Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, September 28, 2019

مسلسل بارش کیوجہ سے ضلعے کی ندیوں میں سیلاب کا خطرہ۔۔۔۔گومتی کی آبی سطح میں اضافہ۔۔۔لوگ نقل مکانی پر مجبور

جون پور۔۔۔۔اتر پردیش۔ (نماٸندہ)۔
=============================
گزشتہ تین روز سے مسلسل ہو رہی بارش کی وجہ سے جہاں عام زندگی مکمل طور پر درہم برہم ہوچکی ہے، وہیں ہر طرف پانی کی جمع ہونے کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ مسلسل بارش کی وجہ سے ضلع کی گومتی، سئی، پیلی، بسوہی، ورونا دریا کی آبی سطح میں تیزی سے اضافہ ہو گیا جس سے ساحلی گاؤں میں پانی پہنچ گیا اور لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ اگرچہ تمام ندیوں کا پانی ساحلی گاؤں میں داخل ہوچکا ہے لیکن گومتی ندی سے سب کو زیادہ خطرہ ہے، کیونکہ یہ دریا شہر کے وسط سے ہو کر گزرتی ہے اور ساحل کے دونوں اطراف میں شہر کی بڑی آبادی آباد ہے
دریاٸے گومتی جونپور
۔
واضع ہو کہ جمعرات کے روز سے مسلسل ہو رہی بارش سے گومتی ندی کا آبی سطح 14 فٹ ہوا۔ جمعہ کے روز اس میں اضافہ ہوا اور دریا17 فٹ پر پہنچ گئی۔ہفتہ کے روزآبی سطح میں اضافہ ہوتے ہوئے ساڑھے 19 فٹ پہنچ گئی جس سے دریا کے کنارے بسنے والے کنبوں پرپریشانی آگئی اور لوگ خطرہ دیکھ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو گئے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر اسی طرح دریائے گومتی کی آبی سطح میں اضافہ ہوا تو صورتحال مزید خوفناک ہوجائے گی۔ بتاتے ہیں کہ سن 1950 میں جون پور میں بہت بڑا سیلاب آیا تھا جس میں پورا شہر زیرآب ہوگیا تھا۔ اس کے بعد 1970 اور 1980 کے سیلاب بھی تباہی کا سبب بنا تھا۔ جس کے بعد 1985 میں آنے والے سیلاب کے بعد ابھی سیلاب جیسی صورتحال نہیں تھی۔ اس بار جاری بارش کی وجہ سے گومتی اور دیگر دریاؤں کی بڑھتی ہوئی سطح نے انتظامیہ اور عام اور خاص لوگوں کو فکر کرنے پر مجبور کردیا ہے۔
اسی ترتیب میں سکرارامیں ایک طویل عرصے کے بعد اتنی بارشوں کی وجہ سے آبی سطح اتنی زیادہ ہو گئی کہ دریائے سی کا پانی برگودر پل پرپہنچ گیا۔ ندی کے آس پاس کے لوگ پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ کی وجہ سے خوفزدہ ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر اگلے چند گھنٹوں تک بارش ہوئی تو آہستہ آہستہ گائے گھاٹ، وشون پور، ستل پور سمیت دیگر گاؤں میں پانی بھر جائے گا۔ دریا کے کنارے رہنے والے بابا یادو کا کہنا ہے کہ اس طرح کی بارش پہلے ہوتی تھی لیکن 15 سال بعد ہوئی اس طرح کی بارش نے لوگوں کے چہروں پر سکن لادیا ہے اور سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ مقامی پرمود موریہ نے بتایا کہ اگر بارس کا سلسلہ اسی طرح جاری رہا تو دھان کی فصل تباہ ہو جائے گی۔