Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, May 26, 2019

اس بار منتخب 49 ممبران پارلیمنٹ ، ایم ایل اے بھی ہیں۔۔۔۔۔اب 14 ریاستوں میں ہون گے ضمنی انتخاب۔


*نئی دہلی 26مئی ( صداۓوقت)*
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
لوک سبھا انتخابات میں 49 ایم ایل اے، دو قانون ساز کونسل ممبر اور چار راجیہ سبھا ممبران پارلیمنٹ نے کامیابی حاصل کی ہے۔ اس سے آنے والے چند ماہ میں الیکشن کمیشن کو 16 ریاستوں میں ضمنی انتخاب کرانا پڑ سکتا ہے۔ اس فہرست میں اترپردیش سب سے اوپر ہے جہاں 11 ممبر اسمبلی رہنما بنے ہیں۔ بہار میں پانچ رکن اسمبلی اور دو قانون ساز کونسل ممبر رکن پارلیمان منتخب ہوئے ہیں۔کل 41 اسمبلی سیٹوں اور دو قانون ساز کونسل ممبر سیٹ کے لئے اگلے چھ ماہ کے اندر انتخابات ہوں گے کیونکہ نئے منتخب کردہ ممبران پارلیمنٹ کو استعفیٰ دینا ہوگا۔ اس میں اڑیسہ کی بھی دو اسمبلی سیٹیں شامل ہیں ۔اس درمیان مہاراشٹر کی چھ اسمبلی سیٹوں اور جھارکھنڈ کی دو اور ہریانہ کی ایک نشست پر ضمنی انتخابات نہیں ہوں گے کیونکہ وہاں پر اگلے چھ ماہ میں انتخابات ہونا ہے۔ ادھر ایس پی-بی ایس پی اتحاد کو یوپی میں آنے والے چھ ماہ میں ایک اور ٹیسٹ پاس کرنا ہوگا۔ ریاست میں کل 11 نشستوں گوودنگر، ٹندلا، لکھنو کینٹ، گنگوہ، بلیا، مانی پور، اگلاس، زید پور ، پرتاپ گڑھ، جلال پور اور رام پور میں ضمنی انتخابات ہوں گے۔ بتا دیں کہ تین نئے رہنما ریتا بہوگنا جوشی، ستیہ دیو پچوری اور ایس پی سنگھ یوپی کی موجودہ یوگی حکومت میں وزیر ہیں۔ بہار میں بھی پانچ اسمبلی اور دو قانون ساز کونسل نشستوں پر اگلے چھ ماہ میں انتخابات کرانے پڑیں گے. یہ پانچ سیٹیں ہیں-سمری بختیار پور، درودھا، بےلیر، ناتھ نگر اور کشن گنج۔نتیش حکومت کے تین وزیر راجیو رنجن سنگھ، دنیش چندر یادو (دونوں جے ڈی یو کے) اور پشوپتی کمار پارس لوک سبھا انتخابات جیت گئے ہیں. اب انہیں وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دینا ہوگا۔