Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, September 6, 2019

ایک دردمندانہ اپیل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ایم ودود ساجد۔


از/ایم ودود ساجد/صداٸے وقت۔
=========================
یہ وقت اپنی دینی اور سماجی قیادت کو لعن طعن کرنے کا نہیں ہے۔۔۔ لعن طعن تو کبھی بھی نہیں کرنی چاہئے ۔۔۔
یہ وقت جس طرح مسلمانوں پر سخت ہے اسی طرح پورے ملک پر بھی سخت ہے۔۔۔ اس وقت کا مقابلہ ہمیں ہر طرح کی تلخی' مزاح' اختلاف اور انتشار کو چھوڑ کر کرنا ہوگا۔۔۔ یہ وقت شیریں بیانی' سنجیدگی' تعاون اور اتحاد کا ہے۔۔۔
قیادت' جیسی بھی ہے' اس مشکل وقت میں بہت غنیمت ہے۔۔۔ اس کی بے ادبی اور بے احترامی کرکے قوم ادب اور احترام حاصل نہیں کرسکتی۔۔۔ دشمن یہی چاہتا ہے جو ہم اب کر رہے ہیں ۔۔۔ نادانستگی میں دشمن کا آلہ کار نہ بنئے۔۔۔۔
سچی بات یہ ہے کہ جو لعن طعن ہم اپنی دینی اور سماجی قیادت کو کرتے رہے ہیں اس لعن طعن کی مستحق ہماری سیاسی قیادت ہے۔۔۔
یہ مت کہئے کہ ہماری سیاسی قیادت ہے ہی نہیں ۔۔۔۔ آپ جن مسلم امیدواروں کو بڑھ چڑھ کر کامیاب کراتے ہیں وہی آپ کے سیاسی قائد ہیں ۔۔۔ یہ مسائل سیاسی ہیں نہ کہ دینی اور سماجی۔۔۔ اس کے باوجود ہمارے جو دینی قائدین سیاسی مسائل کے حل میں دلچسپی لے رہے ہیں ان کی تذلیل نہ کیجئے۔۔۔۔ اللہ کے لئے غور کیجئے ۔۔۔ میں بلاخوفِ تردید کہتا ہوں کہ ہماری صفوں میں ہمارے دشمنوں نے کالی بھیڑیں داخل کردی ہیں ۔۔۔ وہ رہ رہ کر شوشہ چھوڑتی ہیں اور ہم میں سے کچھ نادانستگی میں اسے آگے بڑھادیتے ہیں ۔۔۔ اس کے بعد بات کہاں کی کہاں چلی جاتی ہے۔۔۔ پھر کون کیا کرجاتا ہے ہمیں معلوم بھی نہیں ہوپاتا۔۔۔ ساری باتیں برسرعام نہیں کہی جاسکتیں۔۔۔
اس لئے اللہ کے لئے ایک عہد کرلیجئے۔۔۔ متحد ہوکر متحد نظر آنا بھی ضروری ہے۔۔۔ قیادت سے شکایت نہ کیجئے۔۔۔ قیادت کو مشورہ دیجئے۔۔۔ کوئی تجویز ہو تو پیش کیجئے۔۔۔ کچھ نہیں کرسکتے تو خاموشی اختیار کیجئے۔۔۔
اللہ کے رسول ص زبان پر کنٹرول کی مسلسل تاکید فرماتے تھے۔۔۔حضرات خلفائے راشدین زبان پر قابو رکھتے تھے۔۔۔
جراحات السنان لہا التیام
ولا یلتام ماجرح اللسان
تیر وتفنگ کا زخم بھر سکتا ہے۔۔۔ زبان سے دیا گیا زخم کبھی نہیں بھرتا۔۔۔۔
یہ چند سطور بھاری دل سے لکھی ہیں ۔۔۔ نہ کسی کی ہتک مقصود ہے نہ کسی کی قصیدہ خوانی۔۔۔ لیکن وقت اِسی کا متقاضی ہے جو اس خاکسار نے مختصراً عرض کیا۔۔۔