Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, May 19, 2019

ایکزٹ پول: ایک بار پھر این ڈی اے حکومت بننے کے آثار!!


کانگریس کی حالت میں معمولی سدھار،
گجرات میں بی جے پی کا دبدبہ،
کیرل میں بایاں محاذ آگے،
بی جے پی اپنے دم پر اکثریت حاصل کرسکے گی یا نہیں تذبذب برقرا،
یوپی میں ایس پی بی ایس پی اتحاد بی جے پی پر بھاری ۔
نئی دہلی۔۔صدائے وقت ۱۹؍مئی:
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
لوک سبھا انتخابات کے تحت ساتویں اور آخری مرحلہ کی پولنگ اختتام پزیر ہو گئی ہے اور اس کے ساتھ ہی تقریباً ڈیڑھ مہینے سے چل رہے انتخابی عمل پر بھی روک لگ گئی۔ اکثریت کے لیے ۲۷۲ سیٹوں کی ضرورت ہوگی ۔ نتائج ۲۳ مئی کو آئیں گے لیکن اس سے قبل ایگزٹ پول کے ـذریعے کس کی حکومت بنے گی اس کا رجحان پیش کیا پیش جارہا ہے۔اکثر نیوز چینلس این ڈی اے کو دوبارہ اقتدار میں واپس لارہے ہیں۔ ٹائمز نائو کے ایکزٹ پول کے مطابق این ڈی اے کو ۵۴۲ میںسے ۳۰۶ سیٹیں مل سکتی ہیں جو اکثریت سے زیادہ ہے وہیں یوپی اے کو جھٹکا لگتا نظر آرہا ہے، یوپی اے کو ۱۳۲ سیٹیں مل سکتی ہیں، او رمہا گٹھ بندھن کو ۲۰ اور دیگر کے کھاتے میں ۸۴ سیٹیں جاتی نظر آرہی ہیں۔ سی ووٹر نے بھی ایکزٹ پول میں این ڈی اے کو اکثریت دکھائی ہے۔ سی ووٹر کے مطابق این ڈی اے کو ۲۸۷ ، یوپی اے کو ۱۲۸ مہا گٹھ بندھن کو ۴۰ اور دیگر کو ۸۷ سیٹیں مل سکتی ہیں۔ ’جن کی بات‘  ایکزٹ پول کے مطابق این ڈی اے کو ۳۰۵، یوپی اے کو ۱۲۴، مہاگٹھ بندھن کو ۲۶، اور دیگر کو ۸۷ سیٹیں مل سکتی ہیں۔این ڈی ٹی وی کے پول آف پولس کے مطابق این ڈی اے ۳۰۳، کانگریس ۱۲۶، اور دیگر کو ۱۱۳ سیٹیں مل سکتی ہیں۔ سدرشن نیوز نے این ڈی اے کو ۳۱۳، یو پی اے کو ۱۲۱ اور دیگر کو۱۰۹ سیٹیں دی ہیں۔ری پبلک  ٹی وی - سی ووٹر نے اپنے سروے میں این ڈی اے کو ۲۸۷نشستیں، یو پی اے کو۱۲۸ اور دیگر کو ۱۲۷سیٹیں ملنے کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔نیوز نیشن نے بی جے پی اور اتحادیوں کو ۲۸۲سے ۲۹۰ نشستیں، کانگریس اور  اتحادیوں کو ۱۱۸سے ۱۲۶ سیٹیں اور دیگر جماعتوں کو۱۳۰ سے ۱۳۸ تک سیٹیں  ملنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔وہیں انڈیا ٹوڈے ، مائی ایکسس ، آج تک اور اے بی پی  نیوز نے بھی این ڈی اے کو اکثریت دکھائی ہے۔ اترپردیش میں اے بی پی کے رجحان کے مطابق مغربی اتر پردیش میں اتحاد کو 27 میں سے 21 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ وہیں این ڈی اے کے کھاتہ میں صرف 6 سیٹیں جاتی ہوئی جاتی نظر آ رہی ہیں۔گزشتہ 2014 کے انتخابات میں مغربی اتر پردشی کی ان 27 سیٹوں میں سے بی جے پی کو 24 سیٹیں حاصل ہوئی تھیں، اس لحاظ سے بی جے پی کو بھاری نقصان ہوتا نظر آ رہا ہے۔ادھر خطہ اودھ میں بھی مودی میجک بری طرح فیل نظر آ رہا ہے۔ اس خطہ کی 23 سیٹوں میں سے بی جے پی کو محض 7 سیٹیں ملتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔ عظیم اتحاد کو یہاں سے 14 سیٹیں جبکہ کانگریس کو 2 سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔مغربی یو پی اور خطہ اودھ میں کل مجموعی طور پر 50 سیٹوں میں سے بی جے پی کو محض 13 سیٹیں ملنے کا مکان ہے، وہیں عظیم اتحاد کو ان 50 میں سے 35 سیٹوں پر جیت حاصل ہوتی نظر آ رہی ہے۔پول آف پولس کے مطابق پنجاب میں کانگریس کو ۹؍سیٹیں مل رہی ہیں، اور بی جے پی اکالی دل کو ۳ سیٹیں، وہیں مہاراشٹر میں بی جے پی شیوسینا اتحاد کو ۳۵ سیٹیں ملنے کا گمان ہے، کانگریس این سی پی اتحاد صرف ۱۲ پر سمٹ سکتی ہے، ہریانہ، دلی اور راجستھان میں بی جے پی آسانی سے جیت درج کراتی  نظر آرہی ہے، ہریانہ میں بی جے پی کو دس، کانگریس صفر، دیگر صفر، دہلی میں بی جے پی ۷، کانگریس صفر، عام آدمی پارٹی صفر، راجستھان میں بی جے پی اتحاد کو ۲۲ ، کانگریس ۳، اور دیگر صفر۔ آج تک ایکسس مائی انڈیا کے مطابق مدھیہ پردیش میں کانگریس کو ایک سے تین سیٹیں مل سکتی ہیں، اے بی پی کے مطابق بنگال میں بی جے پی کو ۱۶؍، کانگریس کو دو اور ممتا بنرجی کی ٹی ایم سی کو ۲۴ سیٹیں مل رہی ہیں۔ واضح رہے کہ اکثر ایگزٹ پول کے نتائج غلط بھی ہوسکتے ہیں، لیکن ۲۰۱۴ میں جو پیشین گوئی کی گئی تھی وہ درست ثابت ہوئی تھی۔ گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں زیادہ تر ایگزٹ پول میں دعوی کیا گیا تھا کہ این ڈی اے کانگریس کو اقتدار سے باہر 


کرنے میں کامیاب رہے گا۔ حالانکہ ایک ایجنسی کے علاوہ کسی نے بھی بی جے پی کی اتنی بڑی جیت کا دعوی نہیں کیا تھا۔ اس وقت ایگزٹ پول میں کانگریس کو تقریباً 100 سیٹیں ملنے کا دعوی کیا گیا تھا لیکن کانگریس کو 44 سیٹیں ہی حاصل ہو سکیں۔ وہیں بی جے پی نے امکانات سے بھی زیادہ 282 اور این ڈی اے نے 336 سیٹیں حاصل کر لیں۔