Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, August 24, 2019

راہل گاندھی سمیت دیگر حزب مخالف کو سرینگر اٸیر پورٹ سے بزور طاقت واپس بھیجا گیا۔

نٸی دہلی۔۔۔صداٸے وقت/ذراٸع۔۔۔۔۔24 اگست 2019.
=========================
کانگریس کے سینیٸر رہنما غلام نبی آزاد
اور آنند شرما کیساتھ سابق کانگریسی صدر راہل گاندھی و دیگر حزب مخالف کے رہنماوں کو آج سرینگر ایٸر پورٹ پر ہی روک لیا گیا۔۔۔ان لوگوں کو باہر نہیں نکلنے دیا گیا۔ایٸر پورٹ کے اندر حزب اختلاف کے رہنماوں اور پولیس فورس کیساتھ تلخ کلامی بھی ہوٸی جبکہ ایٸر پورٹ کے باہر ان لوگوں کے استقبال کے لٸیے آٸے عوام نے جم کر نعرے بازی کی اور حکومت مخالف نعرے لگاٸے ۔ان لوگوں سے پولیس کےساتھ معمولی جھڑپ کی بھی اطلاع ہے۔
11 افراد پر مشتمل مختلف سیاسی جاعتوں کا  یہ وفد کشمیر کے حالات کا جاٸزہ لینے جب سرینگر پہنچا تو اٸیر پورٹ پر ہی ان لوگوں کو روک دیا گیا اور واس دہلی بھیج دیا گیا۔۔وفد میں کانگریس کے علاوہ سی پی آٸ۔۔۔سی پی ایم۔راشثریہ جنتا دل ۔۔ترنمول کانگریس
جماعتیں شامل تھیں۔

سرکاری ذراٸع کے مطابق ان سیاسی لیڈروں کے پہنچنے سے ماحول میں مزید کشیدگی پھیلنے اور نقص امن کا خطرہ ہے۔جبکہ حزب اختلاف کا کہنا ہے کہ ہم سیاسی طور پر ذمے دار لوگ ہیں اور جب سرکار کے مطابق کشمیر کے حالات پر امن ہیں تو پھر سیاسی لوگوں کو جانے سے کیوں منع کیا جاتا ہے۔
آپ کو یاد دلا دیں کہ راہل گاندھی کے اس بیان پر کہ جمو کشمیر کے حالات اچھے نہیں ہیں لوگ مر رہے ہیں تو ریاستی گورنر نے انھیں دعوت دی تھی کہ وہ خود آکر دیکھیں اور کہیں توچارٹر پلین بھیج دوں۔۔۔۔اب گورنر نے دوسری بہانے بازی شروع کری۔

کشمیر میں اس وقت سیاسی افراد کے داخلے پر قطعی پابندی ہے اور ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ و محبوبہ مفتی سمیت تقریباً 400 سیاسی شخصیات نظر بند ہیں۔