Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, September 18, 2019

حافظ نور الحسن۔۔۔۔امام منارہ مسجد سراٸمیر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کچھ یادیں۔کچھ باتیں۔

از /محمد اکرم خان قاسمی خطیب مسجد عمر بن خطاب شاہ گنج جون پور /صداٸے وقت۔
=============================
آج صبح امام صاحب منارہ مسجد سرائے میر کے انتقال کی افسوس ناک خبر ملی؛
تقریباً ۱۹۹۸ کی بات ہے مینارہ مسجد سرائے میر کے امام حافظ نور الحسن صاحب سے میری ملاقات ہو ئی تھی یہ میری امام صاحب سے پہلی ملاقات تھی؛ اسکے بعد جب بھی سرائے میر جانا ہوا
حافظ صاحب سے بلا ملے واپسی ناممکن سی ہوگئی حافظ صاحب  کا والہانہ انداز سے  ملنا محبت سے پیش آنا انکی ضیافت  اور  ملنسار طبیعت نے ہمیں ان کا گرویدہ بنا دیا
امام صاحب کا آبائی تعلق بہار کے ضلع سیوان سے تھا لیکن عرصہ دراز سے سرائے  میر ہی 
قیام تھا 
مولانا اکرم خان قاسمی

تقریباً تیس سال سے مینارہ مسجد میں بلامعاوضہ پنج وقتہ نماز کی امامت کے فرائض انجام دے رہے تھے؛
مسجد سے متصل ہی امام صاحب کی ایک چھوٹی سی دکان تھی جس کو امام صاحب نے ۱۹۹۳ میں کھولا تھا دکان پر دینی کتابیں عطر وغیرہ بیچتے
تھے جس پر اب
انکے بڑے لڑکے حافظ ابوطلحہ بیٹھتے ہیں جب سے ابو طلحہ نے دکان کی ذمہ داریاں سنبھالی ہیں  ماشاءاللہ دکان ترقی کی طرف گامزن ہے؛ اللہ نے خوب برکت دی ابھی کچھ دن پہلے امام صاحب نے اپنا ذاتی مکان " نیو شرواں"  میں تعمیر کروایا تھا اس وقت اسی مکان میں قیام پزیر تھے ؛ منارہ مسجد میں ہر سال اعتکاف بھی کرتے تھے   مفتی اشفاق احمد  صاحب اور مولانا شاہد صاحب بھی منارہ مسجد میں سالہا سال سے اعتکاف کرتے ہیں
گزشتہ  رمضان میں ایک روز ان اکابرکے ساتھ افطار کا موقع ملا خوب لطف ملا
امام صاحب کا جماعت تبلیغ سے بھی خاص تعلق تھا سالانہ چالیس دن اور کبھی کبھی کبھی چار مہینے کی جماعت میں جاتے تھے
ادھر چند دنوں سے پتھری کی شکایت تھی آپریشن کیلئے پھول پو کے ایک اسپتال میں داخل ہوئے لیکن ہائی بلڈ پریشر  کی وجہ سے آپریشن نہ ہو سکا طبیعت سنبھل نہیں سکی مشورہ سے دہلی کے ایک ہاسپٹل میں ایڈمٹ کیا گیا لیکن
مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی
آخر وقت رخصت آپہنچا رات میں تین بجے انتقال ہوگیا " اناللہ واناالیہ راجعون "
افسوس ہم کو میر سے صحبت نہیں رہی
نماز جنازہ انشاء اللہ آج نماز عشا کے بیت العلوم سرائے میر میں ادا کی جائے گی اور اسی سے متصل قبرستان میں تدفین ہوگی
اللہ تعلیٰ امام صاحب کو جنت الفردوس میں جگہ دے اور متعلقین کو صبر جمیل عطا فرمائے