جون پور۔۔۔اتر پردیش۔ (صداٸے وقت نیوز)۔
=========================
گورابادشاہ پور تھانہ حلقہ کے خلسہاں گاؤں میں پیر کے روز قبرستان میں لاش دفن کرنے کو لیکر دو فریق میں تنازعہ ہو گیا۔معاملے کی اطلاع ملتے ہی پہنچی پولیس نے فوراً اطلاع ایس ڈی ایم صدر کو دی جس پر ایس ڈی ایم کی جانب سے فوری طور پر ریونیو اہلکاروں کو بھیج کر قبرستان کی پیمائش کرائی۔سینکڑوں لوگوں کی موجودگی کے دوران پیمائش میں زمین قبرستان کی نکلنے پر رضامندی سے تدفین عمل میں آئی۔
اطلاع کے مطابق مذکورہ گاؤں رہائشی منا لال نٹ کی بیٹی کی گزشتہ کافی دنوں سے طبیعت خراب چل رہی تھی۔علاج کے دوران گزشتہ شب اس کی موت ہو نے کے بعد لواحقین گاؤں کی آبائی قبرستان پر کھڈا کرنے لگے جس پر پڑوس کے دیارام اور لالتا یادو نے یہ کہتے ہوئے کھڈہ کرنے سے روک دیا کہ زمین ان کی ہے۔اسی بات کو لیکر دونوں فریق میں تنازعہ ہونے لگا اورکشیدگی پھیل گئی۔مقامی لوگوں کی اطلاع پر پہنچی پولیس نے معاملے کی اطلاع ایس ڈی ایم صدر ستیندر کو دی جس پر انھوں نے ریونیو اہلکاروں کو موقع پر بھیج کر قبرستان کی زمین کی پیمائش کرائی۔دونوں فریق کی موجودگی میں پیمائش میں قبر کی جگہ قبرستان کی زمین کی نکلی جس پر گاؤں پردھان کی موجودگی میں رضامندی سے تدفین ہوئی۔اس دوران کثیر تعداد میں پولیس فورس تعینات رہی۔
=========================
گورابادشاہ پور تھانہ حلقہ کے خلسہاں گاؤں میں پیر کے روز قبرستان میں لاش دفن کرنے کو لیکر دو فریق میں تنازعہ ہو گیا۔معاملے کی اطلاع ملتے ہی پہنچی پولیس نے فوراً اطلاع ایس ڈی ایم صدر کو دی جس پر ایس ڈی ایم کی جانب سے فوری طور پر ریونیو اہلکاروں کو بھیج کر قبرستان کی پیمائش کرائی۔سینکڑوں لوگوں کی موجودگی کے دوران پیمائش میں زمین قبرستان کی نکلنے پر رضامندی سے تدفین عمل میں آئی۔
اطلاع کے مطابق مذکورہ گاؤں رہائشی منا لال نٹ کی بیٹی کی گزشتہ کافی دنوں سے طبیعت خراب چل رہی تھی۔علاج کے دوران گزشتہ شب اس کی موت ہو نے کے بعد لواحقین گاؤں کی آبائی قبرستان پر کھڈا کرنے لگے جس پر پڑوس کے دیارام اور لالتا یادو نے یہ کہتے ہوئے کھڈہ کرنے سے روک دیا کہ زمین ان کی ہے۔اسی بات کو لیکر دونوں فریق میں تنازعہ ہونے لگا اورکشیدگی پھیل گئی۔مقامی لوگوں کی اطلاع پر پہنچی پولیس نے معاملے کی اطلاع ایس ڈی ایم صدر ستیندر کو دی جس پر انھوں نے ریونیو اہلکاروں کو موقع پر بھیج کر قبرستان کی زمین کی پیمائش کرائی۔دونوں فریق کی موجودگی میں پیمائش میں قبر کی جگہ قبرستان کی زمین کی نکلی جس پر گاؤں پردھان کی موجودگی میں رضامندی سے تدفین ہوئی۔اس دوران کثیر تعداد میں پولیس فورس تعینات رہی۔