Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, May 25, 2019

سفراء مدارس کا آنکھوں دیکھا حال۔!!!!

تحریر/ عبد المصطفیٰ اظہری/ صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
رمضان المبارک کا چاند نظر آتے ہی مدارس کے سفراء انکلیشور. احمدآباد. واپی پونہ. بھیونڈی. عروس البلاد ممبئی و دیگر بڑے شہروں کیطرف رخ کرتے ہیں تا کہ زکاۃ کی رقم وصول کر کے مدرسہ./دارالعلوم اور جامعہ کے تعلیمی و تعمیری میعار کو بلند کریں. ایسے افراد لائق مبارکباد ہیں.....

مگر اکثر سفراء کے غلط کارناموں سے آج علمائے کرام کو مشکوک نگاہوں سے دیکھا جا رہا ہے. سب کو ایک جیسا تصور کیا جا رہا ہے.

افسوس صد افسوس.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
. حالت قرارمیں اتنی سہو لتیں ہونے کے باوجود ہم نماز وروزہ کی پابندی نہیں کرتے. ہوٹلوں میں جا کر سرعام کھانے اور پینے میں ذرہ برابر بھی عار محسوس نہیں کرتے. جن مساجد و مدارس میں ان  کے رہنے کے لئے محبین انتظام و انصرام کرتے ہیں انہی لوگوں کے ساتھ بد خلقی سے پیش آتے ہیں. اوقات جماعت میں بھی چندے کی تلاش و جستجو میں حیران و سر گرداں نظر آتے ہیں. بہتر تو یہ ہے کہ جیسے ہی،،اللہ اکبر ،،اللہ اکبر.. کی صدا بلند ہو فورآ روداد و رسید کو سمیٹیں اور قریبی مسجد میں نماز باجماعت ادا کرنے کی کوشش کریں اور ساتھ ہی تقسیم کرنے والے کوبھی نماز کی دعوت دیں.
سفراء کی حالت پر کلیجہ منہ کو آتا ہے کہ یا اللہ یہ وہی علماء کرام ہیں جو دین کے رہبر اور رہنما ہیں جو اسٹیجوں پہ بیٹھ کر عوام الناس کو مسائل سمجھاتے ہیں اور نہ عمل کرنے والوں کو ڈانٹتے اور سمجھاتے ہیں مگر خود عمل نہیں .

ابھی 27مئ کو پونہ کدل واڑی کی ایک جامعہ مسجد،، مدینہ مسجد،، میں پہلی بار ٹھہرنے کا اتفاق ہوا نماز تراویح ختم ہونے کے بعد سفراء نے مسجد کے دوسرے فلور پر جانے کا ارادہ کیا تو پتا چلا کہ گیٹ پر تالا لگا  ہوا ہےتھوڑی دیر بعد سفراء اور مسجد کے صدر وسکریڑی کے ما بین بآواز بلند بحث وتكرار ہونے لگی. صدر وسکریڑی سے میں نے نرم لہجے میں کہا کہ آپ سفرا کو کیوں پریشان کر رہے ہیں؟ ان کو مسجد میں کیوں آرام نہیں کرنے دیتے؟ یہ مہمان رسول ہیں انکو پریشان نہ کریں. صدر وسکریڑی نے کہا کہ،، حضرت ہم لوگوں کی خوش قسمتی ہے کہ علماء کرام رمضان المبارک میں تشریف لاتے ہیں انکی جوتیاں ہمارے سروں کے لئے تاج ہے ہمیں انکی خدمت کر کے کافی خوشی ہوتی ہے.لیکن! حضرت ان میں سے اکثر کےکارنامے بہت غلط ہیں عشاء کی نماز میں چھت پر طوفان بد تمیزی مچا تے ہیں( مثلاً کودنا. شور مچانا. فلم دیکھنا)پان، تمباکو اور مسالہ وغیرہ کھا کر در دیوار پر تھوکتے ہیں. مولانا حد تو یہ ہے کہ اتنی تعداد(  تقریباً 80)میں ہونے کے باوجود نماز فجر میں صرف 7لوگ موجود تھے باقی خواب خرگوش کے مزے لے رہے تھے. یہ سن کر میری حیرتوں کی انتہا نہ رہی. اسی حیر ت و استعجاب  کے عالم میں تالا کھولالیکن نماز فجر میں ایک درد ناک منظر نگاہوں کے سامنے رونما ہوا کہ 90 پرسنٹ سفراء سوئے پڑے ہیں کچھ لوگوں کو بیدار کیا گیا تو بد تمیز ی پر اتر آئے مجبوراً خاموشی اختیار کرنی پڑی. اگلا منظر دیکھ کر دل کر رہا تھا کہ زمیں پھٹ جائے اور اسمیں ہم سما جائیں وہ علماء جو دین کے داعی ہیں جو دین کے مبلغ ہیں آج ان ہی کو نماز کے لئے مسجد کے ممبرواراکین جگا رہے ہیں اور جانوروں کیطرح ہانک کر مسجد تک پہونچا رہے ہیں اور کہ رہے ہیں کہ اگر آپ لوگوں نے نماز کی پابندی نہ کی تو مسجد میں  آپ لوگوں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے. افسوس صد افسوس....

آج ہم نے اپنے آپ کو اسطرح ذلیل و رسوا کیا ہے کہ عوام اب ہم سے نفرت کرنے لگی ہے. جنکو نماز وروزہ کے لیئے ہم بیدار کرتے تھے آج وہ ہمکو بیدار کرتے ہیں.
بات صرف اسی مسجد کی نہیں مدینہ مسجد کدل واڑی پونہ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ مسجد میں آرام کرنے والے سفرا ءاذان کی آوازسے مسجد سے ایسے نکل کر بھاگتے ہیں جیسے شیاطین اذان کی آواز سے بھاگتے ہیں. یہ سب باتیں کوئی لفاظی نہیں اس کی تازہ مثال دار العلوم امجدیہ بھیونڈی کے c c camre میں شاید موجود ہو فجر کی نماز ہو رہی ہے مگر 90پرسنٹ سفراء سوئے پڑے ہیں. اسی پر بس  نہیں بلکہ آرام سے؛ 10بجے سو کر اٹھتے ہیں اور منجن برش سے فارغ ہو کر آرام سے ناشتہ کر کے تب چندہ کے لئے نکلتے ہیں وہ بھی کچھ لوگ شاہراہوں پر پان اور گٹکھے کا مزہ لیتے ہوئے..
اخیر میں اپنے سفراء کی خدمت میں نہایت ہی مؤدبانہ انداز میں عریضہ پیش کرتا ہوں کہ خدا را علماء کی بے عزتی نہ کراؤآپ اپنی عزت کو نیلام نہ کرو اپنے آپ کو پہچاننے کی کوشش کروکہ ہم کون ہیں اور ہمارا کردار کیسا ہے. نہیں ایک دن ایسا آئے گا کہ سارے علماء کرام کو برا کہا جائے گا اور جو کچھ ابھی باقی ہے وہ بھی چلا جائے گا..
غالب مجھے اس تلخ نوائ سے رکھیو معاف... آج میرے دل میں درد کچھ سوا معلوم ہوتا ہے
_______________________
گنہگار عبدالمصطفیٰ ازہری
صدرالمدرسين جامعہ حنفیہ رضویہ
اٹوا بازار شعیب الاولیاء نگر ڈومریا گنج روڈ اٹوا بازار
ضلع سدھارتھ نگر یو پی انڈیا