Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, September 13, 2019

دہلی:فضائی آلودگی پرقابوپانے کے لیے 4 سے15 نومبر تک طاق۔جفت اسکیم کاہوگا نفاذ.!!!

نٸی دہلی /١٣ ستمبر ٢٠١٩۔۔۔صداٸے وقت /ذراٸع۔
=============================
دہلی حکومت نے دارالحکومت میں آلودگی بڑھنے کے خدشے کو توجہ میں رکھتے ہوئے 4 سے 15نومبر تک گاڑیوں کےلئے طاق -جفت اسکیم پھرسے نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے جمعہ کو پریس کانفرنس میں اس کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ نومبر کے مہینے میں دہلی کے آس پاس کی ریاستوں میں عام طورپرپرالی جلائی جاتی ہے جس کی وجہ سے دارالحکومت میں آلودگی بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے۔آلودگی بڑھنے کے خدشہ کو ذہن میں رکھتے ہوئے 4 سے 15 نومبرتک گاڑیوں کے لئے طاق -جفت اسکیم پھر سے نافذ کی جائےگی۔

واضح رہے کہ پنجاب سمیت شمالی ہندوستان کی کچھ ریاستوں میں دھان کی فصل کے بعد اس کی پرالي کو جلانے کی وجہ سے دارالحکومت میں گزشتہ تین چار برسوں سے آلودگی کافی بڑھ جاتی ہے۔اروند کیجریوال نے کہا کہ حکومت آلودگی کو کنٹرول کرنے کے لئے مرکزاورپنجاب حکومت کے ساتھ اپنی سطح پر کام کر رہی ہے۔
اروند کیجریوال نے کہا کہ گزشتہ تجربات کو ذہن میں رکھ کردہلی حکومت ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر نہیں بیٹھ سکتی ،اس لئے طاق-جفت اسکیم کونومبرمیں نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔وزیراعلیٰ نے حال ہی میں بتایا تھا کہ دارالحکومت میں آلودگی میں 25 فیصد تک کی کمی آئی ہے اور حکومت مسلسل کوشش کررہی ہے کہ آلودگی کو مزید کم کیا جائے۔
دہلی میں ٹریفک کا منظر۔(تصویر:نیوز18)۔
طاق -جفت اسکیم کے تحت جن چارپهيا گاڑیوں کے رجسٹریشن کی آخری نمبرجفت یعنی 2، 4، 6، 8 اور10 ہوں گےانہیں 4، 6، 8، 10، 12 اور 14 نومبر کو سڑکوں پراترنے کی اجازت ہوگی۔ اسی طرح ایک، 3، 5، 7 اور9 نمبر ہوں گے تو انہیں طاق تاریخوں5، 7، 9، 11 اور 13 کو سڑک پر گاڑی چلانے کی اجازت ہوگی۔ یہ فیصلہ سنیچر اور اتوار کو نافذ نہیں ہو گا۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس اسکیم کو نافذ کرنےکےلئے حکومت نے عوام سے مشورے مانگے تھے اورماہرین کے ساتھ غور و خوض بھی کیا تھا۔اروند کیجریوال نے کہا کہ دیوالی کے موقع پر پٹاخے جلانے کی وجہ سے ہوا میں آلودگی بہت زیادہ ہوجاتی ہے۔سپریم کورٹ نے بھی رات دس بجے کے بعد پٹاخے چھوڑنے پرپابندی عائد کی ہوئی ہے۔دہلی کے عوام سے اپیل ہے کہ وہ آلودگی کو قابو کرنے کےلئے اپنا تعاون دیں۔آلودگی سے متعلق شکایتوں کے حل کےلئے وار روم بنایا جائےگا اور ماحولیات مارشل بھی تعینات کئےجائیں گے۔ہر وارڈ میں دو مارشل تعینات ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو تقریباً 1200ای میل ملےتھے۔کئی ماہرین سے غوروخوض کرنے کے بعد حکومت نے آلودگی کو قابو کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔دہلی حکومت اگلے مہینے سے لوگوں کو مفت میں این .95ماسک مہیاکرانا شروع کرےگی۔واضح رہے کہ دہلی میں آلودگی بڑھ جانے پر گزشتہ برسوں میں بھی طاق-جفت اسکیم کو نافذ کیاگیاتھا۔
دہلی میں ٹریفک کا منظر۔(تصویر:نیوز18)۔
یکم ستمبر سے موٹرگاڑی قانون میں ترمیم کے بعد ٹریفک ضابطوں کی خلاف ورزی کرنے پر بڑی رقم کے جرمانے پر مسٹر کیجریوال نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ ضابطوں میں اصلاح کی جائے۔اروند کیجریوال نے کہا کہ جب یہ نیا قانون نافذ ہوا ہے،دارالحکومت میں ٹریفک نظام میں کافی بہتری نظر آرہی ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ نئے موٹرگاڑی قانون کے نافذ ہونےسے اگر کسی التزام کی وجہ سے لوگوں کو زیادہ دقتیں آئیں گی تو حکومت کو یہ اختیار ہے کہ وہ جرمانے کی رقم کو کم کرسکتی ہے۔ضرورت پڑنے پر حکومت اس سلسلے میں یقینی طورپر قدم اٹھائےگی۔
اروند کیجریوال نے کہاکہ دھول سے ہونے والی آلودگی کو کنٹرول کرنے کےلئے حکومت ایسے مقامات پر جہاں اس کا مسئلہ زیادہ ہے،وہاں پانی کا چھڑکاؤ کرائے گی۔انہوں نے کہا،’’دہلی میں ایسے 12مقامات کی شناخت کی گئی ہے جہاں آلودگی زیادہ ہے،ان جگہوں پرآلودگی کو روکنے کےلئے الگ سے منصوبہ بنایا جائےگا۔دہلی کے تینوں کارپوریشنوں کے ساتھ مل کر مشینوں سے صفائی بھی کرائی جائےگی۔‘‘
دارالحکومت میں پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم میں بہتری پراروند کیجریوال نے کہا،’’اگلے 8سے 10 مہینے تک دارالحکومت میں 4 ہزار بسیں آجائیں گی۔ بس ایگری گیٹر پالیسی کا جلد ہی اعلان کیاجائےگا جس سے کہ لوگ اپنی گاڑی کے بجائے لگزری بسوں میں سفر کریں۔ بسوں کے روٹ کو معقول بنانے پر بھی حکومت کام کررہی ہے جس میں2 سے 3 سال لگیں گے۔