Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, September 10, 2019

تبریز موب لنچنگ: پوسٹ مارٹم رپورٹ میں موت کی وجہ دل کا دورہ، ملزمان پر نہیں چلے گا قتل کا کیس!!!!


سرائے کیلا۔ کھرساواں۔ جھارکھنڈ۔۔۔ذراٸع۔
=========================
پولیس نے تبریز انصاری موب لنچنگ معاملہ میں دائر فردجرم میں تعزیرات ہند کی دفعہ 302 کے تحت قتل کے الزام کو ہٹا دیا ہے۔ تقریبا دو ماہ پہلے سرائے کیلا۔ کھرساواں میں چوری کے الزام میں مشتعل بھیڑ نے تبریز انصاری کا پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا تھا۔ پولیس نے اس معاملہ میں تبریز کی اہلیہ کی شکایت پر قتل کا کیس درج کیا تھا۔ لیکن حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے پولیس نے پچھلے مہینہ فرد جرم میں دفعہ 304 کے تحت معاملہ درج کیا تھا۔ اس میں یہ بتایا گیا کہ تبریز کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔ ایسے میں قتل کا معاملہ 
نہیں بنتا ہے۔

دی انڈین ایکسپریس کے مطابق، سرائے کیلا۔ کھرساواں کے ایس پی کارتک ایس نے کہا ’’ ہم نے دو وجوہات سے تعزیرات ہند کی دفعہ 304 کے تحت فرد جرم دائر کیا۔ ایک، وہ جائے حادثہ پر نہیں مرا۔ گاؤں والوں کا انصاری کو مارنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ دوسرا، طبی رپورٹ میں قتل کے الزام کی تصدیق نہیں ہوئی۔ حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انصاری کی موت دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے ہوئی اور سر میں خون کا رساؤ مہلک نہیں تھا‘‘۔
بتا دیں کہ اسی سال 18 جون کو سرائے کیلا۔ کھرساواں کے دھاتکی ڈیہہ گاؤں میں بھیڑ نے تبریز انصاری کو ایک کھمبے سے باندھ دیا تھا۔ اس پر چوری کا الزام لگا کر اس کی بری طرح سے پٹائی کی گئی اور مبینہ طور پر اسے ’ جئے شری رام‘ اور ’ جئے ہنومان‘ کا نعرہ لگانے کو مجبور کیا گیا۔ حملے کے بعد پولیس نے چوری کے الزام میں انصاری کو گرفتار کیا اور اسے عدالتی حراست میں جیل بھیج دیا۔ چار دن بعد اسے ایک مقامی اسپتال لے جایا گیا جہاں اس نے دم توڑ دیا۔ اس معاملہ میں پولیس نے 11 لوگوں کو ملزم بنایا تھا۔