں ۔ان کو کسی مذہب سے جوڑنا درحقیقت خود مذہب اور عقیدے کی توہین ہے ۔اس لیے اس بات کی ضرورت ہے کہ تمام عقائد سے وابستہ افراد متفقہ طور سے ایسے وحشی افراد اور گروہوں سے بیزاری کا اظہار کریں ۔یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم ایسے عناصر کو بے نقاب کریں اوران کو اپنے سماج سے باہر کریں :
اس موقع پر ہم یہ کہنا چاہتے ہیں کہ :
(۱) دہشت گردانہ اعمال اس وقت بھیانک شکل ا ختیا کرلیتے ہیں جب اسے کسی مذہب یا پاکیز ہ مشن سے وابستہ کرکے پیش کیا جائے ۔ اس کی وجہ سے عام شہریوں کے جان ومال کی بربادی کے علاوہ امن و امان تباہ ہو تا ہے۔اس لیے یہ تمام مذاہب کے رہ نماؤں کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے تمام اسباب و وسائل کا استعمال کرتے ہوئے سماج کو اس منحوس شیطانی عمل سے پاک کریں ۔
(۲) ہم یہ سمجھتے ہیں کہ مذہبی مقامات پر بالخصوص مذہبی تہواروں کے موقع پر دہشت گردانہ حملے جیسا کہ ایسٹر کے موقع پر سری لنکا میں ہوا، ان کا مقصد مختلف عقائد اور قوموں کے افراد کے درمیان عداوت اور دوری پیدا کرنا ہے ، اس لیے اس بات کی ضرورت ہے کہ ہم اپنے عیسائی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہوں اور ان پر ڈھائے گئے غم اور مصیبت کے موقع پر ان کے ساتھ یک جہتی اور یگانگت کا اظہار کریں ۔
(۳) ہم دنیا بھر کی حکومتوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ دہشت گرد جماعتوں کی کسی بھی کارروائی کو ناکام بنانے کے لیے موثر تدابیر اختیار کریں اورہمہ وقت باخبر رہنے اور تندہی کا ثبوت پیش کریں ۔
(۴) سری لنکا ہمارا قریب ترین پڑوسی ملک ہے ، اس صبر آزما سانحہ کے مدنظر ہم سب اپنی طرف سے متاثرین کو تعاون دینے کو تیار ہیں تا کہ وہ اپنی زندگی میں رو نما ہوئے انتہائی تکلیف دہ بحران سے بارآور ہو سکیں ، ہم مختلف عقائد کے رہ نماؤں پر مشتمل ایک اعلی سطحی وفد سری لنکا بھیجنے کا پروگرام بنارہے ہیں تا کہ وہ متاثرہ خاندانوں سے مل کر ہم سب کی جانب سے تعزیت پیش کرے اور ان کے ساتھ تعاون کے امکانات کا جائزہ لے ۔ہم یہ بھی امید کرتے ہے کہ سری لنکا سرکار پورے سانحہ کی مناسب انکوائری کرے گی اور مجرموں کو کیفر کردارتک پہنچائے گی۔
(۵) ہمیں پوری امید ہے کہ ہماری اس لڑائی میں میڈیا سے وابستہ آپ جیسے حضرات کے ساتھ دیگر تمام شعبہ ہائے حیات سے تعلق رکھنے والوں کا ساتھ اور بھر پور تعاون ملے گا۔ہم آخر میں اس عزم کا اظہار کرنا چاہتے ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف اور امن عالم کے حق میں ہماری یہ جدوجہد ان شاء اللہ جاری رہے گی ،ہم بلا امتیاز مذہب تمام امن پسند،انسانیت نواز افراد اور تنظیموں ؍پارٹیوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ امن اور انسانیت کو بچانے اور ترقی کے لیے آگے آئیں۔
پریس کانفرنس کے شرکاء کے اسمائے گرامی :
جناب نصرت علی صاحب ،سابق نائب امیر جماعت اسلامی ہند ،جناب ڈاکٹر ظفر الاسلام خاں صاحب ، چئیرمین اقلیتی کمیشن حکومت دہلی،فادر فیلکس،سکریٹری برائے انٹرفیتھ ،جناب ڈاکٹر جون دیال صاحب ، سابق جنرل سکریٹری آل انڈیا کرسچن کونسل ،فادر اے سی مائیکل ،ڈاکٹر ابراہم میتھیو این سی سی آئی ، نوید حامد صاحب ، صدر آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت ،جناب محمد احمد صاحب جماعت اسلامی ہند ،جناب کمال فاروقی صاحب ، رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ ،مولانا محسن تقوی صاحب، امام وخطیب شیعہ جامع مسجد دہلی ،جناب خالد سیفی صاحب ، سماجی کارکن مولانا محموداسعد مدنی،جنر ل سکریٹری جمعیۃ علماء ہند ، ،ندیم خاں تنظیم یونائٹیڈ اگینسٹ ہیٹ،