Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, September 3, 2019

این آر سی سے خارج افراد کی قانونی مدد کرنے کی جماعت اسلامی کا اعلان

نئی دہلی-3 ستمبر/صداٸے وقت/ بشکریہ  اردو لیکس ۔
=========================
جماعت اسلامی ہند نے اعلان کیا ہے کہ جماعت ان لوگوں کو مفت قانونی امداد فراہم کرے گی جو آسام میں این آر سی کی قطعی فہرست سے خارج ہوگئے ہیں۔ جماعت اسلامی نے این آر سی کو دوسری ریاستوں تک وسعت دینے کی بھی مخالفت کی۔  

 جماعت اسلامی ہند کے نائب صدر – ایس امین الحسن نے دہلی کے صدر دفتر میں جماعت کی ماہانہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ”جماعت اس واقعہ پر شدید تشویش کا اظہار کرتی ہے کہ تقریبا 20 لاکھ افراد کو این آر سی کی قطعی فہرست سے خارج کردیا گیا ہے۔ ہم محسوس کرتے ہیں کہ بہت سے لوگ دستاویزات میں معمولی غلطیاں ہونے کی وجہ سے اس فہرست میں جگہ نہیں بناسکے ہیں۔ جماعت ان کے مذہب ، ذات پات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے این آر سی سے خارج افراد کو مفت قانونی امداد پیش کرے گی۔ ہم این آر سی کے عمل کو ملک کے دیگر حصوں تک وسعت دینے کی مخالفت کرتے ہیں۔ حکومت کو عوام کی فلاح و بہبود اور ترقیاتی منصوبوں پر توجہ دینی چاہئے۔   این آر سی سے متعلق سوالات کے جوابات دیتے ہوئے ، جے آئی ایچ سکریٹری برائے کمیونٹی افیئرز – ملک معتصم خان نے کہاکہ ” ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ  ان لوگوں کو تحریری طور پر خارج کرنے کی وجوہات فراہم کی جائیں جو اس آخری فہرست میں اپنے نام نہیں ڈھونڈ سکے۔ ہم یہ بھی توقع کرتے ہیں کہ حکومت ان تقریبا 20 لاکھ شہریوں کو “بے ریاست” کے طور پر نہیں دے گی کیونکہ یہ عالمی برادری میں ہندوستان کے امیج کے لئے بہت نقصان دہ ہوگا۔ خارج شدہ افراد کو لازمی دستاویزات جمع کروا کر اپیل اور دوبارہ درخواست دینا ہوگی۔ ان کے پاس  ٹربیونل کے سامنے اپیل کرنے کے لئے 120 دن باقی ہیں اور اگر وہ ٹریبونل کے فیصلے سے مطمئن نہیں ہیں تو پھر وہ گوہاٹی ہائی کورٹ اور یہاں تک کہ سپریم کورٹ میں جاسکتے ہیں۔ ہم ہندوستان کے تمام انصاف پسند لوگوں سے بھی آسام کے عوام کی مدد کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔