Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, May 24, 2019

لمبی ہے غم کی شام مگر شام ہی تو ہے۔!!

  
تحریر:.مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی .
(سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ ) / ,صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
*انتخابات کا نتیجہ ہمارے آپ کے سامنے ہے٬جو کچھ ہوا ھماری توقع٬امید اور چاھت کے خلاف ہوا٬لیکن یہ بات یاد رکھنی چاھیئےکہ بہت مرتبہ انسان کسی چیز کو ناگوار خیال کرتا ہےاوروہ اس کے لئے بہتر ہوتی ہےاور کسی چیز کو وہ پسند کرتاہے اوروہ اس کے لئے نقصاندہ ہوتی ہے٬قرآن کے الفاظ میں عسي أن تكرهوا شيئا وهو خير لكم وعسى ان تحبوا شيئا وهو شر لكم والله يعلم وانتم لاتعلمون  جوکچھ نتائج سامنے آئے ہیں اور گزرے ہوئےپانچ سالوں میں جو کچھ ہواہے اس کے پیش نظر مسلمانوں میں تشویش کا پیدا ہونا فطری بات ہے٬لیکن سخت سے سخت حالات میں بھی مسلمان پست ھمت نہیں ہوتا اس کے لئےکہ اس کا بھروسہ اپنی قوت بازو پر نہیں خداکی ذات پر ہوتا ہے٬اور سب سے بڑی طاقت ﷲ پاک کی طاقت ہے٬ساڑھے چودہ سوسال پہلے ھمارے آقاﷺسخت پریشانی اور بے سروسامانی کے عالم میں اپنے وطن مکہ مکرمہ سے باچشم نم نکلے تھے٬غار ثور میں پناہ لی تھی٬حالات بد سے بدتر تھے٬آپ کے سر کی قیمت سو سرخ اونٹ متعین کی گئی تھی٬یگانے بیگانے  اپنے پرائےسب دشمن بنے ہوئے تھےایسے وقت میں جب تلاش کرنے والوں کے قدم غار ثور تک پہونچ گئےتو آقاکریمﷺکے جانثارساتھی سیدنا ابوبکرصدیقؓ پکار اٹھے ﷲکے رسول !دشمن سر پر کھڑےہیں٬جھک کر بھی دیکھ لیں گے تو ھمیں  پالیں گے٬آقاکریمﷺنے جوجواب دیا وہ صرف آپ ہی دے سکتے تھے ٬لاتحزن ان ﷲ معنا غم نہ کر ﷲہمارے ساتھ ہے٬حدیث میں ہے کہ آقا نے فرمایا ما ظنك باثنين ﷲثالثهما ان دو کے بارے میں تیرا کیا خیال ہے جن کا تیسرا ﷲہے٬حضور ﷺکے عزم و حوصلہ اور ایمانی غیرت وحمیت کی خیرات جب امت میں تقسیم ہوئی تو کیسے باھمت اور جوانمرد انسان پیدا ہوئے٬بکریاں چرانے والوں کا ایک قبیلہ تھاجس نے پورے عالم اسلام کو متحد کرنے کا خواب دیکھا اور جب خلافت عثمانیہ کی بنیاد رکھنے والے ان بے سروسامان انسانوں سے کہا گیا کہ تمہارے پاس نہ تو اسلحہ  ہے٬نہ کسی طاقت کی پشت پناہی ھے نہ فوجی طاقت ! تم دشمنوں سے کس طرح جیت سکوگے ? تو ان کا ایمانی غیرت سے لبریزجواب تھا: ان كانت قوتنا لا تكفيهم  فايماننا يكفيهم  اگر ہماری طاقت ہمارے دشمنوں کے لئے ناکافی ہے تو ہمارا ایمان ان کے لئے بہت کافی ہے٬پھر جب کئی سو سال حکمرانی کرنے کےبعد خلافت عثمانیہ پر یہودی اور صیہونی طاقتوں کی سازش کے نتیجے میں زوال آیاتو خلافت عثمانیہ کے آخری خلیفہ سلطان عبدالحمید خان سے اسلام دشمن طاقتوں کے نمائندے نے کہا تھا بادشاہ سلامت ضد چھوڑ دیجئیے ھمارے مطالبات مان لیجیئےاب آپ اور آپ کی سلطنت کی حالت ایسی ہوچکی ہے جیسے بتیس دانتوں کے درمیان گھری ہوئی زبان کی ہوتی ہےتو اس پر مرد غیور نے کیسا دندان شکن جواب دیا تھا٬فرمایا:ہاں میں بھی جانتا ہوں کہ میں اور میری سلطنت دونوں خطرے میں ہیں اور ہماری حالت اس زبان کی طرح ہوگئی ہے جو بتیس دانتوں میں گھری ہوئی  ہوتی ہےمگر یادرکھنا بتیبس کے بتیس دانت گر جاتے ہیں زبان اپنی جگہ قائم رہتی ہے۔*
*یاد کرلیجئیے کہ مکتب میں تعلیم دینے والے ایک باغیرت مسلمان نے جس کا نام عمرمختار تھا جب اٹلی جیسی زبردست طاقت کے خلاف علم بغاوت بلند کیا٬اوراپنے وطن لیبیا کی حفاظت کے لئےمیدان میں آیا تو بیس سال تک اٹلی کو لیبیا کے صحراؤں میں شکست فاش دیتا رہا٬وہ باغیرت مسلمان کہا کرتا تھا: ان  يكسر المدفع سيفي فلن يكسر الباطل حقي  اٹلی والوں کی توپیں میری تلوار تو توڑ سکتی ہیں لیکن ان کا باطل میرے حق کو شکست نہیں دے سکتا٬ہمارے وطن عزیز کی تازہ ترین صورت حال کے پیش نظر ہمیں اپنے اندر حوصلہ پیدا کرنا ہوگا٬اپنے اندر عزم تازہ پیدا کرنا ہوگاکہ ہمیں اسی ملک میں رہنا ہے اپنے دین وایمان کے ساتھ٬توحید کی امانت کے ساتھ٬ملک کی حفاظت اور سالمیت کی کوششوں کے ساتھ٬سخت سے سخت ترین حالات میں بھی ہمیں امید کی شمع جلائے رکھنی ہے اور اس حقیقت کو ذھن میں رکھنا ہے کہ؂*
*دل  نا امید   تو  نہیں  ناکام  ہی تو  ہے*
*لمبی ہے غم کی شام مگرشام ہی تو ہے*
*مسلمانان ھند کو اپنا احتساب کرتے ہوئے٬اعمال صالحہ کے راستے پر آگے بڑھتے ہوئے٬صبر واستقامت کے ہتھیار سے لیس ہوکر ملک وملت کی تعمیر وترقی کے لئے آگے آنا چاہئیے اور خوف اور بزدلی کی ہر رمق کو دل سے نکال کر زبردست٬غالب٬اور طاقت وقوت کے مالک ﷲپر بھروسہ کرنا چاہئیے کہ وہی ظلمت شب کے پردوں کو چاک کرکے صبح روشن طلوع کرتا ہے اور جو چاھے  جب چاھےکرنے کی قدرت رکھتا ہے؂*
*نور کی یہ اک کرن ظلمات پہ بھاری ہوگی*
*رات  تمہاری  ہے تو کیا  صبح ہماری  ہوگی*
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭