Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, May 23, 2019

مودی کی اقتدار میں واپسی کے لئیے اپزیشن کی پارٹیاں ذمے دار۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ایس ڈی پی آئی۔


نئی دہلی۔ صدائے وقت۔(پریس ریلیز)۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے قومی صدر ایم کے فیضی نے جاری کردہ اخباری اعلامیہ میں عام انتخابات کے نتائج پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی کی قیادت والی اتحادی حکومت کی پانچ سالہ مایوس کن فسطائی حکومت کے باوجود ان کی اقتدار میں واپسی کیلئے اپوزیشن پارٹیاں ذمہ دار ہیں۔ اب یہ بھی واضح ہوگیا ہے کہ انتخابات کے بعد کس لئے اسٹرانگ روم سے ای وی ایم باہر نکالے گئے تھے۔ گزشتہ انتخابات کے دوران بھی واضح ثبوت سامنے آئے تھے کہ این ڈی اے، ای وی ایم سے چھیڑ چھاڑ کرکے اقتدار میں آئی تھی اس کے باوجود اپوزیشن پارٹیوں نے اس مرتبہ ای وی ایم میں اس طرح کی چھیڑ چھاڑ کو روکنے کیلئے الیکشن کمیشن پر خاطر خواہ دباؤ ڈالنے میں ناکام رہے۔ 

اپوزیشن پارٹیوں نے انتخابات کے اعلان کے بعد ہی کام شروع کیا اور بی جے پی مخالف پارٹیوں کو متحد کرکے ایک وسیع اتحاد قائم کرنے میں ناکام رہے۔ کل کے دن ہی یو پی اے نے ایک سیکولر جمہوری محاذ کیلئے دیگر پارٹیوں سے بات چیت شروع کیا۔ بدقسمتی سے گزشتہ کئی سالوں سے ان کے کام کرنے کا یہی طریقہ رہا ہے۔ نوٹ بندی سے جہاں تاجر وں، کسانوں اور مزدوروں کو شدید نقصان پہنچا وہیں نوٹ بندی بی جے پی کیلئے بڑے پیمانے پر کالا دھن کمانے کی ایک چال تھی۔نوٹ بندی کے خلاف اپوزیشن نے کہیں بھی متحدہ طور پر احتجاج نہیں کیا تھا اور یہی حال جی ایس ٹی کے نفاذ کے بعد بھی رہا۔ ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس وقت مسلمانوں کو گائے اور بیف کے نام پر قتل کیا جارہا تھا اس وقت اپوزیشن پارٹیاں خاموش تھیں۔ اپوزیشن پارٹیوں کو ڈر تھا کہ اگر وہ اس معاملے میں آواز اٹھائیں گے تو ہندو ووٹوں سے محروم ہوجائیں گے۔ ان مسائل پر ان کی خاموشی کی وجہ سے ہی انہیں یہ شرمناک شکست سے دوچار ہونا پڑا ہے۔ ایم کے فیضی نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بڑی شکست سے انڈین نیشنل کانگریس پارٹی کی آنکھیں کھل جائے گی۔اگرچہ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی جیسے رہنما واقعی میں بی جے پی کو شکست دینا چاہتے تھے لیکن کانگریس پارٹی کی بوسیدہ تنظیمی ڈھانچہ کی وجہ سے یہ ممکن نہیں ہوسکا۔ ہندوستانی معاشرے میں طاقتور اور تقسیم کی سیاست کرنے والی عناصر کے خلاف لڑنے اور انہیں شکست دینے کی روایت رہی ہے۔ پوری تاریخ میں فسطائیت اور فرقہ پرست کو شکست دینے والے لوگوں کی مثالیں موجود ہیں۔ ہندوستان کے عوام میں سنگھ پریوار کی فسطائیت کے خلاف لڑنے کی صلاحیت ہے۔ایم کے فیضی نے عوام سے اپیل کیا ہے کہ وہ اپنی طاقت کو پہچان کر فسطائیت کے خلاف لڑنے کیلئے آگے آئیں۔