نئی دہلی ۔(پریس ریلیز)/ صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
۔سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) نے بی جے پی کے لوک سبھا انتخابات 2019کے انتخابی منشور کو فرقہ وارانہ منافرت کے ایجنڈوں کا ایک دستاویز قرار دیا ہے۔ اس ضمن میں ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے اپنے جاری کردہ اخباری اعلامیہ میں بی جے پی کی منشور میں جواہم ایجنڈے ہیں وہ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کا وعدہ،دفعہ 370کو منسوخ کرنے کا وعدہ ، (جس کے ذریعے جموں کشمیر کو خصوصی درجہ فراہم کیا گیا ہے )،یونیفارم سول کوڈ کا نفاذ، شہریت ترمیمی بل اور طلاق ثلاثہ بل کی منظوری وغیرہ شامل ہے۔ ایم کے فیضی نے بی جے پی کے انتخابی منشور پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ بی جے پی نے پانچ سال ہندوستان میں حکومت کرنے کے بعد بھی ایک سچی قوم پرست پارٹی بننا نہیں سیکھا ہے ۔ ہمارا ملک تنوع میں اتحاد پر یقین رکھتا ہے اوریہی ہمارے ملک کی اقدار کی شناخت ہے۔ بی جے پی کے انتخابی منشور میں جو فرقہ وارنہ منافرت کے ایجنڈے شامل ہیں وہ صرف کاپی پیسٹ کئے گئے ایجنڈے ہیں جن کو گزشتہ دہائیوں سے دہرا یا جارہا ہے۔ بی جے پی جب بھی اقتدار پرآتی ہے تو وہ معاشرے کو تقسیم کرنے اور اقلیتوں کو خوف کی حالت میں رکھنے میں خود کو مشغول رکھتی ہے۔ ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے اس بات کی طرف نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2014 اور 2019کے انتخابی منشور میں صرف یہی مماثلت ہے کہ دونوں صرف وعدوں کے پٹارے ہیں۔ اب سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ کیا نریندرمودی دو بارہ اقتدار میں آئے تو ان وعدوں کو پورا کرسکیں گے۔ کیا ایک سال میں کسانوں کی آمدنی دوگنا کرنے کا وعدہ پورا ہوجائے گا ؟۔ کیا سال 2020تک سب کو مکانات تعمیر کرکے دینے کا وعدہ پورا ہو جائے گا؟۔بی بی سی ہندی ذرائع کے مطابق سال 2014 میں بی جے پی کے انتخابی منشور میں جو 246وعدے کئے گئے تھے ۔ ان میں مودی نے صرف 117 وعدے پورے کئے ہیں۔ 190وعدوں کو جزوی طورپر پورا کیا ہے اور 39 وعدوں پر کچھ نہیں کیا ہے۔ ایم کے فیضی نے مزید کہا ہے کہ بی جے پی نے کانگریس کو "jobless growth" کے صورتحال پر خوب تنقید کیا تھا اور اس صورتحال کو بدلنے کا وعدہ کیا تھا ، لیکن اب صورتحال مزید خراب ہے ۔ NSSOکے ایک لیک رپورٹ کے مطابق اب بے روزگار ی چار دہائیوں میں سب سے زیادہ بتایا گیا ہے۔ جس سے بی جے پی کو چھپنے کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ بی جے پی کے منشور میں civilisational continuityکی جو بات کی گئی ہے دراصل وہ منو سمرتی کو دوبارہ قائم کرنے اور ملک کے آئین کو کمزور کرنے کی کوشش ہے۔ مجموعی طور پر بی جے پی کا منشور محض وعدوں کا پٹارہ ہے۔ جس سے بی جے پی کا اقتدار سے بے دخل ہونے کا اشارہ ملتا ہے۔