Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, September 24, 2019

اب جمیعت اہلحدیث کی طرف سے مودی سرکار کی تاٸید!!!

#ڈر_سب_کو_لگتاہے__گلا_سب_کا_سُوکھتاہے
۔از/سمیع اللہ خان/صداٸے وقت۔
=============================
اس وقت ہندوتوا نظریے کی حامل بھاجپا سرکار کے اقتدار پر چوطرفہ مر مٹنے کا دور دورہ ہے، ستر سالوں سے کانگریسی اقتدار کی طاقت کا سہارا لینے والے پچھلے کئی سالوں سے اقتدار کے فوائد سے محروم ہیں چنانچہ بھاجپا کے پہلے ۵ سالہ دور میں تو انہوں نے بدقت تمام صبر کیا اس امید پر کہ شاید ۵ سال بعد ہندوتوائی سرکار واپس نا آئے، لیکن یہ امید بر نہ آئی، اور سیاسی طورپر ہمیشہ سے دوسروں کی بیساکھی کا سہارا لینے والے، سیاسی یتیمی اور غلامی کی زندگی گزارنے والوں کے لیے ہتھیار ڈالنے کے سوا کوئی 
چارہ نہیں رہا__
انہی میں ایک بڑا نام مسلمانوں کے مذہبی اہلحدیث/سلفی دھڑے کے ملّی قائد مولانا اصغر علی سلفی کا شامل ہوا ہے، انہوں نے کشمیریوں کو آرٹیکل 370 سے محروم کیے جانے پر بھاجپا حکومت کی تائید کردی ہے، نیز این آر سی پر بھی حکومت ہند کی تائید کا اعلان  مرکزي جمعیتِ اہلحدیث کی طرف سے کردیا ہے، ان کا یہ موقف، Muslim Mirror, Siasat. co اور Daily Hunt کے ذریعے میڈیا میں آچکے ہیں_
ہندوستان میں ملّی اسٹرکچر کی یہ صورتحال ہر اس شخص کے لیے تازیانه عبرت ہے جسے اللّٰہ نے قرآن و سنت کی فہم اور عقل سلیم سے نوازا ہو، چمکتی دمکتی صورتوں اور چکاچوند کردینے والے تقدس مآب ظاہر پر ہی اپنا سب کچھ فنا کرکے آنکھیں موند لینا یقینًا ایک المناک تباہی کی طرف کوچ کرنے کا سائرن ہے، جبکہ اہل ایمان میں سے وہ نوجوان و بزرگان جنہیں علم دین و تاریخ دنیا سے شغف ہے اور کل قبر و حشر میں پیشی کا یقین ہے، ان پر تو یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ حالات کے دھارے کو بغیر کسی محبت کے دباؤ کے سمجھنے کی کوشش کریں اور قرآن و سیرت رسولﷺ سے لائحہ عمل اخذ کرکے، شکست خورده اسٹرکچر کو اپنے ہاتھوں میں لے لیں،
نریندرمودی، امیت شاہ اور آر ایس ایس یہ دنیا کے ان لوگوں میں سے ہیں جن کی بنیادوں سے لیکر ان کی شاخوں تک میں اسلام دشمنی کا بدترین زہر سرایت ہے ان سے امیدِ خیر کرکے مسلمانوں کو ان کے حوالے کردینے سے سوائے عبرت کے اور کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا__
جس طرح اب جمعیت اہلحدیث بھی بالآخر مودی سرکار کی چوکھٹ پر جا پہنچی ہے اور سرکاری موقف کی ترجمانی کررہی ہے، اس سے موجودہ صورتحال میں یہ بات مزید صاف ہوجاتی ہےکہ ستر سالوں سے سیاست سے دوری کا کیا نتیجہ نکلا ہے، اب سارے سہارے ٹوٹ رہےہیں ساری بیساکھیاں لڑھک رہی ہیں چوطرفہ مداہنت اور وھن کی یلغار ہے کچھ کرناہے تو ازسرنو سوچیے، رات کے سناٹے کی تنہائی میں اپنے رب کے ساتھ سرگوشیاں کیجیۓ، اس کے ازلی کلامِ الٰہی سے مشورہ کیجیۓ، راستہ صرف اور صرف اللّٰہ کی Guide Book دکھائے گی، اسے حاصل کرلیجئے قبل اس کے کہ وقت نکل جائے،
البته ہمارے لیے یہ بدترین رسوائي کی بات ہوگی کہ آخر وقت میں جب جینے کے غیر الٰہی سہارے ٹوٹ رہے تھے تو ہمارے لوگوں نے کشمیری کاز پر دم توڑدیا، انہوں نے مظلوم کشمیریوں سے دغا کی، اور اب بتدریج یہ منظر دیکھنے کو مل رہاہے جس سے آگے مزید وکٹیں گرنے کی توقع ہے کیوں کہ :
*" ڈر سب کو لگتا ہے… گلا سب کا سُوکھتا ہے "*
امید ہیکہ ہمارے اہلحدیث برادران اپنی جماعت کے گَلا سوکھنے پر ضرور نوٹس لیں گے_
*سمیع اللّٰہ خان*
24 ستمبر، بروز منگل، ۲۰۱۹
ksamikhann@gmail.com